0
Sunday 26 Oct 2014 23:35

پنجاب حکومت کے کالعدم تحریک طالبان کیساتھ تعلقات بے نقاب

پنجاب حکومت کے کالعدم تحریک طالبان کیساتھ تعلقات بے نقاب
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

پنجاب حکومت کے خلاف ماضی میں یہ الزامات لگائے جاتے رہے ہیں کہ ان کے دہشت گردوں کے ساتھ تعلقات ہیں اور اس حوالے سے پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا بھی سامنا رہا ہے، تاہم اب پنجاب حکومت اور کالعدم تحریک طالبان کے تعلقات بے نقاب ہو کر واضح ہوگئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کے اغوا ہونے والے رکن پنجاب اسمبلی رانا محمد جمیل خان کو اغوا کاروں نے اغوا کر علاقہ غیر میں طالبان کے ہاتھوں فروخت کر دیا تھا۔ رانا جمیل کے بارے میں خفیہ اداروں نے بھی حکومت کو رپورٹ دی تھی کہ وہ علاقہ غیر میں طالبان کی قید میں ہیں۔ پنجاب حکومت نے رانا جمیل کی بازیابی کا ٹاسک موجودہ وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ کو دیا، جنہوں نے رکن پنجاب اسمبلی رانا محمد جمیل خان کی بازیابی کے لئے تحریک طالبان کے رہنما شاہد اللہ شاہد سے رابطہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہد اللہ شاہد نے تسلیم کیا کہ رانا محمد جمیل خان ان کے قید میں ہیں۔ اس حوالے سے باوثوق ذرائع نے بتایا کہ ہے کہ وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ رانا جمیل خان کی رہائی کے لئے علاقہ غیر گئے ہوئے ہیں اور ان کا شاہد اللہ شاہد کے ساتھ رابطہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا جمیل خان ایک دو روز میں واپس آجائیں گے۔ دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ کا طالبان کے پاس جانا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ان کے دہشت گردوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور دہشت گردوں کو پنجاب حکومت سپورٹ فراہم کرتی رہی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادے شہباز تاثیر بھی طالبان کی قید میں ہیں، لیکن پیپلزپارٹی انہیں رہائی نہیں دلا سکی، اب نون لیگ اپنے ایم پی اے کو رہا کروانے کے لئے طالبان کی کمین گاہوں میں پہنچ گئی ہے۔ اگر رانا جمیل خان واپس آجاتے ہیں تو یہ پیپلزپارٹی کے لئے بھی ایک سوالیہ نشان ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 416616
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش