0
Friday 14 Mar 2014 11:20

ملائیشین ایئرلائن کا لاپتہ طیارہ

ملائیشین ایئرلائن کا لاپتہ طیارہ
رپورٹ: ایس آر حیدر

ملائیشین ایئرلائن کے مسافر بردار طیارے کی گمشدگی کو 6 روز ہو گئے لیکن اب تک اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا جہاں اس واقعے نے جدید ٹیکنالوجی کے دعویداروں کو بھی حیران کر کے رکھ دیا ہے وہیں ہر گزرتے لمحے اس کی پراسراریت میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے تاہم امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے ہے گمشدہ طیارے کا کنٹرول روم سے آخری رابطہ ختم ہونے کے باوجود اس کا انجن 4 گھنٹے تک چلتا رہا۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات ملائیشین ائیرلائنز کا طیارہ 239 مسافروں کو لے کر کوالالمپور سے بیجنگ کے لئے روانہ ہوا تو دوران سفر ویتنام کی سمندری حدود کے قریب اس کا رابطہ ائیرپورٹ ٹریفک سے ٹوٹ گیا۔ کئی گھنٹے بعد یہ باور کر لیا گیا کہ طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا ہے، اس سلسلے میں ملائیشیا، چین، ویتنام اور دیگر ملکوں کے ماہرین نے سمندر کا کونہ کونہ چھان مارا لیکن اس کا کہیں پتہ نہیں چلا۔ 

گذشتہ 6 روز کے دوران طیارے کی تلاش کے لئے طیاروں اور جہازوں کے علاوہ مصنوعی سیاروں اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی بھی استعمال کی گئی، اس کے ذریعے کچھ شواہد بھی ملنے کا دعوی کیا گیا لیکن جب نشاندہی والی جگہوں کا معائنہ کیا گیا تو وہاں کچھ بھی نہ ملا۔

وقت گرزنے کے ساتھ ساتھ طیارے کی گمشدگی پر پراسراریت کی چادر گہری ہوتی جا رہی ہے۔ مسافروں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیاروں کے موبائل فون اب بھی چل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ لاپتہ طیارے میں ایسا بلیک بکس ہوتا ہے جو سمندر میں گرنے کے باوجود 30 روز تک اپنی موجودگی کے سگنل بھیجتا ہے لیکن یہ پہلا واقعہ ہے کہ بلیک بکس سے کوئی سنگل موصول ہی نہیں ہو رہا۔ 

امریکی ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ ملائیشین ایئرلائن کے گمشدہ طیارے میں استعمال ہونے والے انجن سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے مطابق طیارے کے انجن کنٹرول روم سے آخری رابطے ہونے کے 4 گھنٹے بعد بھی چلتے رہے جس کا مطلب یہ تھا کہ طیارہ بھی 4 گھنٹوں تک نامعلوم سمت پر پرواز کرتا رہا تھا۔ پینٹاگون حکام کا کہنا ہے کہ ملائیشین ایئر لائن کا طیارہ بحرہند میں گرا ہے، طیارے کے بحر ہند میں گرنے کے اشارے ملے ہیں۔ پینٹاگون حکام کا مزید کہنا تھا کہ حادثے کی جگہ تک پہنچے میں مزید 24 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ جبکہ ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ نے اس خبر کی تردید کی ہے کہ لاپتا طیارے کا انجن کنٹرول روم سے آخری رابطے کے بعد بھی کئی گھنٹوں تک چلتا رہا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کہ کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہونے کے باوجود طیارہ اڑتا رہا۔

دوسری جانب چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ جب تک اُمید کی ذرا سی بھی کرن باقی ہے، لاپتہ طیارے کی تلاش جاری رکھی جائے گی اور اس کے لئے کسی بھی مشتبہ نشان کو نہیں چھوڑیں گے۔

لاپتا مسافر طیارے کے کنٹرول روم سے رابطہ ٹوٹنے کے بعد بھی سیٹلائٹ پر اس کے سگنلز ملنے کی اطلاعات سامنے آنے پر ایک امریکی بحری جہاز کو گلف آف تھائی لینڈ سے آبنائے مالا روانہ کر دیا گیا ہے۔ وائٹ ہاوٴس نے تصدیق کی ہے کہ تلاش کا دائرہ بحرہند کے مغربی علاقوں تک پھیلایا گیا ہے۔ ملائیشیا کی جانب سے درخواست کے بعد بھارتی بحریہ، فضائیہ اور کوسٹ گارڈز بھی لاپتا طیارے کے کھوج میں نکل پڑے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 361517
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش