0
Sunday 20 Apr 2014 06:16

ایرانی سفیر حمید ابو طالبی پر ویزا پابندی، اوباما نے قانون پر دستخط کر دیئے، تہران کا شدید ردعمل

ایرانی سفیر حمید ابو طالبی پر ویزا پابندی، اوباما نے قانون پر دستخط کر دیئے، تہران کا شدید ردعمل
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اقوام متحدہ کے لیے اسلامی جمہوری ایران کے نامزد سفیر حمید ابو طالبی کے امریکہ میں داخلے کو روکنے کے لیے منظور کیے گئے قانون پر دستخط کر دیئے ہیں۔ امریکی کانگریس کی جانب سے منظور کیے گئے اس عجیب قانون پر جمعہ کو اوباما نے دستخط کرنے کے بعد کہا کہ وہ کانگریس کی اس تشویش سے متفق ہیں کہ شدت پسند امریکہ میں داخلے کے لیے سفارتی عنوان استعمال کرسکتے ہیں۔ اس غیر معمولی قانون کے تحت اقوام متحدہ کے لیے مقرر کیے گئے کسی بھی ملک کے ایسے سفیر یا ایلچی کے امریکہ میں داخلے پر پابندی ہوگی، جو ماضی میں امریکی مخالف سرگرمیوں میں سرگرم رہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے اعلان کیا ہے کہ اوبامہ نے کانگریس کے حالیہ قانون پر دستخط کر دیئے ہيں، جس کی بنیاد پر بقول ان کے واشنگٹن ایسے لوگوں کو ویزا نہ دینے کا حق رکھتا ہے، جن کےبارے میں وہ تشخیص دے کہ وہ امریکہ یا اس کے اتحادیوں کےخلاف دشمنانہ اقدامات میں ملوث رہے ہيں اور اس ملک کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ شمار ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ حمید ابوطالبی پر اس بنا پر کانگریس کی جانب سے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد نومبر انیس سواناسی میں جاسوسی کے اڈے میں تبدیل ہونے والے امریکی سفارتخانے کو کنٹرول میں لینے والوں میں شامل تھے۔

دیگر ذرائع کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے اقوام متحدہ کیلئے نامزد ایرانی سفیر پر ویزا پابندی کے قانون پر دستخط کر دئیے ہیں۔ امریکی صدر کے دستخط کے بعد قانون ایک ایڈوائزی کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ نئے قانون کے تحت اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر حمید ابو طالبی کا امریکہ میں داخلہ ممنوع ہوگیا ہے۔ اس امریکی اقدام پر تہران نے شدید رد عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے متنازعہ اقدام سے دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھے گی۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران کے سفیر 1979ء میں امریکی سفارت خانے پر حملے اور عملے کو یرغمال بنانے میں ملوث رہے ہیں۔ ایران نے اقوام متحدہ میں امریکی فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 374732
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش