0
Tuesday 29 Jul 2014 16:31

عید کا دن ہمیں اتحاد جیسے قرآنی اور نبوی فریضے کیطرف رہنمائی کرتا ہے، علامہ ساجد نقوی

عید کا دن ہمیں اتحاد جیسے قرآنی اور نبوی فریضے کیطرف رہنمائی کرتا ہے، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی سینیئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے حالیہ دنوں میں غزہ پر اسرائیلی مظالم، وحشت و بربریت اور سینکڑوں مسلمانوں سمیت خواتین اور بچوں کے بیدردی سے قتل عام کی وجہ سے اسلامیان عالم سے اپیل کی ہے کہ وہ عیدالفطر کو انتہائی سادگی سے منائیں۔ بانی پاکستان، بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ نے قیام پاکستان کے وقت ہی جس صہیونی ریاست کو غیر قانونی اور غاصب قرار دیا ہے وہ آج بھی اسرائیل کی صورت میں نہ صرف بیت المقدس پر اپنے خونی پنجے گاڑے ہوئے ہے بلکہ اسکی جارحیت کے سبب ماہ رمبارک مضان کے باوجود گذشتہ 20 روز میں زمینی و فضائی حملوں میں سینکڑوں معصوم انسانی جانیں لقمہ اجل بن گئیں۔

عیدالفطر کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا مختلف مذاہب، معاشروں، تہذیبوں اور خطوں میں عید کا تصور مختلف اور جدا ہے، جس کے بعض پہلووں سے اتفاق اور بعض سے اختلاف کیا جاسکتا ہے، اگرچہ عید کا عمومی اور دنیاوی تصور فقط خوشی، نشاط، سرگرمی، گرمجوشی اور مسرت کے ساتھ مربوط نظر آتا ہے۔ لیکن اسلام میں عید کا تصور قدرے حسین، مسحور کن، جاذب اور دنیوی و اخروی لحاظ سے فائدہ مند بنایا گیا ہے۔ مسلمانوں کے ہاں عید کے موقع پر بھرپور زندگی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے خدا تعالٰی کی عبودیت اور اس کی نعمات کا شکر ادا کیا جاتا ہے۔ خدا کی اطاعت اور عبادات کے بعد سرخروئی کا اظہار کیا جاتا ہے اور ایسے امور سے مکمل پرہیز اختیار کرنے کا عہد کیا جاتا ہے جنہیں شریعت نے حرام قرار دیا ہے۔ چنانچہ قول معصوم ؑ کی روشنی میں مومن کے لئے ہر وہ دن عید قرار پایا ہے جس روز وہ معصیت خدا نہ کرے۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ عید کا دن ہمیں اتحاد جیسے قرآنی اور نبوی فریضے کی طرف رہنمائی کرتا ہے، جس دن تمام امت مسلمہ بلا تفریق مسلک و فرقہ عید کی خوشیاں مناتی ہے اور مسلمان ایک دوسرے کے گلے مل کر مبارک باد دیتے ہیں۔ خوشی کا یہ موقع وحدت کا ایک عظیم مظاہرہ بھی ہے۔ دراصل عید کے موقع پر مبارک باد کے مستحق ہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اتحاد جیسے عظیم فریضے کے لئے کام کیا اور قربانیاں دیں۔ ہمیں اس اتحاد کو آئندہ عید تک اسی جوش و جذبے اور خلوص و ولولے کے ساتھ جاری رکھنا ہوگا، تاکہ ہم اسلامی طبقات میں اتحاد پیدا کرکے معاشرے کو مسائل و جرائم سے پاک کرسکیں۔

علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ وطن عزیز پاکستان کا المیہ ہے کہ یہاں اگرچہ عید کا دن تو ہرسال اپنی روایت کے مطابق طلوع ہوتا ہے لیکن حقیقی عید کا تصور ابھی قائم نہیں ہوسکا اور ہم نے ابھی اصلی آزادی اور اصلی عید کا لطف نہیں اٹھایا، ہر سال کی طرح حالیہ عید پر بھی ہمیں غربت، جہالت، معاشرتی اور تعلیمی مسائل، مختلف امراض، جرائم اور امن و امان خاص طور پر دہشت گردی، بدامنی جیسے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ ہمیں عیدالفطر کے دن اس عہد کی بھی تجدید کرنا چاہیے کہ ہم وطن عزیز کے تمام مکاتب فکر کی مشترکہ جدوجہد کے ثمرات و نتائج کو محفوظ رکھیں گے، ملک کو عادلانہ مملکت بنانے کے لئے اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے اور سینکڑوں مشترکات کے ہوتے ہوئے باہمی اخوت، اتحاد و وحدت اور محبت و بھائی چارے کا سفر جاری رکھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 402089
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش