0
Tuesday 21 Oct 2014 06:07
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں ہوا

ایران کیساتھ بارڈر میکنزم کو مضبوط بنا رہے ہیں، تاکہ غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں، سرتاج عزیز

پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیگا
ایران کیساتھ بارڈر میکنزم کو مضبوط بنا رہے ہیں، تاکہ غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں، سرتاج عزیز
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سرحد پر حالیہ واقعہ کی وجہ سے پاک ایران تعلقات متاثر نہیں ہوں گے۔ چین، افغانستان، پاکستان پر سہ فریقی ڈائیلاگ کے موقع پر سرتاج عزیز نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایران کے ساتھ تعلقات میں بہتری جاری رہے گی۔ اس ڈائیلاگ کا انعقاد پاکستان چین انسٹیٹیوٹ نے کونرڈ ایڈنور سٹفٹنگ (کے اے ایس) کے اشتراک سے کیا ہے۔ پیر کو پاکستان میں تین ملکوں کے تھینک ٹینکس کے درمیان ڈائیلاگ کا پہلا سیشن ہوا۔ اس سے پہلے چین میں ڈائیلاگ کا پہلا دور ہوا جبکہ اگلا دور افغانستان میں ہوگا۔ سرتاج عزیز کا بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا جب پاکستان اور ایران نے سرحدی واقعہ پر احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے ایک دوسرے کے سفیروں کو طلب کیا ہے۔ اس واقعہ میں ایرانی فوج کی شیلنگ سے پاکستانی فرنٹیئر کارپس کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔ تاہم، ایرانی پاکستان سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ "دہشتگردوں اور باغیوں" کو روکیں، جن کے مبینہ طور پر پاکستانی صوبہ بلوچستان میں ٹھکانے ہیں اور جو ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں کارروائیاں کرکے واپس سرحد پار چلے جاتے ہیں۔
 
پاک ایران سرحد پر پیش آنے والے واقعہ سے متعلق سوالات کے جواب میں مشیر نے کہا کہ رواں سال مئی میں وزیراعظم نواز شریف کے دورہ ایران کے بعد پڑوسی ملک کے ساتھ تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ عزیز نے مزید بتایا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر بھی پیش رفت ہو رہی ہے۔ انہوں نے سرحد پر فائرنگ کو بدقسمتی قرار دیتے ہوئے واقعہ کا ذمہ دار سرحدی علاقے میں سرگرم بڑی تعداد میں شدت پسند گروہوں اور جرائم پیشہ افراد کو ٹھرایا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی اور اعلٰی سطح پر سرحدی امور کی مینجمنٹ ہی آگے بڑھنے کا طریقہ ہے۔ اس سے پہلے کانفرنس سے خطاب میں عزیز نے انڈیا اور دوسرے ملکوں سے کہا کہ وہ افغانستان میں مداخلت بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں اثر و رسوخ قائم کرنے کی کوششیں کرنے والے ملکوں کو چاہیئے کہ وہ اس کی تعمیر نو میں مقابلہ کریں۔ ہم افغانستان میں نوے کی دہائی جیسی صورتحال کی متحمل نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان پرامن اور مستحکم افغانستان کا مشترکہ ویژن رکھتے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبہ ختم نہیں ہوا۔ ایران کے ساتھ بارڈر میکنزم کو مضبوط بنا رہے ہیں، تاکہ غلط فہمیاں پیدا نہ ہوں۔ پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں سہ ملکی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان مزید کسی پراکسی وار کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان افغانستان میں غیر ملکی مداخلت کے خلاف ہے، افغانستان میں نئی حکومت کے آنے سے امن کی امید پیدا ہوئی ہے۔ پاکستان اور چین دونوں مستحکم اور پُرامن افغانستان چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا پاکستان اور ایران کے درمیان بارڈر ایشوز پیدا ہوتے رہتے ہیں کیونکہ پاک ایران سرحد کے بعض علاقے غیر محفوظ ہیں، جہاں جرائم پیشہ افراد اور اسمگلر کارروائیاں کرتے ہیں، تمام معاملات بات چیت سے حل کئے جاسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 415661
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش