0
Saturday 19 Apr 2014 09:34

انتخابی عمل یکسر ڈرامہ، لوگ تحریک آزادی سے وابستگی کا اظہار کریں، میرواعظ عمر فاروق

انتخابی عمل یکسر ڈرامہ، لوگ تحریک آزادی سے وابستگی کا اظہار کریں، میرواعظ عمر فاروق
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر میں انتخابات کو یکسر مسترد کرنے اور اور مزاحمتی تحریک کے تئیں بھرپور استقامت کے ساتھ وابستگی جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کشمیری عوام کو اس بات کے لئے خراج تحسین پیش کیا ہے کہ باوجود اسکے کہ یہاں ’’انتخابی ڈرامہ‘‘ رچانے کے لئے پورے کشمیر کو پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور آئے روز حریت پسندوں اور نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، یہاں کے عوام بھارت نواز جماعتوں کے خلاف نہ صرف عملی ردعمل کا اظہار کررہے ہیں بلکہ انتخابی جلسوں اور انتخابات کے تئیں اپنی بھرپور بیزاری اور تحریک آزادی کے تئیں غیر متزلزل وابستگی کا اظہار کررہے ہیں، جامع مسجد سرینگر میں خطاب کرتے ہوئے میرواعظِ کشمیر نے کہا کہ کشمیر میں انتخابی جمہوریت کے لئے جس آمریت کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اور پورے کشمیر میں حریت پسند قائدین اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، کشمیر کے ہر علاقے میں فوج اور فورسز کا گشت بڑھا دیا گیا ہے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، وہ نہ صرف حد درجہ تشویشناک ہے بلکہ ان اقدامات سے کشمیری عوام کے تئیں ریاستی حکمرانوں کی روایتی جارحانہ پالیسیوں کا واضح اظہار ہورہا ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے توسہ میدان کی لیز میں توسیع نہ کرنے کا جو اعلان کیا گیا ہے اگرچہ کئی مسائل کے حوالے سے اس قسم کے وعدے پہلے بھی کئے گئے ہیں لیکن آج تک کوئی بھی وعدہ وفا نہ ہوا، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پہلے سے ہی ہندوستانی فوج کی طرف سے قائم کردہ 12 فائرنگ رینچ موجود ہیں اورتوسہ میدان کی جگہ فوج کو متبادل فائرنگ رینج کے لئے زمین فراہم کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، انہوں نے عوام کو ان حکومتی اعلانات اور اس حوالے سے موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی اپیل کی، میرواعظ عمر نے اصلاح معاشرہ مہم کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے سماج کے ہر طبقہ سے وابستہ افراد سے بھرپور تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ معاشرتی اور سماجی برائیوں کے خاتمے کے لئے عوامی تعاون ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے سماجی اور معاشرتی تطہیر کا جو عمل شروع کیا ہے اگرچہ یہاں کے مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اور نوجوانوں نے بھرپور اعانت کی یقین دہانی کی ہے تاہم اس اہم قومی نوعیت کے مسئلے اور سماجی برائیوں کے سدباب کے لئے محلہ اور علاقائی سطح پر اصلاحی کمیٹیوں کا قیام بہتر نتائج فراہم کرسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 374353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش