0
Monday 27 Oct 2014 17:22

محکمہ داخلہ نے پنجاب میں داعش کی موجودگی کا شوشہ چھوڑ دیا

محکمہ داخلہ نے پنجاب میں داعش کی موجودگی کا شوشہ چھوڑ دیا
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

محکمہ داخلہ نے پنجاب میں داعش کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کے محکمہ داخلہ پنجاب نے کمشنر لاہور، سی سی پی او لاہور اور ڈی سی او لاہور سمیت پنجاب بھر کے آر پی اوز کو ارسال کئے گئے مراسلے میں کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران پنجاب میں شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ داخلہ نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان کے ارکان بھی داعش میں شامل ہوچکے ہیں اور اس سال یوم عاشور پر دہشت گردی کا خدشہ رد نہیں کیا جاسکتا۔ محکہ داخلہ نے کہا ہے کہ داعش کے دہشت گرد نو اور دس محرم الحرام کو بالخصوص جلوسوں اور مجالس کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی آڑ میں پنجاب میں داخل ہوچکے ہیں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ امام بارگاہوں اور مجالس کی سکیورٹی انتہائی سخت کر دیں اور تمام مشکوک افراد اور گاڑیوں پر نظر رکھیں۔

دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید اسد عباس نقوی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے محکمہ داخلہ کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ اسد نقوی کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ اس قسم کی جھوٹی اور بے بنیاد رپورٹس جاری کرتا رہتا ہے، جس کا مقصد عزاداروں میں خوف و ہراس پیدا کرنا ہے۔ اسد نقوی نے کہا کہ حکومت مخالف جس جماعت کا بھی جلسہ یا کوئی پروگرام ہو، محکمہ داخلہ اس قسم کی رپورٹ جاری کرتی ہے، تاکہ لوگ ڈر جائیں اور تقریبات میں شامل نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی پاکستان آمد سے قبل پاکستان عوامی تحریک نے ناصر باغ سے ریگل چوک تک ریلی نکالی اور ریگل چوک میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا، جس میں انہوں نے اپنا 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا۔ اس جلسہ سے قبل بھی محکمہ داخلہ پنجاب نے باقاعدہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے صاحبزادوں کو خط پہنچایا، جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ ان پر طالبان کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے اس لئے باہر نہ نکلیں لیکن انہوں نے محکمہ داخلہ کے خط کو مسترد کر دیا تھا۔

اسد نقوی نے کہا کہ یہی کچھ پاکستان تحریک انصاف کے جلسے اور بعدازاں پاکستان عوامی تحریک کے مینار پاکستان میں ہونے والے جلسوں سے قبل بھی کہا گیا لیکن محکمہ داخلہ کی رپورٹ جھوٹی نکلی۔ اسد نقوی نے کہا کہ محرم کے موقع پر ہر سال اس قسم کی رپورٹس دی جاتی ہیں، تاکہ  عزادار خوفزدہ ہو کر مجالس اور جلوسوں میں نہ آئیں، لیکن ظالم اور یزیدی فکر کے پاسدار حکمران یہ نہیں جانتے کہ ہم حسینی ہیں اور ہم موت سے نہیں ڈرتے، موت ہمارے لئے شہد سے زیادہ شریں ہے اور اس سے بڑھ کر اور کیا چاہیے کہ ہم یاحسینؑ یاحسینؑ کرتے ہوئے شہید ہوجائیں۔
خبر کا کوڈ : 416714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش