0
Saturday 2 Mar 2013 00:36

حزب اللہ کی پوری طاقت صیہونی حکومت کے مقابلہ کیلئے محفوظ

حزب اللہ کی پوری طاقت صیہونی حکومت کے مقابلہ کیلئے محفوظ
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے بدھ کی رات ایک جامع خطاب میں لبنان اور علاقے کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا۔ سید حسن نصراللہ نے دشمنوں کی جانب سے نفسیاتی جنگ کے طور پر اپنی خرابی صحت کے بارے میں بعض ذرائع ابلاغ کی افواہوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ حزب اللہ، لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی ممکنہ جارحیت اور خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ حزب اللہ کسی بھی گروہ یا پارٹی کے خلاف جارحیت کی خواہاں نہيں ہے بلکہ ہم اپنی پوری طاقت صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لئے محفوظ کئے ہوئے ہيں، لیکن کوئی حزب اللہ کو آزمانے کی کوشش نہ کرے، ہماری جانب کوئی غلط قدم اٹھانے کی کوشش نہ کرے،کیونکہ اسے ماضی کی طرح پچھتانا پڑے گا۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے اس افواہ کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے کہ لبنان کی فوج حزب اللہ کے کنٹرول میں ہے، کہا کہ بیرونی دشمن کے مقابلے میں ملک کا دفاع اور داخلی صورت حال کو پرامن بنانا ہر لبنانی کی ذمہ داری ہے۔ اس کے ساتھ ہی لبنانی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے فوج پوری طرح تیار ہے۔

واضح رہے کہ صیہونی ٹی وی نے ابھی حال ہی میں ایک رپورٹ میں لبنان بالخصوص حزب اللہ کے ساتھ آئندہ ممکنہ جنگ کے لئے تیار رہنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اگر ضروری ہوا تو اسرائیلی افواج لبنان کے اندر تک گھسنے کے لئے پوری طرح تیار ہیں، جبکہ دو ہزار چھ میں لبنان پر صیہونی حکومت کی تینتیس روزہ جنگ میں اور دو ہزار آٹھ میں بائیس روزہ جنگ نیز نومبر دو ہزار بارہ میں فلسطین پر آٹھ روزہ حملوں میں صیہونی حکومت کو استقامت کے سامنے شکست فاش کا منہ دیکھنا پڑا تھا اور اس کا کوئی مقصد بھی حاصل نہيں ہوا تھا۔ لہذا یہ دھمکیاں پروپیگنڈے سے زیادہ کچہ نہيں ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے علاقے کے حالات اور شام کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا اور کہا کہ شام میں جنگ کی آگ بھڑکانا صیہونیوں کی سازش ہے۔ 

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ شام اور لبنان کے سلسلے میں استقامت کا مطالبہ یہ ہے کہ یہ ملک متحد باقی رہے، کیونکہ خطرہ اسٹریٹیجک ہے جو پورے علاقے اور مسلم امہ کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے، جو درحقیقت اسرائیل کی سازش ہے اور ہم ایسا نہيں چاہتے۔ سید حسن نصراللہ نے لبنانی پارلیمنٹ کے بعض نمائندوں کے رویے پرتنقید کرتے ہوئے انھیں کشیدگی اور فتنے سے دور رہنے کی نصیحت کی اور تاکید کی کہ ہم ہرگز فتنے میں شامل نہيں ہوں گے۔ لبنانی ذرائع نے ابھی حال ہی میں رپورٹ دی تھی کہ سعد حریری سے وابستہ لبنان کی چودہ مارچ پارٹی شام میں دہشتگردوں کے لئے اسلحہ اسمگل کر رہی ہے، جس کی وجہ سے لبنان اور شام کی سرحدوں پر بدامنی پیدا ہوگئی ہے۔ چودہ مارچ پارٹی شام کی حکومت اور قوم کے خلاف علاقے کے بعض عرب ممالک اور امریکہ کی سازشوں پر عمل درآمد کی کوشش کر رہی ہے، لیکن یہ سازشیں ناکام ہوگئی ہیں کیونکہ حکومت شام، لبنان اور شام کی سرحد پر دہشتگردوں کو شکست دینے میں کامیاب رہی ہے۔

علاقے کے حالات کے تناظر میں یہ بات کسی پر پوشیدہ نہيں کہ شام یا لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کسی بھی کوشش کا فائدہ صرف اور صرف صیہونی حکومت کو پہنچے گا، کیونکہ یہی وہ دو عرب ملک ہيں جو اس کے غاصبانہ قبضے کے سامنے ڈٹے ہوئے ہيں، چنانچہ جو طاقتیں شام کی حکومت کے خلاف دہشتگردوں کو اسلحہ فراہم کرکے اس ملک ميں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، وہ براہ راست صیہونی حکومت کو فائدہ پہنچا رہی ہيں اور سامراجی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔
خبر کا کوڈ : 243472
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش