0
Tuesday 22 Jul 2014 07:58

غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مجلس وحدت بلتستان کیجانب سے نکالی گئی ریلی کی رپورٹ

غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مجلس وحدت بلتستان کیجانب سے نکالی گئی ریلی کی رپورٹ
رپورٹ: میثم بلتی

مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر ملک بھر کی طرح غزہ میں اسرائیلی ظالم فوج کی وحشیانہ بربریت کے خلاف اور فلسطین غزہ کے مظلومین کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام ایک ریلی یادگار چوک اسکردو سے نکالی گئی۔ جس کی قیادت سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ زاہد حسین زاہدی اور دیگر رہنماوں نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ حملوں کے خلاف اور امریکہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ ریلی حسینی چوک اسکردو پر پہنچ کر ایک جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ غزہ میں پانچ سو سے زائد نہتے فلسطینی مظلوموں کی شہادت پر اقوام عالم بالخصوص عرب ممالک کی مجرمانہ خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ پاکستان میں بھی فلسطین کے نام پر لمبی لمبی تقریریں کرنے اور جلسہ جلوس کرنے والے نام نہاد رہنماوں کو آج سانپ سونگھ گیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ پاکستان بھر کی مذہبی و سیاسی تنظیمیں مل کر سڑکوں پر نکل آئیں اور اسرائیل کے خلاف حکومت کو پاکستان راست اقدام اٹھانے پر مجبور کریں اسکے علاوہ غزہ پر اسرائیلی حملے میں شریک جرم شیطان بزرگ امریکہ کے کونسل خانوں اور سفارت خانوں کا گھیراو کریں لیکن افسوس کا مقام ہے کہ نہ ہمارے حکمرانوں کو یہ احساس ہے اور نہ نام نہاد رہنماوں کو۔

مقررین نے کہا کہ غزہ پر حملہ دراصل عالم اسلام کے قلب پر حملہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرے اور مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے عملی اقدام اٹھائے۔ حسینی چوک پر جلسے کے بعد احتجاجی ریلی اپنے مقررہ راستے سے ہوتی ہوئی پریس کلب اسکردو پہنچ گئی جہاں امریکہ و اسرائیل کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے اور مندرجہ ذیل قرارداد پیش کرنے کے بعد ریلی منتشر ہو گئی۔

آج کی یہ عظیم الشان احتجاجی ریلی مطالبہ کرتی ہے کہ:
1۔ عالمی دہشت گرد اسرائیل کو لگام دی جائے اور نہتے فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے۔
2۔ امریکہ اور یورپی ممالک کی حکومتیں اسرائیل کی پشت پناہی کی بجائے فوری طور پر اسکی امداد بند کریں اور اسرائیل کی دہشت گردی کے مقابلے میں فلسطینیوں کا ساتھ دیں۔
3۔ مسلمان ممالک بالعموم اور عرب ممالک بلخصوص فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں اور امریکہ کی ناجائز اولاد اسرائیل کی نابودی کے لیے متحد ہو کر اقدامات اٹھائیں۔
4۔ عراق اور شام سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پھیلانے والے عناصر کی بھرپور مذمت کی جاتی ہے۔
5۔ اقوام متحدہ چھوٹے چھوٹے مسائل کا نوٹس لیتا ہے لیکن فلسطین جیسے بڑے مسئلے پر خاموش رہنے کی بجائے اسرائیل کے خلاف کاروائی کرے۔
6۔ حکومت پاکستان اسرائیلی وحشیانہ حملوں کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔
خبر کا کوڈ : 400822
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش