0
Sunday 26 Oct 2014 08:19

وطن، انسانیت و اسلام دوست کون اور امریکی ایجنٹ کون؟

وطن، انسانیت و اسلام دوست کون اور امریکی ایجنٹ کون؟
تحریر: علامہ شفقت حسین شیرازی
 
تکفیریوں کے بےبنیاد پروپیگںڈہ کے جواب میں لکھی گئی چند سطور پیش خدمت ہیں، معزز قارئین خود انصاف کریں۔
1۔ امام خمینی نے خطے میں سب سے بڑے امریکی ایجنٹ شاہ ایران کا تختہ الٹا اور امریکی تکبر کو خاک میں ملایا۔
2۔ امریکہ نے صدام اور خلیجی حکمرانوں کے ذریعے ایران پر آٹھ سال تک جنگ مسلط کی۔
3۔ بین الاقوامی دہشتگرد اور دہشتگردوں کے سرپرست امریکہ نے اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا میں ایران کو تنہا کرنے اور دہشتگرد ثابت کرنے کی سرتوڑ کوشش کی۔
4۔ امریکہ اور یورپ کی طرف سے ایران پر 35 سالوں سے ظالمانہ اقتصادی پابندیاں لگائی گئی ہیں جو کہ اس ملک اور عوام کو معاشی طور پر مفلوج کرنے کی سازش اور اقتصادی حملہ ہے۔
5۔ ہیلری کلنٹن کے بقول "ہم نے تکفیریت اور وہابی سعودی اسٹیٹ کی مدد کی، القاعدہ اور مسلح تکفیری گروہ بنائے" اور جب امریکہ القاعدہ اور طالبان جیسے تکفیری گروہ مسلمانوں کو قتل کرنے کیلئے تیار کر رہا تھا، لبنان کے اہل تشیع نے امریکن میرین کو بیروت میں بم دھماکے سے اڑایا اور امریکنز کو لبنان سے بھگایا۔

6۔ اسرائیل، جس کے سامنے سب عرب ممالک ذلیل ہو رہے تھے، مختلف جنگوں میں انہیں مسلسل شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اسرائیل کو انہوں نے خطے کی ناقابل شکست قوت قرار دیا، وہاں پر اہل تشیع نے اسرائیل اور اسکے سرپرستوں کو 2000ء میں لبنان سے مار بھگایا اور 2006ء میں انہیں شرمناک شکست دی۔
7۔ سب سے پہلے پوری دنیا میں امریکہ مردہ باد کا نعرہ اہل تشیع نے لگایا، جس کا جواب امریکہ نے "کافر کافر شیعہ کافر" کے نعرے سے دیا۔ قارئین خود فیصلہ کرلیں کہ یہ نفرت انگیز نعرہ امریکہ کن زبانوں سے لگوا رہا ہے، کیونکہ اہل تشیع نے کبھی کسی اور مذہب اور مکتب فکر کے کفر کا نعرہ نہیں لگایا۔
8۔ اب بات غلیظ اور نفرت انگیز پروپیگنڈہ تک محدود نہیں رہی بلکہ ہر جگہ بے گناہ اہل تشیع کا قتل عام کیا جا رہا ہے، گلے کاٹے جا رہے ہیں، مسلمانوں کا قتل عام اور ان کے اندر فتنے پھیلا کر تکفیری دہشتگرد کہتے ہیں کہ ہم امریکہ سے لڑ رہے ہیں۔ 

9۔ شام کی حکومت کا قصور فقط یہ تھا کہ اس نے اسرائیل کیساتھ باقی عربوں کی طرح ذلیلانہ تعلقات قائم نہیں کئے اور نہ ہی امریکی بالا دستی کو قبول کیا بلکہ ہمیشہ آزادی اور مقاومت کی راہ میں برسرپیکار حقیقی مجاہدین کی پشت پناہی اور مدد کی۔ سوال یہ ہے کہ گذشتہ چار سال سے امریکہ اور اسرائیل کن قوتوں کے ذریعے شام سے بدلہ لے رہے ہیں۔؟
10۔ شام میں امریکہ، یورپ، ترکی، سعودی عرب، قطر اور دنیا جہان کے سارے مسلح تکفیری گروہ ایک ہی مورچے میں شامی حکومت کے خلاف موجود ہیں جبکہ ایران، حزب اللہ، وہاں کی سنی، شیعہ اور مسیحی برادری کے مقامی لوگ قلعہ مقاومت کو بچانے کیلئے دوسرے مورچے میں موجود ہیں۔
11۔ صدام نے امریکی رضا کیلئے 35 سال بے گناہ اور نہتے اہل تشیع کا قتل عام کیا اور خلیجی حکمرانوں نے اس کی بھرپور مدد کی۔ امریکہ کی خدمت کیلئے صدام نے کویت پر حملہ کیا اور امریکی فوجوں کی خلیج میں آمد اور انکے مستقل عسکری اڈوں کے قیام کا کام آسان ہوگیا۔
 
12۔ ایران میں امریکی فوجوں کا کوئی مرکز اور فوجی اڈہ موجود نہیں، سب امریکی بحری اور ہوائی اڈے سعودی عرب، قطر، بحرین و دیگر خلیجی اور مسلم ممالک میں ہیں۔
13۔ عراق کے اہل تشیع نے امریکی فوجوں کو انخلا پر مجبور کیا، جبکہ افغانستان سمیت دیگر عرب ممالک میں امریکن ابھی تک موجود ہیں۔
14۔ یمن کے حوثیوں کا نعرہ ہی امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد ہے، جبکہ وہاں تکفیری امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں اور مسلمانوں میں اختلافات پیدا کر رہے ہیں۔
15۔ اہل تشیع جہاں بھی ہیں، وطن سے عشق اور محبت کرتے ہیں اور اوطان کی آزادی کی جنگ لڑتے ہیں۔ لبنان کو اسرائیل سے آزاد کروایا تو اہل تشیع نے، عراق سے امریکنز کو بھگایا تو اہل تشیع نے، ایران کو خطے کے سب سے بڑے امریکی ایجنٹ سے آزاد کروایا تو اہل تشیع نے، اور کہیں بھی کوئی شیعہ اپنے ملک کی افواج سے نہیں لڑ رہا، بلکہ ہمیشہ مشکل حالات میں وطن کا دفاع کرتے ہوئے افواج کے شانہ بشانہ لڑا ہے۔ لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ غیر پرستی کی تہمت بھی انہیں پر لگائی جاتی ہے اور جو اپنے ملک کی افواج اور عوام سے لڑتے ہیں، انہیں مجاہدین کا لقب دیا جاتا ہے۔
 
16۔ فلسطین میں سب اہل تسنن بھائی بستے ہیں، لیکن حماس، جہاد اسلامی اور مقاومت کے دیگر تمام گروہوں سمیت سب مظلوم فلسطینی بھائیوں کی مدد ایران، حزب اللہ اور اہل تشیع سب سے زیادہ کر رہے ہیں۔
17۔ شامی دہشتگردوں اور تکفیریوں کی مدد کھلم کھلا اسرائیل کر رہا ہے، ان کے لیڈران آئے دن اسرائیل میں نظر آتے ہیں اور اسرائیل کے کہنے پر اپنا ملک تباہ کر رہے ہیں اور یہ سب تکفیری ہیں۔
18۔ شیعہ فقھا نے بارہا فتویٰ دیا ہے کہ ازدواج مطھرات کی بے حرمتی ناجائز ہے اور کہا ہے کہ اہل سنت ہماری دل و جان ہیں اور یہاں پاکستان کے علماء نے کہا ہے کہ جہاں ہمارے اہل سنت بھائیوں کا پسینہ گرے گا، ہم وہاں پر خون دیں گے۔
19۔ ایران اور دنیا جہان کے اہل تشیع ہر سال اتحاد بین المسلمین، اسلامی بیداری اور استعماری قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اجتماعات اور کانفرنسز کرتے ہیں جبکہ تکفیری دہشتگرد مسلمانوں کا قتل عام کرتے ہیں۔ سعودی عرب اور قطر وغیرہ تکفیری لٹریچر تقسیم کرتے ہیں۔
 
20۔ تکفیریوں نے جہادالنکاح جیسی بدعتوں اور اپنے انسانیت سوز مظالم سے دین اسلام کو دنیا بھر میں بدنام کیا ہے کہ جن میں "سینہ چاک کر کے کلیجہ چبانا، ماوں کے شکم سے بچے نکال کر ذبح کرنا، محارم کے ساتھ بد فعلی کرنا اور اسکے جواز کا فتویٰ دینا، انسانوں کی لاشوں کا مسل کرنا، انسانوں کی کھال اتارنا اور انہیں ٹکڑے ٹکڑے کرنا، ننھے بچوں کو جلتے تنوروں میں پھینکنا، عصمت دری کرنا اور انبیاء علیھم السلام، اولیاء و صالحین، صحابہ کرام اور ان کے مزاروں کی بیحرمتی کرنا اور انہیں بموں سے اڑانا، مساجد اور عبادت گاہوں کو تباہ کرنا، مسلمان خواتین کو اسیر بنانے کے بعد بردہ فروشی کی عصر جاہلیت کی رسم کو زندہ کرنا وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 416506
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش