0
Wednesday 27 Aug 2014 22:14

افغان الیکشن کا آڈٹ معطل، عبداللہ عبداللہ ووٹوں کی جانچ پڑتال سے علیحدہ ہو گئے

جانچ پڑتال کرنے والے مبینہ بوگس ووٹوں کو ضائع کرنے کو تیار نہیں، عبداللہ عبداللہ کی ٹیم کا شکوہ
افغان الیکشن کا آڈٹ معطل، عبداللہ عبداللہ ووٹوں کی جانچ پڑتال سے علیحدہ ہو گئے
اسلام ٹائمز۔ افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کے عمل سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس مرحلے کے ابتدائی نتائج میں اشرف غنی کو برتری حاصل تھی لیکن عبداللہ عبداللہ نے بھی اپنی فتح کا اعلان کر دیا تھا جس کے بعد پیدا ہونے والے تنازع سے ملک میں پہلی مرتبہ جمہوری انداز میں انتقال اقتدار کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی ثالثی میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی تمام ووٹوں کی دوبارہ جانچ پڑتال کا عمل شروع ہوا تھا۔ عبداللہ عبداللہ کی ٹیم کا شکوہ ہے کہ جانچ پڑتال کرنے والے مبینہ بوگس ووٹوں کو ضائع کرنے کو تیار نہیں جس کی وجہ سے یہ سارا عمل ان کے بقول ایک "مذاق" ہے۔ 14 جون کو صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں ڈالے گئے تقریباً 80 لاکھ ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ رواں ہفتے کے اوائل میں افغان الیکشن کمیشن نے اعلان کیا تھا کہ تقریباً چار ہزار بیلٹ بکسوں میں سے کم ازکم 72 کے ووٹ غیر مصدقہ قرار دیئے جا چکے ہیں۔ عبداللہ عبداللہ کی طرف سے جانچ پڑتال کے عمل میں شامل فضل احمد مناوی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ہم نے آج جانچ پڑتال کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا ہے کیونکہ ہمارے لئے یہ بیکار ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری 14 جون کے بعد دو مرتبہ افغانستان جا کر اس تنازع کو ختم کرکے مخالفین میں ثالثی کی کوشش کر چکے ہیں۔ عبداللہ کے ایک ٹیم ممبر کے مطابق امریکی حکام ان کے رہنماء سے ایک بار پھر ہنگامی بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق افغانستان کے صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ نے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ہونے والے انتخابی آڈٹ سے اپنی ٹیم کو دستبردار کر لیا ہے جس کے بعد یہ عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ عبداللہ عبداللہ کی جانب سے اپنی ٹیم کی دستبرداری سے چودہ جون کو ہونے والے متنازعہ افغان انتخابات کے حتمی نتائج کے اعلان پر پرتشدد ردعمل کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔ افغانستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ جمہوری انداز میں اقتدار کی منتقلی کے لیے منعقد ہونے والے انتخابات کو بچانے کے لیے اقوام متحدہ نے عبداللہ عبداللہ کی دستبرداری کے فوری بعد دوسرے صدارتی امیدوار اشرف غنی سے بھی ووٹوں کی تصدیق کے عمل سے اپنے مبصرین کو دستبردار کرنے کا کہا۔

یو این کے نمائندے نیکولس ہیسم نے رپورٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ڈاکٹر عبداللہ کی ٹیم سے یہ پتہ چلا کہ وہ آڈٹ کے عمل میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر غنی کی ٹیم نے بھی اس موقع پر دستبردار ہونے کو فیصلہ کیا کیونکہ اس عمل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کا ہونا لازمی ہے۔ طالبان مخالف عبداللہ عبداللہ کا ماننا ہے کہ انہیں 2009ء کے انتخابات میں بھی دھاندلی کے ذریعے صدر حامد کرزئی کے ہاتھوں شکست دلائی گئی اور اس بار بھی ڈاکٹر غنی کے حق میں وسیع انتخابی دھاندلی کے ذریعے تاریخ خود کو دھرا رہی ہے۔ عبداللہ عبداللہ کو رواں سال اپریل میں ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل ہوئی تھی تاہم جون میں آنے والے حتمی تنائج میں ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ورلڈ بینک کے سابق معیشت دان ڈاکٹر غنی کی ترجمان ازیتہ رفعت کا کہنا ہے کہ وہ کوئی مسئلہ نہیں کھڑا کرنا چاہتے اسی لیے اقوام متحدہ کی درخواست پر انہوں نے اپنی ٹیم کو دستبردار کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ اور الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے، اور اس آڈٹ کے نتیجے میں جو بھی نتائج آئیں گے وہ انہیں قبول کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 406977
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش