0
Saturday 30 Aug 2014 23:04

آرمی چیف کی ثالثی کی ڈیڈلائن ختم ہونے پر وزیراعظم ہاوس کے سامنے دھرنے کا قدم اٹھایا، مشتاق سہروردی

آرمی چیف کی ثالثی کی ڈیڈلائن ختم ہونے پر وزیراعظم ہاوس کے سامنے دھرنے کا قدم اٹھایا، مشتاق سہروردی
مشتاق علی خان سہروردی تحریک منہاج القرآن خیبر پختونخوا کے سربراہ ہیں، آپ کا بنیادی تعلق ضلع مردان سے ہے۔ آپ 1985ء میں تحریک منہاج القرآن سے منسلک ہوئے، اس وقت چونکہ ڈاکٹر طاہر القادری سیاسی رہنماء نہیں تھے، لہذا ان کے دینی لیکچرز سے متاثر ہو کر آپ اس تحریک کا حصہ بنے۔ مشتاق علی سہروردی صاحب ملک میں تبدیلی لانے کے خواہش مند ہیں، اسی تبدیلی کی خواہش لئے اس وقت اسلام آباد دھرنے میں شریک ہیں، ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کی جانب سے وزیراعظم ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کے اعلان کے فوری بعد مشتاق علی خان صاحب کیساتھ خصوصی گفتگو کی، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: علامہ طاہرالقادری صاحب وزیراعظم ہاوس کیجانب مارچ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں، اب آگے کی حکمت عملی کیا ہے۔؟
مشتاق علی سہروردی:
ڈاکٹر صاحب نے وزیراعظم ہاوس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ہے، اور اب وہاں دھرنا دیا جائے گا، پاکستان تحریک انصاف والے بھی وزیراعظم ہاوس کی جانب بڑھ رہے ہیں، ہم مکمل طور پر پرامن ہیں، اور یہ امید رکھتے ہیں کہ اس مارچ کو پرامن ہی رہنے دیا جائے گا۔

اسلام ٹائمز: وزیراعظم ہاوس کا گھیراو کیا جائے گا، یا دھرنا دیا جائے گا۔؟
مشتاق علی سہروردی:
جی، دھرنا دیا جائے گا۔

اسلام ٹائمز: عمران خان صاحب کے کہنے پر ڈاکٹر صاحب نے ڈیڈلائن میں توسیع کی، کیا آپ لوگ خان صاحب کیساتھ ہم آہنگ ہیں۔؟
مشتاق علی سہروردی:
جی، ہم اکٹھے چلیں گے۔

اسلام ٹائمز: کیا آرمی چیف کی ثالثی کا معاملہ ختم ہوگیا ہے۔؟
مشتاق علی سہروردی:
ثالثی کے کردار کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے، اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی، اس وجہ سے ہمیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔

اسلام ٹائمز: اس اقدام کا یہ مطلب لیا جائے کہ ثالثی کو آپ لوگ مسترد کرچکے ہیں۔؟
مشتاق علی سہروردی:
نہیں، ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم اس غیر آئینی وزیراعظم کیخلاف احتجاج کریں، اس نے دھوکہ دہی، فراڈ اور دھاندلی کیساتھ یہ سیٹ سنبھالی، الیکشن کمیشن جو خود دھاندلی کے نتیجے میں وجود میں آیا تھا، اسی نے نواز شریف کو منتخب کروایا، لہذا یہ تمام نظام دھاندلی زدہ ہے، اور یہ تمام منتخب اور مقرر لوگ غیر آئینی ہیں۔

اسلام ٹائمز: وزیراعظم کے اس بیان میں کس حد تک صداقت ہے کہ دھرنا دینے والوں نے فوج سے رابطہ کیا۔؟
مشتاق علی سہروردی:
یہ مکمل طور پر غلط ہے، اور آئی ایس پی آر نے اس کی تردید بھی کر دی ہے، اور کہا کہ حکومت وقت کی طرف سے ہمارے ساتھ رابطہ کیا گیا۔

اسلام ٹائمز: اگر وزیراعظم ہاوس کے باہر دھرنے سے بھی کام نہیں چلتا تو پھر اگلا قدم کیا ہوگا۔؟
مشتاق علی سہروردی:
جب تک ہمارے جسم میں خون کا آخری قطرہ باقی ہے، اس وقت تک ہم اپنا یہ سفر جاری رکھیں گے، جب تک اس ملک میں رہنے والوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہمارا مقصد مفلس اور غریب عوام کو ان کا حق دلانا ہے۔

اسلام ٹائمز: پوری قوم کی نظریں آپ لوگوں کی طرف ہیں، ہمارے توسط سے کیا پیغام دینا چاہیں گے۔؟
مشتاق علی سہروردی:
قوم کے نام یہی پیغام ہے کہ یہ جنگ پوری قوم کیلئے لڑی جا رہی ہے، یہ غریبوں کی جنگ ہے، مسکینوں کی جنگ ہے، یتیموں کی جنگ ہے، بیواوں کی جنگ ہے، جو لوگ سالہا سال سے ظلم کی چکی میں پس رہے تھے، ان کی جنگ ہے۔ ہم یہ جنگ لڑ رہے ہیں، آئیں ہمارے ہاتھ مضبوط کریں، اپنے گھروں سے نکلیں اور اس احتجاج کا حصہ بنیں، تاکہ جب ملک میں تبدیلی آئے گی تو ان لوگوں کا نام اس میں شامل ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 407427
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش