0
Monday 6 Oct 2014 23:06

حرمت آئین یا حرمت مفادات

حرمت آئین یا حرمت مفادات
تحریر: ذاکر حسین
پرنسپل، چناب انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گجرات

14 اگست 2014ء سے اسلام آباد کے ڈی چوک اور ریڈ زون میں ملک کی دو سیاسی پارٹیوں کے قائدین اپنے اپنے ورکرز کو لیکر دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ ان کے مطالبات میں سے چند ایک یہ ہیں کہ وزیراعظم کو مستعفی ہو جانا چاہیئے۔، دھاندلی بے نقاب ہونی چاہیئے، الیکشن کمیشن کی تطہیر ہونی چاہیئے، وغیرہ وغیرہ۔ جہان تک ان کے مطالبات کا تعلق ہے، اگر بنظر غائر دیکھا جائے تو کوئی مطالبہ غیر قانونی نظر نہیں آتا اور کل 6مطالبات میں سے حکومت کہہ رہی ہے کہ 5 مطالبات ماننے کے لئے تیار ہیں، لیکن چھٹا مطالبہ جو کہ وزیراعظم کے مستعفی ہوجانے کا ہے، وہ ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں، حالانکہ تمام پارلیمانی جماعتیں یہ کہہ رہی ہیں کہ مئی 2013ء کے انتخابات دھاندلی شدہ تھے، ہم نے صرف اس لئے ان انتخابات کے نتائج کو قبول کیا، تاکہ جمہوریت چلتی رہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر انتخابات دھاندلی شدہ تھے، تو کیا ان کے نتیجے میں بننے والی اسمبلی قانونی ہے؟ اور اس اسمبلی سے بننے والا وزیراعظم قانونی ہے؟ اور اگر وزیراعظم دھاندلی شدہ اسمبلی کا بنا ہوا ہے تو پھر اس کو تحفظ کیوں دیا جا رہا ہے۔؟ دوسری طرف اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی پارٹیاں اس وقت پاکستانی تاریخ میں بے مثال اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہہ رہی ہیں کہ ہم نے چونکہ آئین کے تحفظ کا حلف لیا ہوا ہے، لہٰذا کسی ماورائے آئین اقدام کی حمایت نہیں کریں گے اور چونکہ بزور طاقت وزیراعظم سے استعفٰی لینا غیر آئینی ہے، لہٰذا ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
 
بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہمارے سیاسی زعماء کو کم از کم وزیراعظم کے استعفٰی کے موقع پر آئین کے تحفظ کا خیال آگیا، لیکن میں اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی پارٹیز سے چند سوال کرنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ عوام کو یہ بھی بتا دیتے کہ استعفے کے علاوہ بھی کون کون سے مواقع ہیں، جہاں آئین کا تحفظ ضروری ہے۔؟ وہ یہ بھی بتا دیتے کہ ملک میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے آئین کیا کہتا ہے۔؟ کیا آئین کی کسی شق میں یہ موجود ہے کہ بلدیاتی انتخابات صرف مارشل لاء کی جمہوریت میں ہی ہوں گے، اور خود کو جمہوری کہنے والی حکومتوں کے ادوار میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوں گے۔ پاکستان کا آئین سپریم کورٹ کے فیصلوں کے بارے میں کیا کہتا ہے۔؟ کیا ان کا صرف احترام کیا جانا چاہیے یا ان پر عمل درآمد بھی ضروری ہے۔؟ جب سپریم کورٹ کے فیصلوں کا صرف زبانی احترام کیا جائے اور ان پر عمل درآمد نہ کیا جائے تو کیا آئین سلامت رہتا ہے؟ پاکستان کا آئین وزیراعظم کے انتخاب کے بارے میں کیا کہتا ہے؟ کیا کسی صالح شخص کو وزیراعظم ہونا چاہیے جو کہ آئین کی شق نمبر 62اور 63 پر پورا اترتا ہو یا کسی ایسے شخص کو وزیراعظم نامزد کر دیا جائے، جس کی امانت اور دیانت کے خلاف سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی ہو؟ 

پاکستان کے کسی شہری کے قتل کی ایف آئی آر کے بارے میں آئین پاکستان کیا کہتا ہے؟ کیا ایف آئی آر کے لئے عدالت میں جانا ضروری ہے یا مدعی کی درخواست پر پر متعلقہ تھانے دار کو ایف آئی آر کاٹنی چاہیے۔؟ مسلم لیگ (ن) کے ایک سابقہ وزیر خود کہہ چکے ہیں کہ تمام ترقیاتی فنڈز میں سے 16% متعلقہ MNA کا کمیشن ہوتا ہے۔ اس کے بارے میں آئین کیا کہتا ہے؟ کیا اس وقت آئین نہیں ٹوٹتا؟ ہر ضلع میں تمام Key Posts کے اوپر نشانیاں حکومت کے ضلعی MNA اور MPA کی مرضی سے ہوتی ہیں اور اگر D.C.O یا D.P.O یا دوسرے اعلٰی افسران متعلقہ MNA یا MPA کی مرضی کے مطابق کام نہیں کرتے تو ان کا وہاں سے تبادلہ کر دیا جاتا ہے۔ اس کے بارے میں آئین پاکستان کیا کہتا ہے؟ اور کیا اس وقت آئین سلامت رہتا ہے، اگر آپ روزانہ آئین کو توڑ رہے ہیں اور اس کے باوجود آئین سلامت ہے، اسمبلی سلامت ہے تو پھر ایک اور غیر آئینی کام کرنے سے نہ تو آئین ختم ہوگا اور نہ ملک ٹوٹے گا، بلکہ میں تو یہ سمجھتا ہوں اور روزانہ دیکھتا ہوں کہ ہمارے اس وطن عزیز میں جتنا بڑا کوئی قانون شکن ہے، وہ اتنا ہی بڑا صاحب عزت ہے۔ 

آئین کے ہوتے ہوئے اگر آپ اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں تو کیا اس سے آئین سلامت رہتا ہے؟ اور آئین کی حرمت کو کوئی فرق نہیں پڑتا؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسمبلی میں موجود پارلیمانی پارٹیاں کونسا آئین بچانا چاہ رہی ہیں۔ کیا وہ آئین جو ایک عام شخص کو تحفظ فراہم کرتا ہے یا وہ آئین جو اسمبلی ممبران کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ خدا لگتی بات یہ ہے کہ اس وقت صرف اس آئین کو بچانے کی بات ہو رہی ہے جو ممبران اسمبلی کو تحفظ دیتا ہے۔، ان کے مفادات کو تحفظ دیتا ہے۔ پچھلی جمہوریت میں ایک وزیراعظم سے استعفٰی لے کر دوسرے کو وزیراعظم بنا دیا گیا۔ اس وقت کے محترم ممبران اسمبلی کی آئینی رگ کیوں نہ پھڑکی۔؟ انہوں نے اس وقت اتحاد کیوں نہ بنایا ؟ کہ یہ آئین کی خلاف ورزی ہے اور ہم نے آئین کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔ لہٰذا ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔ آخر اتنے سارے غیر آئینی امور سرانجام دینے کے بعد بھی آئین کو کچھ نہیں ہوا تو ایک اور غیر آئینی کام سہی۔
خبر کا کوڈ : 413421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش