0
Thursday 24 Apr 2014 16:09

سزائے موت کے منتظر قیدی بھائی کی جیل میں حالت غیر اور جان کو خطرہ ہے، ہمشیرہ قیصر عباس

سزائے موت کے منتظر قیدی بھائی کی جیل میں حالت غیر اور جان کو خطرہ ہے، ہمشیرہ قیصر عباس
قیصر عباس کا بنیادی تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے، انہیں مہاجر برادری کے بعض افراد کے قتل کیس میں عدالت نے سزائے موت سنائی، علاوہ ازیں قیصر عباس کا ایک دوسرا بھائی ظفر عباس بھی اس وقت جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، جبکہ تیسرا بھائی اختر عباس بھی ڈی آئی خان کیس میں سزاء کاٹ رہا ہے۔ اس خاندان کا چوتھا سپوت صفدر عباس ہے، جسے پولیس اور ایجنسیاں اکثر بلاجواز طور پر اٹھا کر لے جاتی ہیں۔ مصیبت اور مشکلات میں گھرے اس خاندان کو حب اہلبیت (ع) کی سزاء دی جا رہی ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے اس خاندان کی بیٹی اور قیصر عباس کی ہمشیرہ کیساتھ ان کے بھائیوں بالخصوص قیصر عباس کیخلاف موجود کیسز کے حوالے سے گفتگو کی۔ جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: قیصر عباس کیخلاف دائر کیسز کے پس منظر کے حوالے سے کچھ بتایئے گا۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
ڈی آئی خان کے کچھ لوگ تھے، جن کی دریا خان (بھکر) میں دکانیں تھیں، پانچ سال قبل وہ اپنی دکانوں سے واپس آرہے تھے کہ ان پر حملہ ہوا۔ اس کیس میں انہوں نے میرے چاروں بھائیوں کو نامزد کیا۔ اس کیس میں سب سے پہلے منیر شاہ کا نام لیا گیا، کیونکہ کہا یہ جاتا ہے کہ اس کارروائی میں ان کے بھائی کا موٹر سائیکل استعمال ہوا تھا۔ جب ان کے بھائی کو گرفتار کیا گیا تو انہوں نے منیر شاہ کا اسلحہ اور کارڈ دے دیا، جس پر کارروائی کا آغاز ہوا۔ جس میں قیصر بھائی کو سزائے موت ہوئی۔

اسلام ٹائمز: قیصر عباس پر دوسرا کیس بھکر سنوکر کلب والا بنا۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس: جی بالکل۔ اس کیس میں قیصر بھائی نامزد نہیں تھا، اس کیس کو لگ بھگ دو سال ہونے والے ہیں، تاہم بعد میں اسے ملوث کیا گیا۔

اسلام ٹائمز: کیا ان کیسز کی پیروی کیلئے وکیل آپ لوگوں نے اپنے خرچے پر کئے ہوئے ہیں، کسی تنظیم کی جانب سے یا پھر کسی اور نے مدد کی ہے۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
امجد کاظمی صاحب اس کیس کو دیکھ رہے ہیں۔ قیصر بھائی کا کیس ہم پہلے لڑ رہے تھے، اس کے اخراجات برداشت کرنے کیلئے ہم نے اپنے ہی گھر سے تین مرلے زمین بیچی اور پھر مختیار شاہ کو وکیل رکھا۔ صفدر بھائی کا کیس بھی چل رہا تھا، اس کیلئے میں امین شہیدی صاحب سے ملی تھی، انہوں نے اس میں ہماری سپورٹ کی تھی۔ وہ دو سال میانوالی جیل میں رہا اور پھر دو سال ڈی آئی خان جیل میں۔

اسلام ٹائمز: اس کے علاوہ آپ کے دیگر بھائیوں پر بھی کیسز ہیں۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
جی۔ اختر عباس پر ڈی آئی خان کا کیس ہے۔ اس کے علاوہ ظفر عباس بھی جیل میں قید ہیں۔ ان کا تقریباً راضی نامہ ہوچکا ہے، اور مخالفین راضی ہیں۔ صفدر عباس کو اکثر ایجنسیاں اٹھا لیتی ہیں۔ تاہم وہ گھر پر ہی ہوتے ہیں۔ قیصر بھائی سب سے چھوٹے ہیں، صفدر ان سے بڑے ہیں، ظفر ان سے بڑے اور اختر بھائی سب سے بڑے ہیں۔

اسلام ٹائمز: تین بھائیوں کے قید ہونے پر گھر کے معاملات کیسے چل رہے ہیں۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
بس صفدر بھائی کچھ مزدوری وغیرہ کرلیتے ہیں، اور ڈی آئی خان والے کیس کے لئے جاتے رہتے ہیں۔ قیصر بھائی کے وکیل مختیار شاہ نے کیس کو خراب کیا، امجد کاظمی صاحب بتا رہے تھے کہ انہوں نے پیسے بھی زیادہ لئے ہیں، اور کیس کو بہتر طریقہ سے چلا بھی نہیں سکے۔ قیصر بھائی کو جب سزاء سنائی گئی تو وہ صرف اکیلے تھے، انہوں نے ہمیں خود بتایا کہ مجھے یہ سزاء ہوگئی ہے۔

اسلام ٹائمز: قیصر عباس اور ظفر عباس کے کیسز کی موجودہ پوزیشن کیا ہے۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
اب قیصر بھائی کا کیس امجد کاظمی صاحب لڑ رہے ہیں، اگر مجھے کبھی پیسوں کی ضرورت بھی ہو یعنی قیصر بھائی کے پاس جانا ہو یا ظفر بھائی کے کوئی کاغذات نکلوانے ہوں تو وہ خود ہمیں پیسے دے دیتے ہیں۔ ظفر بھائی کے کیس میں راضی نامہ کیلئے احسن بھائی نے ایک لاکھ روپے کا بندوبست کیا جو انہیں دیئے گئے۔ ظفر بھائی کا کیس ختم ہے، تاہم کچھ عدالتی مجبوریاں ہیں، اللہ تعالٰی نے چاہا تو وہ بھی حل ہوجائیں گی۔

اسلام ٹائمز: کوئی ایسی بات جو آپ ''اسلام ٹائمز'' کے توسط سے ملت تشیع، قوم، ملی تنظیموں یا حکمرانوں تک پہنچانا چاہتی ہوں تو ہمارا فورم حاضر ہے۔؟
ہمشیرہ قیصر عباس:
اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ قیصر عباس کی حالت میانوالی جیل میں بہت خراب ہے، ہمیں معلوم ہوا ہے کہ وہ جس جگہ قید ہیں، وہاں ان کی جان کو بھی خطرہ ہے۔ ہماری ملی تنظیموں سے گذارش ہے کہ وہ اس سلسلے میں فوری طور پر کوئی ایکشن لیں، اور اس کے علاوہ کیس کو آگے چلانے کیلئے ہمیں وکیل کی بھی ضرورت ہے۔ میں یہ بھی کہنا چاہوں گی کہ نہ تو میرے بھائیوں کا حوصلہ کم ہوا ہے اور نہ ہم گھر والوں کا۔ ہم محبت اہلبیت (ع) میں کسی قسم کی بھی قربانی دینے کیلئے پہلے بھی حاضر تھے اور اب بھی ہیں۔ چاہے کوئی ہمارا ساتھ دے یہ نہ دے، تاہم میرے بھائیوں کے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں اور انشاءاللہ تعالٰی اسی طرح مضبوط رہیں گے۔
نوٹ: قیصر عباس کی ہمشیرہ کے نام اور تصویر کو انکے اصرار پر منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ (ادارہ)
خبر کا کوڈ : 375974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش