0
Tuesday 29 Jul 2014 01:01
فائزنگ اور لڑائی کے نتیجے میں کئی افراد زخمی

اسکردو، نادیدہ ہاتھ متحرک، لسانی، علاقائی اور مذہبی تصادم کی کوشش

اسکردو، نادیدہ ہاتھ متحرک، لسانی، علاقائی اور مذہبی تصادم کی کوشش
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے پرامن ترین علاقہ اسکردو کی مذہبی رواداری اور امن و بھائی چارگی کو زمین بوس کرنے کیلئے نادیدہ ہاتھ متحرک ہوتا نظر آ رہا ہے۔ اسکردو کے جوانوں اور علماء کو ہوشیاری کے ساتھ سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اسکردو میں لسانی بینادوں پر کل شام سے دو گروہوں میں معمولی جھگڑا تصادم کی نوبت تک پہنچ گیا تھا۔ علماء کرام نے مصالحت کی کوشش کی تو فریقین دن بھر لیت و لعل سے کام لیتے رہے آخرکار سر شام ہی جھگڑوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا اور ڈنڈوں، پتھروں اور مکوں سے بات بڑھ کر فائزنگ تک جا پہنچی۔ ذرائع کے مطابق دو پولیس اہکاروں سمیت چار افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ زخمیوں میں ایک زخِمی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ اس وقت کلفٹن پل سے عبداللہ چوک تک کا علاقہ دونوں فریقین کے درمیان میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ دوسری طرف سر شام سے ہی مسلم لیگ نون کے رہنماء اشرف صدا کو علمدار چوک کے قریب سے مسلح موٹر سائیکل سواروں نے نشانہ بنایا اور ان پر فائزنگ کھول دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ان کے بازو پر تین گولیاں بھی لگی ہیں، انکی حالت خطرہ سے باہر بتائی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ اشرف حسین صدا کا تعلق اہل سنت مکتبہ فکر ہے اور وہ مسلم لیگ نون اسکردو کے رہنماء ہیں۔ اسلام ٹائمز کا نمائندہ حالات کا جائزہ لینے مذکورہ مقامات پر گیا تو کلفٹن پل، علی چوک اور علمدار چوک پر فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔ علی چوک اسکردو میں بھی کلفٹن پل پر جاری علاقائی تعصب کی آگ پھیل کر بھڑک اٹھی ہے اور اب سے تھوڑی دیر قبل تک فائرنگ کا سلسلہ جاری تھا۔ اس موقع پر پولیس کی نفری کہیں نظر نہیں آ رہی تھی اور ایک ہی وقت میں لسانی اور مذہبی تعصبات کی بینادوں پر فائزنگ کرنا بلتستان کی روایت کے سراسر برخلاف ہے اور اس میں غیر ملکی اداروں اور ایجنسیوں کی کارستانیبالخصوص امریکہ کی تنظیموں کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 402042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش