1
0
Wednesday 20 Aug 2014 09:30
نادان و گمراہ گروہ کو جہاں دیکھو قتل کر دو

داعش اور القاعدہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن ہیں، انکے جان و مال پر تجاوز جائز ہے، سعودی مفتی

داعش اور القاعدہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن ہیں، انکے جان و مال پر تجاوز جائز ہے، سعودی مفتی
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم نے اپنے ایک بیان میں دہشتگرد گروہوں داعش اور القاعدہ کو اسلام  کا سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان گروہوں کا اسلام سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ اس زمانے کے خوارج ہیں اور ان کے جان و مال پر تجاوز جائز ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق دہشتگرد تکفیری گروہ داعش کے سرغنوں کی جانب سے خلیج فارس کے عرب ممالک منجملہ سعودی عرب پر حملے پر مبنی دھمکیوں کے ساتھ ہی سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز آل الشیخ نے داعش اور القاعدہ کو اسلام کا سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے ان کو اسلام سے خارج کر دیا ہے۔ آل الشیخ کہ جس نے القاعدہ اور داعش کی تشکیل میں آل سعود کے براہ راست کردار ادا کرنے کو اپنے حافظہ سے محو کرتے ہوئے، اپنے بیان میں کہا ہے کہ انتہا پسندانہ اور تعصب و قتل و غارت گری پر مبنی نظریات کہ جو زمین میں فساد اور لوگوں اور سرزمینوں کی نابودی کا باعث ہیں، نہ صرف اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ اس قسم کی نظریات رکھنے والے اسلام کے سب سے بڑے دشمن ہیں اور مسلمان اس قسم کے نظریات کے حامل افراد کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔ 
اس سعودی مفتی نے مزید کہا کہ آج ہم داعش اور القاعدہ کی کارروائیوں میں ان وحشیانہ جرائم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ آل الشیخ نے کہ جو سعودی عرب کے درباری مفتیوں کی کونسل کا سربراہ بھی ہے، اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ دہشتگرد گروہ داعش و القاعدہ کی پیروی جائز نہیں ہے اور حدیث نبوی (ص) کی بنیاد پر ان کا قتل ضروری ہے۔ آل سعود کے مفتی نے اپنے قول کی تائید میں پیغمبر اکرم (ص) کی حدیث کا ذکر کیا ہے، جس میں آیا ہے کہ آخر الزمان میں نادان و گمراہ گروہ خروج کرے گا، کہ جو قرآن تو پڑھتا ہوگا لیکر قرآن پر عمل نہیں کرے گا اور تیر کے کمان سے نکلنے کی مانند دین میں خروج کرے گا اور جہاں بھی ان نادان و گمراہ گروہ کے عناصر کو دیکھو، ان کو قتل کر دو اور ان عناصر کو قتل کرنے والوں کو خدا روز قیامت اجر عظیم عطا کرے گا۔ سعودی عرب کے مفتی اعظم نے اپنے بیان میں تاکید کی کہ عراق و شام کے بڑے علاقوں پر ظالمانہ قبضہ کرنے والے انتہاپسند عناصر، خوارج کی مانند ہیں۔ ان گروہوں کا اسلام و مسلمین سے کوئی واسطہ نہیں ہے اور یہ گمراہ گروہ خوارج کے راستے پر گامزن ہیں اور ایسے دہشتگرد عناصر کی جان و مال پر تصرف جائز ہے۔ آل الشیخ نے اب تک، داعش جیسے تکفیری دہشتگرد گروہوں اور ان کے افکار و نظریات جو کہ دراصل آل الشیخ جیسے سعودی درباری مفتیوں کے افکار و نظریات کا تسلسل ہے، جن کی بے پناہ دولت پیٹرو ڈالروں سے مہیا ہوئی ہے، اس وحشی دہشتگرد گروہ کے بارے میں چپ سادھے رکھی ہے اور آج لوگوں کو ایک دوسرے سے محبت، تعلیم، اعتدال اور مہربانی کی نصیحت کر رہے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ نے شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق و شام "داعش" اور القاعدہ کو اسلام کا پہلا دشمن قرار دے دیا ہے۔ مفتی اعظم عبدالعزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ شدت پسند افکار و خیالات اور دہشت گردی کی اسلام میں کوئی گنجائش نہیں، دہشت گردی کا پہلا شکار مسلمان ہی بنتے ہیں۔ اس کی مثالیں داعش اور القاعدہ کے ہاتھوں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے دیکھ سکتے ہیں۔ مفتی اعظم نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکمراں قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی پشت پر کھڑے ہوں اور ہر مشکل مرحلے میں حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے دہشت گردوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام کی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ سعودی شیخ الاسلام کا کہنا ہے کہ داعش اور القاعدہ جیسے گروپوں کا اسلام سے کوئی واسطہ نہیں اور نہ ہی یہ لوگ ہدایت پر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 405806
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

بڑی دیر کر دی مہربان آتے آتے
یہ وہی ہیں جن کو مستفید کرنے کے لیے جناب نے ایسے فتوے جاری کئے جن کی دامن اسلام میں قطعاً کوئی گنجائش نہ تھی۔
ہماری پیشکش