0
Wednesday 29 Oct 2014 18:09
دہشتگردی کیخلاف اہلسنت قیادت کیطرف سے خاموشی لمحہ فکریہ ہے

تکفیری دہشتگرد عناصر کو اہلسنت مساجد اور مزارات پر مسلط نہیں ہونے دینگے، مطلوب اعوان قادری

عالمِ اسلام خصوصاً پاکستان صیہونیت اور عالمی استعمار و استکبار کے نشانے پر ہے
تکفیری دہشتگرد عناصر کو اہلسنت مساجد اور مزارات پر مسلط نہیں ہونے دینگے، مطلوب اعوان قادری
شہر کراچی میں گذشتہ دنوں اہلسنت مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی معروف سیاسی شخصیت مطلوب اعوان قادری کی سربراہی میں نئی سیاسی مذہبی جماعت ”آل پاکستان سنی تحریک“ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ آپ نے پاکستان پیپلز پارٹی سے سیاسی فعالیت کا آغاز کیا، اسکے بعد نیشنل پیپلز پارٹی میں سرگرم کردار ادا کیا، 2002ء میں آپ نے سنی تحریک میں شمولیت اختیار کی، مطلوب اعوان قادری سنی تحریک پاکستان اور پاکستان سنی تحریک میں مرکزی رہنماء کی حیثیت سے فعال کردار ادا کرچکے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے آل پاکستان سنی تحریک کے قیام سمیت دیگر اہم موضوعات کے حوالے سے مطلوب اعوان قادری کی رہائش گاہ پر انکے ساتھ مختصر نشست کی، اس موقع پر کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: گذشتہ شب کراچی کے علاقے عائشہ منزل میں واقع امام بارگاہ اسلامک ریسرچ سینٹر پر ہونیوالے دہشتگردانہ حملے کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
مطلوب اعوان قادری:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔ عالمِ اسلام خصوصاً پاکستان صیہونیت اور عالمی استعمار و استکبار کے نشانے پر ہے، یہ دشمن عناصر عالم اسلام میں فرقہ واریت پھیلا کر امت مسلمہ کو تفرقہ کا شکار کرکے اپنا غلام بنانا اور انکے وسائل پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔ اسلام و پاکستان دشمن عالمی طاقتوں کے ایجنٹ، نمک خوار، تکفیری خارجی دہشتگرد عناصر ہر سال محرم الحرام کی آمد کے موقع پر فرقہ واریت پھیلانے کی کوششیں تیز کر دیتے ہیں، گذشتہ روز کراچی میں امام بارگاہ پر ہونے والا دہشتگردانہ حملہ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یگانگت کی فضا کو نقصان پہنچانا ہے، ہم امام بارگاہ پر حملے کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ کراچی میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہونے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد کی موجودگی کے باوجود دہشتگرد آتے ہیں اور امام بارگاہ پر حملہ کرکے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ جب تک سندھ حکومت اور ریاستی اداروں میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والی کالی بھیڑوں کیخلاف کارروائی نہیں ہوتی، ان کو قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاتا، امن و امان کا قیام اور دہشتگردی کے جن پر قابو پانا ممکن نہیں ہے، ہم اس کارروائی کو سندھ حکومت، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہیں اور ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یوم عاشور قریب ہے، سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشتگردوں اور انکے سرپرستوں کیخلاف بھرپور کارروائی کریں، خصوصاً اس واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دیکر نشان عبرت بنایا جائے۔

اسلام ٹائمز: آل پاکستان سنی تحریک کے قیام کی وجوہات سے آگاہ کریں۔؟
مطلوب اعوان قادری:
جیسا کے آپ کے علم میں ہوگا کہ آل پاکستان سنی تحریک کے قیام سے قبل میں پاکستان سنی تحریک کی مرکزی سیاسی کمیٹی کا چیئرمین رہ چکا ہوں، اس کے بعد کچھ اختلافات کے بعد بلال قادری نے سنی تحریک بنائی تو ان کے ساتھ رہا، لیکن دونوں تنظیموں کی جانب سے اہلسنت کو درپیش مسائل کے حل میں عدم دلچسپی کی وجہ سے مجھے ان دونوں سے مایوسی ہوئی، خاص طور پر 2006ء میں 12 ربیع الاول جشن عید میلاد النبی (ص) کے موقع پر سانحہ نشر پارک ہوا، جس میں جید علماء کرام، اکابرین، عمائدین سمیت سنی تحریک کی پوری مرکزی قیادت شہید ہوگئی، لیکن اس حوالے سے اہلسنت سے تعلق رکھنے والے سیاسی و مذہبی اکابرین سمیت سنی تحریک اور پاکستان سنی تحریک کسی نے بھی موثر کردار ادا نہیں کیا، اہلسنت قیادت کی طرف سے خاموشی یقیناً لمحہ فکریہ ہے، اس حوالے سے آج تک نہ تو یہ سازش بے نقاب ہوئی، نہ ہی دہشتگردوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور نہ کسی کو سزا ہوئی۔ یہ تو بنیادی وجہ ہے، دوسری جانب ہم یہ دیکھتے ہیں کہ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم کی وفات کے بعد پاکستان میں عوامِ اہلسنت کیلئے مضبوط اور موثر سیاسی پلیٹ فارم میسر نہیں آسکا اور نہ ہی کسی نے کام کیا۔
 
اہل سنت عوام کے سیاسی، مذہبی، سماجی، معاشی و دیگر مسائل کے حل کیلئے کسی بھی جانب سے کسی بھی قسم کی قابل ذکر اور مؤثر آواز بلند نہیں کی گئی، لہٰذا عوام اہلسنت کو درپیش مسائل کے حل اور حقوق کی بازیابی کیلئے آل پاکستان سنی تحریک کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، اسکا بنیادی مقصد شہید قائدین کے مشن کو زندہ رکھنا اور ملک میں حقوق اہلسنت کیلئے حقیقی جدوجہد کرنا ہے، ہم پرامن عوامی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، جب تک عوام اہلسنت کو تمام حقوق میسر نہیں آجاتے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ صرف یہی نہیں بلکہ ہم پاکستان کے ہر مظلوم کو اس کا حق دلوانے کی جدوجہد کریں، اقلیتوں، غیر مسلموں کو بھی انکے جائز حقوق دلوائیں گے۔ نوجوانانِ اہلسنت تک ہم اپنا پیغام تیزی کے ساتھ پہنچا رہے ہیں، انشاءاللہ ہم نوجوانوں کا احساس محرومی ختم کرینگے، آل پاکستان سنی تحریک کو جید اہلسنت علمائے کرام، اکابرین، زعماء اور عمائدین کی بھرپور حمایت حاصل ہے، انشاءاللہ بہت جلد پورے پاکستان میں آل پاکستان سنی تحریک کی تنظیم سازی کے عمل کو مکمل کر لیا جائے گا۔

اسلام ٹائمز: آپکا تعلق اس سے قبل سنی تحریک سے رہا ہے، جس کا قیام اہلسنت مساجد پر ایک مخصوص طبقے کیجانب سے قبضوں کیخلاف تھا، کیا اب بھی اس نئی تنظیم کا دائرہ کار محدود رہے گا۔؟
مطلوب اعوان قادری:
یہ بات بالکل صحیح ہے کہ جب اہلسنت مساجد و دہگر مذہبی مقامات پر تکفیری دہشتگرد عناصر نے قبضے کرنا شروع کئے تو اس کے ردعمل میں سنی تحریک کا قیام عمل میں لایا گیا، ہم اب بھی ہم ملک بھر میں مساجد اور اولیائے اللہ کے مزارات کا تحفظ کریں گے، اب بھی ہم تکفیری دہشتگرد عناصر کو اہلسنت کی مساجد اور اولیائے کرام، بزرگان دین کے مزارات مقدسہ اور درگاہوں پر مسلط نہیں ہونے دینگے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ آل پاکستان سنی تحریک عوام اہلسنت کے تمام حقوق کی بازیابی، جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کیلئے بھی ہر ممکنہ اقدام اٹھائے گی اور جدوجہد کریگی۔

اسلام ٹائمز: اتحاد بین المسلمین کے قیام کیلئے ملک میں تکفیری سوچ کا خاتمہ ضروری ہے، کیا کہیں گے اس حوالے سے۔؟
مطلوب اعوان قادری:
آل پاکستان سنی تحریک کے قیام کے اعلان کے حوالے سے کی گئی پریس کانفرنس میں ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم وطن عزیز پاکستان سے فرقہ واریت کے خاتمے اور اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے عملی اقدامات کرینگے، پاکستان میں موجود تکفیری خارجی دہشتگرد عناصر کو سیاسی اور علمی محاذوں پر شکست دینگے اور ملک بھر سے اسلام و پاکستان دشمن تکفیری سوچ کا خاتمہ کرینگے، ماضی میں مسلمانوں میں تفرقہ ایجاد کرکے اتحاد بین المسلمین کی فضاء کو نقصان پہنچا کر تکفیری سوچ کو پھیلایا گیا، لیکن جس اتحاد بین المسلمین کو ماضی میں تقریباً فراموش کیا گیا، ہم اسی اتحاد بین المسلمین کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کرینگے، شہید قائدین اور شہدائے اہلسنت کے اس مقدس مشن کو ضرور پورا کرینگے اور پاکستان سے تکفیری خارجی سوچ اور دشمنانِ اسلام و پاکستان کے خاتمے اور مملکت خداداد پاکستان کو دوبارہ سے امن و سکون کا گہوارہ بنانے میں بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 417084
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش