0
Friday 24 Feb 2012 18:34

پنجاب یونیورسٹی میں ایک بار پھر شیعہ طالب علم اغواء تشدد کے بعد چھوڑ دیا گیا

پنجاب یونیورسٹی میں ایک بار پھر شیعہ طالب علم اغواء تشدد کے بعد چھوڑ دیا گیا
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں قابض طلبہ تنظیم اسلامی جمعیت طلبہ کے غنڈوں نے ایک بار پھر اپنے جارحانہ عزائم کا مظاہرہ کرتے ہوئے لا ڈیپارٹمنٹ کے شیعہ طالب علم عابد حسین کو اغوا کر کے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی گھنٹے حبس بے جا میں رکھ کر شدید زخمی حالت میں چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق عابد حسین جو پنجاب یونیورسٹی لاء کالج میں ایل ایل بی کے سٹوڈنٹ ہیں کلاس روم سے پیریڈ اٹینڈ کرنے کے بعد باہر آ رہے تھے کہ اسلامی جمعیت طلبہ لا ڈیپارٹمنٹ کے ناظم نے اپنے دیگر ساتھیوں سمیت انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کر لیا اور ہاسٹل میں لے جا کر حبس بے جا میں رکھ کر تشدد کا نشانہ بنایا، حالت غیر ہونے پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

ملزمان نے عابد حسین کو مارتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں شیعہ طلبہ کی جانب سے یوم حسین (ع) سیمینار کروانے کی پاداش میں تمام شیعہ طلبہ پر یونیورسٹی کی زمین تنگ کر دی جائے گی۔ ملزمان نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی پر ہماری اجارہ داری ہے اور ہم یہاں کسی بھی دوسری تنظیم یا مکتب فکر کو سرگرمیاں کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ملزمان نے یہ بھی کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے جب کہ گورنر پنجاب جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں وہ بھی کئی بار کوشش کر چکے ہیں کہ پنجاب یونیورسٹی سے جمعیت کا صفایا ہو لیکن وہ بھی ناکام رہے ہیں۔

جمعیت کے کارکنوں نے کہا کہ اب آپ لوگ یونیورسٹی میں پہلے یوم حسین (ع) اور پھر میلادالنبی (ص) کے سلسلے میں سیرت النبی کانفرنس کروا کر یونیورسٹی میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کی ہم کسی طور بھی اجازت نہیں دیں۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی پر قبضہ کرنے کے لئے ہمیں براہ راست سید منور حسن اور لیاقت بلوچ کی حمایت حاصل ہے اور ہم انہیں کے ایما پر ہی سب کچھ کر رہے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی کے شیعہ طالب علم کے اغوا اور تشدد کے واقعہ کے بعد یونیورسٹی کے شیعہ طلبہ عدم تحفظ کا شکار ہیں اور شیعہ طلبہ کا مطالبہ ہے کہ پنجاب یونیورسٹی سے طلبہ تنظیم کی اجارہ داری ختم کی جائے اور تمام طلبہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

شیعہ طلبہ نے اس حوالے سے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، سی سی پی او لاہور اور گورنر پنجاب سے بھی ملاقات کرنے کا پروگرام تشکیل دیا ہے جس میں وہ یونیورسٹی میں اپنے تحفظ کے حوالے سے تبادلہ خیال اور یونیورسٹی میں قابض اسلامی جمعیت کی غندہ گردی کے حوالے سے لائحہ عمل بنانے کا مطالبہ کریں گے۔ شیعہ طلبہ کا کہنا ہے کہ ہم پرامن ہیں اور یونیورسٹی کے ماحول کو بھی پرامن رکھنا چاہتے ہیں لیکن جمعیت کے غنڈے کسی دوسرے کے وجود کو ہی برداشت نہیں کر رہے جو کہ بذات خود ان کے لئے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 140458
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش