2
0
Friday 6 Jun 2014 19:37

اہلبیت رسول ؐ سے اتنا بغض اور اتنی نفرت کیوں ہے؟

اہلبیت رسول ؐ سے اتنا بغض اور اتنی نفرت کیوں ہے؟
تحریر: ندیم عباس

میں اکثر سوچتا ہوں ان کی اہلبیتؑ رسول ؑ سے اتنی دشمنی کیوں ہے؟ ان ہستیوں نے تو کبھی بھی کسی بے گناہ کو کچھ نہیں کہا، کسی کا حق غصب نہیں کیا، کسی پر ظلم نہیں کیا، کسی  کے ساتھ برا سلوک نہیں کیا، بلکہ دشمنوں، قاتلوں، سب و شتم کرنے والوں کو جب کوئی مجبوری درپیش ہوئی تو ان ہستیوں نے ان کی مدد کی، ان کو محسوس تک نہیں ہونے دیا کہ تم نے ہمارے ساتھ کیا سلوک کیا تھا، مگر پھر یہ لوگ کبھی جنت البقیع پر حملہ کرتے ہیں اور خاندان پیغمبر (ص) کی مزارات کو منہدم کر دیا جاتا ہے، کبھی سامرہ عسکرین کے مزارات کو شہید کر دیا جاتا ہے اور ان لوگوں کے مزارات کو بھی مٹا دیا جاتا ہے جو ان کی اطاعت کرتے تھے، ان کی محبت کا دم بھرتے تھے، ان کے قدموں پر جان نچھاور کرتے تھے۔ 

یہ حضرت حجر بن عدی کا مزار منہدم کرتے ہیں، ان کی قبر مبارک کی اہانت کرتے ہوئے نبش قبر کرتے ہیں اور اس میں سے آپ کے جسم مبارک کو نکال کر لے جاتے ہیں۔ عاشق رسول ؐ ، اپنی جان امیرالمومنین ؑ پر جنگ صفین میں فدا کرنے والے حضرت اویس قرنی ؑ کے مزار کو نقصان پہنچایا جاتا ہے، ہر اس چیز کو تباہ و برباد کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، جس کی نسبت رسولؐ کے گھرانے سے ہے، ان کے زائرین کو بسوں سے اتار کر شہید کیا جاتا ہے، جرم کیا صرف محبت آل رسولؑ۔ کیا اس طرح یہ محبت کم ہوجائے گی؟ کیا اس طرح لوگ اہلبیتؑ سے دور ہوجائیں گے؟ یہ تمہاری بھول ہے۔ حضرت علی ؑ  کے پاس ایک جوان آیا اس نے عرض کی مولا میں آپ ؑ سے بہت محبت کرتا ہوں، مولا نے فرمایا فقر کا انتظار کرو، اس نے کہا مولا میں آپ سے بہت محبت کرتا ہوں، مولا نے فرمایا لوگوں اور عزیزوں کے چھوڑ جانے کا انتظار کرو، اس نے پھر کہا مولا مجھے آپ ؑ سے بہت محبت ہے تو مولا نے فرمایا دشمنوں کے زیادہ ہونے کا انتظار کرو۔ جس طرح وہ نوجوان اپنی محبت کی پختگی کا اظہار کرتا گیا، اسی طرح مولا آنے والی مشکلات کی زیادتی کو بیان کرتے گئے۔ ہم تو اس قوم سے تعلق رکھتے ہیں، جب ان کو بتا دیا جاتا ہے کہ تمہیں اس کھجور کے درخت پر سولی پر لٹکایا جائے گا تو میثم اسے پانی دیتے ہیں۔
 
ہم تو اخلاق اہلبیت ؑ کا مظاہرہ کرتے ہیں، ہم تو سب مسلمانوں کو گلے سے لگاتے ہیں، ہم اسلام کی بات کرتے ہیں، ہم تو داخلی اختلافات کو دشمن کی سازش قرار دیتے ہیں، جو آل رسول کے مزار پر حملے کرے، جو مقدسات اسلام کی توہین کرے، جو نبی ؐ کو اذیت پہنچائے، ہم اسے اسلام کا دشمن جانتے ہیں۔ خیبر میں جو پرچم اسلام نبی اسلام نے مولائے کائنات کو دیا تھا، ہم آج بھی اس کو سربلند کئے ہوئے ہیں۔ جو اس پرچم کے مقابلے کل آئے تھے، وہ بھی ناکام نامراد رہے، جو کربلا میں آئے ان کی شکست کا اعلان ان کے دربار میں کیا گیا تھا۔ یہ پرچم سربلند ہے سربلند رہے گا۔ تم نے پھر عسکریں ؑ کے مزارت پر حملہ کر اسلام دشمنی کا ثبوت دیا، مگر اس بار تم ناکام رہے اور اب ہر بار ناکام رہو گے۔ محبت اہلبیت ؑ رسولؐ کل بھی ہمارے دلوں کو منور کر رہی تھی اور آج بھی کر رہی ہے۔
 
آخر میں کربلا کی شیر دل خاتون نے یزید کو للکار کر کہا تھا
اے یزید! تو جتنا چاہے مکر و فریب کر لے اور بھرپور کوشش کرکے دیکھ لے، مگر تمہیں معلوم ہونا چاہیئے کہ تو نہ تو ہماری یاد لوگوں کے دلوں سے مٹا سکتا ہے اور نہ ہی وحی الٰہی کے پاکیزہ آثار محو کرسکتا ہے۔ تو یہ خیال اپنے دل سے نکال دے کہ ظاہر سازی کے ذریعے ہماری شان و منزلت کو پا لے گا۔ تو نے جس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا ہے، اس کا بدنما داغ اپنے دامن سے نہیں دھو سکتا۔ تیرا نظریہ نہایت کمزور اور گھٹیا ہے۔ تیری زندگی میں اقتدار کے چند دن باقی ہیں۔ تیرے سب ساتھی تیرا ساتھ چھوڑ جائیں گے۔ تیرے پاس اس دن کے لئے حیرت و پریشانی کے سوا کچھ بھی نہیں، جب منادی ندا کرے گا کہ ظالم و ستمگر لوگوں کے لئے خدا کی لعنت ہے۔ 

ہم خدائے قدوس کی بارگاہ میں سپاس گزار ہیں کہ ہمارے خاندان کے پہلے فرد (حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کو سعادت و مغفرت سے بہرہ مند فرمایا اور ہمارے آخر (امام حسین علیہ السلام) کو شہادت و رحمت کی نعمتوں سے نوازا۔ ہم بارگاہِ ایزدی میں دعا کرتے ہیں کہ ہمارے شہیدوں کے ثواب و اجر میں اضافہ و تکمیل فرمائے اور ہم باقی سب افراد کو اپنی عنایتوں سے نوازے، بے شک خدا ہی رحم و رحمت کرنے والا اور حقیقی معنوں میں مہربان ہے۔ خدا کی عنایتوں کے سوا ہمیں کچھ مطلوب نہیں اور ہمیں صرف اور صرف اسی کی ذات پر بھروسہ ہے، اس لئے کہ اس سے بہتر کوئی سہارا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 389718
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

بہت خوب.. جزاك الله..
Pakistan
Bohat khoob
ہماری پیشکش