0
Wednesday 20 Aug 2014 20:30

ایم ڈبلیو ایم بلتستان کا انقلاب مارچ کی حمایت میں گمبہ میں دھرنا، گو نواز گو کے نعرے بلند

ایم ڈبلیو ایم بلتستان کا انقلاب مارچ کی حمایت میں گمبہ میں دھرنا، گو نواز گو کے نعرے بلند
رپورٹ: میثم بلتی 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن تحصیل گمبہ کے زیراہتمام مالک اشتر چوک سی ایم ایچ روڈ گمبہ اسکردو پر وفاقی حکومت کے خلاف اور انقلاب مارچ کی حمایت میں دھرنا دیا گیا۔ دھرنے سے مجلس وحدت گمبہ اسکردو کے رہنماء محمد ابراہیم آزاد، سید نوری کے علاوہ شیخ علی محمد کریمی، شیخ باقری، آغا سید اعجاز موسوی، شیخ زاہد حسین زاہدی، سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم بلتستان علامہ آغا علی رضوی اور صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل آغا مظاہر موسوی نے خطاب کیا۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ قوم اب نواز حکومت کا استعفٰی اور احتساب مانگتی ہے، وفاقی حکومت اس لیے مستعفی ہونے سے خوف محسوس کر رہی ہے کہ انہوں نے اس مختصر عرصے میں پاکستان کی معیشت کو ناقابل بیان نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں اضافہ کرنے کے علاوہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کی ہے۔ نواز حکومت کی جانب سے دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کو فری ہینڈ دینے اور انکے ساتھ مذاکرات کا ڈرامہ رچانے کا جرم ناقابل تلافی جرم ہے۔ نواز شریف کی حکومت جاری رہتی ہے تو دہشت گرد پھر ملک کے کونے کونے میں پھیل کر ملک کو یرغمال کر دیں گے۔ دہشتگردوں کے خلاف پاکستان آرمی کا آپریشن ملکی استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر تھا اس آپریشن کے بعد سب سے زیادہ پریشانی نواز حکومت کو لاحق ہو گئی ہے جو کہ اس بات کی دلیل ہے کہ نواز حکومت دراصل دہشت گرد جماعتوں کے سیاسی ونگ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ نواز حکومت کی صفوں میں رانا ثناءاللہ اور دیگر تکفیری کالعدم جماعتوں کے پشت پناہوں کو دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے ملک میں شیعہ سنی وحدت کو پارہ پارہ کر کے تکفیری فتنے بلند کیے جبکہ ملک بھر میں انقلاب مارچ کے دوران شیعہ سنی وحدت نواز حکومت کی ناکامی اور پاکستانیوں کی فتح ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا والے سن لیں کہ ہم نے ملک بھر میں اہل سنت، اہل تشیع اور اقلیتوں کو وحدت کی لڑی میں پرو کر کامیابی حاصل کر لی ہے۔ آج شیعہ سنی وحدت کے سمندر کو دیکھ اسلام کے ان دو بازوں کو جدا کرنے والے سرمایہ گزاروں کیلئے یہ وقت بہت تکلیف دہ ہے کہ پارلیمنٹ ہاوس لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور لبیک یاحسین ؑ کی صداوں سے گونج اٹھے۔ اسلام اور پاکستان دشمن طاقتیں جنکا کام تفرقہ پھیلانا ہے ان کی شکست کا دور آ گیا۔ اب کبھی مسلمانوں کو مسلمانوں سے لڑایا نہیں جا سکتا۔ مقررین نے کہا کہ نواز حکومت کس منہ سے جمہوریت کی بات کرتی ہے کیا نواز حکومت معروف آمر، شیعہ سنی وحدت کے دشمن ضیاءالحق کے گود میں نہیں پلی؟ کیا نواز شریف ضیاءالحق کے تربیت یافتہ نہیں؟ کیا انہوں نے ضیاءالحق سے ملکر دہشتگردوں کی تربیت نہیں کی اور جمہوریت کی تابوت میں کیل نہیں ٹھونکے۔ اب بھی نواز حکومت جمہوریت نہیں کر رہی ہے بلکہ انکی حکومت کو شہنشاہیت یا ماموریت کہا جاتا ہے۔ وطن عزیز کے اہم عہدوں پر نواز خاندان کے افراد کی تقرری اس بات کی دلیل ہے کہ یہ حکومت جمہوریت کے نام پر جمہوریت کو بدنام کر رہی ہے۔

دھرنے سے خطاب کرتے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ آغا مظاہر موسوی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے دو درجن کے قریب مرد و زن کو بلا جرم و تقصیر گولیوں سے چھلنی کرنے والی حکومت سے خیر کی توقع عبث ہے۔ نواز حکومت غیروں کے اشارے پر اپنے ہی ملک کے شہریوں پر گولیاں برسا رہی ہے۔ حکومت کے بنیادی فرائض میں سے ایک شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، جو حکومت اپنے شہریوں کو گولیوں سے بھون ڈٖالے وہ مزید حکومت کا استحقاق نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا گواہ ہے کہ امام علیؑ نے خوب فرمایا ہے کہ حکومت کفر سے قائم رہ سکتی ہے ظلم سے نہیں۔ نواز حکوت کے دن گنے جا چکے ہیں۔ انکے مظالم مزید جاری نہیں رہ سکتے۔ نواز حکومت کو اسکا غرور، دہشت گردوں کے ساتھ نرمی اور ظلم لے ڈوبے گا۔ دھرنے میں نواز حکومت کے خلاف نعرے بلند ہوتے رہے اور اس دھرنے میں گو نواز گو کے نعرے نے مقبولیت اختیار کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 405791
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش