0
Thursday 26 Jun 2014 21:24

مجلس وحدت بلتستان کے زیراہتمام نکالی جانے والی "دفاع کربلا و دفاع وطن ریلی" کی رپورٹ

مجلس وحدت بلتستان کے زیراہتمام نکالی جانے والی "دفاع کربلا و دفاع وطن ریلی" کی رپورٹ
رپورٹ: میثم بلتی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام "دفاع کربلا و دفاع وطن ریلی" کا انعقاد ہوا۔ ریلی امامیہ چوک اسکردو سے سہ پہر تین بجے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی کی قیادت میں نکالی گئی۔ ریلی اپنے مقررہ راستوں سے ہوتی ہوئی کلفٹن پل اسکردو پر پہنچی جہاں آغا علی رضوی نے شرکائے ریلی سے خطاب کیا۔ اس کے بعد ریلی علمدار چوک اسکردو سے ہوتی ہوئی علی چوک اسکردو پر پہنچ گئی جہاں پٹوال چوک اسکردو سے شیخ زاہد حسین زاہدی کی قیادت میں نکالی جانے والی ریلی سے جا ملی۔ دونوں ریلیاں ضم ہو کر جامع مسجد روڈ اسکردو سے ہوتی ہوئی سٹی تھانہ اسکردو کے سامنے رکی جہاں پر شیخ زاہد حسین زاہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کی حفاظت کرنے والے جن جوانوں کو گرفتار کیا ہوا ہے اگر فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری اسکردو انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسکے بعد ریلی حسینی چوک اسکردو کے راستے سے یادگار چوک اسکردو تک پہنچ گئی۔

شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر پاکستان آرمی، عراق آرمی کی حمایت میں نعرے درج تھے جبکہ داعش اور طالبان کے خلاف بھی نعرے درج تھے۔ ریلی یادگار شہداء اسکردو پر پہنچ کر ایک جلسے کی صورت اختیار کر گئی، جہاں جلسے سے مرکزی سیکرٹری تعلیم آئی ایس او پاکستان وجاہت علی، ایم ڈبلیو ایم بلتستان کے رہنماء، فدا حسین، شیخ علی محمد کریمی، شیخ زاہد حسین زاہدی، شیخ علی احمد نوری اور آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تمام اسلامی ممالک امریکہ کے پالتو تکفیری دہشت گردوں کے نرغے میں ہیں۔ نائجیریا ہو یا شام، عراق ہو یا پاکستان دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے۔ دہشت گردی کی کڑی پاکستان سے افریقہ تک جا ملتی ہے۔ عراق میں داعش بھی اسی ذہنیت کے حامی تنظیم ہے جو پاکستان میں دہشت گرد ہے۔ عراق میں مجتہدین عظام نے جہاد دفاعی کا حکم دے کر تکفیری دہشت گردوں کا گھیرا تنگ کر دیا ہے اور جس طرح شام میں دہشتگردوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملی تھی عراق میں انکی حالت اس سے بھی بدتر ہو جائے گی۔ ہم دنیا بھر میں جہاں کہیں بھی جو بھی ظالموں اور دہشت گردوں کے ساتھ برسر پیکار ہے، انکی حمایت کو شرعی فریضہ سمجھتے ہیں۔

مقررین نے کہا کہ جہاں شام و عراق دہشت گردوں کے ہاتھوں محفوظ نہیں وہاں وطن عزیز پاکستان بھی دہشت گردوں اور انسانیت دشمنوں کے نشانے پر ہے۔ وطن عزیز کے شمالی وزیرستان میں پاکستان آرمی نے ان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن "ضرب عضب" کا آغاز کیا ہوا ہے جسکا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور پاکستان آرمی کو یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس خطے کے ایک ایک ٹکڑے کے لیے اپنی جان تک قربان کرنے کے آمادہ اور تیار ہیں۔ ہم دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف قیام کے لیے ہر طرح کے تعاون کے لیے آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرمی کے اسکردو میں موجود ایک ادارے کی حالیہ سرگرمی پر اظہار افسوس کرتے ہیں کہ جن دنوں ہمارے جوانوں کی لاشیں وزیرستان سے دہشت گردوں سے مقابلے کر کے آ رہی ہیں۔ شہداء کی آمد کا سلسلہ شروع ہے۔ خطے میں جوانوں کو شوق شہادت اور جذبہ جہاد کے لیے ترغیب دینے کا وقت آ گیا ہے ایسے میں لہو و لعب اور کھیل کود میں ہزاروں جوانوں کو جھونکنا مناسب نہیں، انکی باز پرس امید ہے آرمی حکام کریں گے۔ ہم مجلس وحدت کے پلیٹ فارم سے شمالی وزیرستان کے مہاجرین کی امدادی مہم کے سلسلے میں بھی آرمی کی معاونت کریں گے اور اس سلسلے میں بھرپور مہم چلائیں گے۔

مقررین نے اپنی تقاریر میں یہ بھی کہا اسکردو انتظامیہ کی مسجد گرانے اور علم پاک کی توہین کرنے کی کوشش پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور یہ ایک عظیم سازش کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسکردو کا حالیہ اقدام پورے گلگت بلتستان کے لیے تذلیل کا باعث ہے۔ اسکردو انتظامیہ نے جو قبیح فعل سرانجام دیا ہے اس کا داغ کبھی نہیں دھویا جا سکتا اور تاریخ کے صفحات میں رقم کیا جا چکا ہے۔ پاکستان کے دہشت زدہ علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان آرمی کے کامیاب آپریشن کے بعد جہاں سکیورٹی خطرات پورے ملک میں بڑھ گئے ہیں وہاں گلگت بلتستان بھی ٹارگٹ پر ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق شمالی وزیرستان سے دہشت گرد گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں روپوش ہو سکتے ہیں اور کاروائی بھی کر سکتے ہیں، ایسے حالات میں بلتستان پولیس کو سکیورٹی پر مامور کرنے کی بجائے ایک مقامی آفیسر کی زمین کو توسیع دینے اور مسجد کو منہدم کرنے پر لگائی گئی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر دہشت گردوں کا کوئی قافلہ بلتستان میں داخل ہو جائے اور کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو اسکردو انتظامیہ کی حالیہ کارستانی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن مطالبہ کرتی ہے کہ مسجد کی حفاظت پر مامور گرفتار جوانوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا اور انکے خلاف دائر مقدمات کو خارج نہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی کمشنر اسکردو اور ایس پی اسکردو پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 395378
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش