0
Friday 7 Nov 2014 16:29

نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا افغانستان کا اچانک دورہ، افغان صدر سے نیٹو فوج کے انخلاء پر تبادلہ خیال

نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا افغانستان کا اچانک دورہ، افغان صدر سے نیٹو فوج کے انخلاء پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس سٹولٹن برگ اپنے ایک اچانک دورے پر افغانستان پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے صدر اشرف غنی اور سربراہ حکومت عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دورہ سٹولٹن برگ کا نیٹو کے سربراہ کے طور پر افغانستان کا پہلا دورہ ہے۔ اس دوران انہوں نے کابل میں ملکی قیادت کو یقین دلایا کہ سال رواں کے آخر تک افغانستان سے نیٹو کی قیادت میں غیر ملکی فوجی دستوں کے مکمل انخلاء کے بعد یہ مغربی اتحاد ہندو کش کی اس ریاست میں سلامتی اور استحکام کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے گا۔ جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سٹولٹن برگ کی افغان صدر اشرف غنی اور حکومتی سربراہ عبداللہ عبداللہ کے ساتھ ملاقاتوں میں مستقبل میں نیٹو اور کابل حکومت کے مابین اشتراک عمل سے متعلق بات چیت کو مرکزی اہمیت حاصل رہی۔

افغانستان میں نیٹو کی کمان میں فرائض انجام دینے والے بین الاقوامی حفاطتی فوج ایساف کے دستے اس سال کے آخر تک واپس چلے جائیں گے۔ نیٹو کی طرف سے ابھی بھی افغان سکیورٹی دستوں کی تربیت اور مشاورت کا کام کیا جا رہا ہے۔ سٹولٹن برگ نے افغان رہنماؤں کو بتایا کہ اس سال 31 دسمبر کے بعد بھی نیٹو اتحاد افغان فورسز کی تربیت کا کام جاری رکھے گا۔ افغان نیشنل آرمی کی اسپیشل آپریشنز کمانڈ کے ایک سینٹر پر سٹولٹن برگ نے یہ بھی کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے کہ افغان فوج کے کمانڈو یونٹوں کی تعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان نیٹو کی اولین ترجیح ہے۔
خبر کا کوڈ : 418379
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش