1
0
Friday 26 Sep 2014 21:30

پاکستان کا اقتدار چند خاندانوں کی وراثت بن چکا، جاگیردارانہ نظام کو ختم کرنا ہوگا، سید حامد شاہ

پاکستان کا اقتدار چند خاندانوں کی وراثت بن چکا، جاگیردارانہ نظام کو ختم کرنا ہوگا، سید حامد شاہ
ابھرتے ہوئے سیاستدان سید حامد شاہ اس وقت پاکستان مسلم لیگ (ق) صوبہ خیبرپختونخوا کے قائمقام صدر ہیں۔ طلباء تحریک سے سیاست کا آغاز کیا، محنت اور لگن کے باعث آج صوبائی قیادت کے اہل ٹھہرے، جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ہیں، علامہ طاہر القادری کے شانہ بشانہ دھرنے میں شریک ہیں، اسلام ٹائمز نے دھرنا کے مستقبل پر سید حامد شاہ سے بات چیت کی جس کا احوال پیش خدمت ہے۔


اسلام ٹائمز: گذشتہ دنوں آپ کی علامہ طاہر القادری سے ملاقات ہوئی، اس حوالہ سے بتائیے گا کہ دھرنا دینے والی جماعتیں کتنی پرعزم ہیں اور مزید کتنے روز دھرنا جاری رہےگا۔؟

سید حامد شاہ: جی جہاں تک عزم کا تعلق ہے تو ہم دیکھ رہے ہیں کہ وہ پچھلے ڈیڑھ ماہ سے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔ ایک عزم، ارادہ اور پختہ یقین ہے جس کی وجہ سے یہ دھرنا جاری ہے۔ دھرنے میں شریک لوگوں نے سخت حالات کا مقابلہ کیا، گرمی، سردی، آندھی اور طوفانوں کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف دھرنا جاری رکھا، اپنی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں اور اپنی منزل حاصل کرکے دم لیں گے۔

اسلام ٹائمز: آپ کے قائد چوہدری شجاعت حسین نے حالیہ خطاب میں فوج کو ملک کا نظم و نسق سنبھالنے کی دعوت دی، کیا یہ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے مترادف نہیں۔؟

سید حامد شاہ: دیکھیں اس وقت ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اس وقت پاکستان پر آمریت سے بھی بدتر حکومت مسلط ہے۔ کیا اسے جمہوریت کہا جا سکتا ہے جس میں ایک ہی خاندان کے سات فرد حکومت کر رہے ہوں، اس سے بہتر تو آرمی کا دور حکومت تھا۔

اسلام ٹائمز: اس دھرنے میں ایم ڈبلیو ایم بھی شریک ہے، کیا مستقبل میں دھرنا دینے والی جماعتیں مل کر الیکشن لڑ سکتی ہیں، یعنی مشترکہ امیدوار کھڑے کئے جا سکتے ہیں۔؟

سید حامد شاہ: اس حوالہ سے بات کرنا فی الحال قبل از وقت ہوگا، اس وقت ہم تمام پارٹیاں ایک جابرانہ سسٹم کے خلاف اکٹھی ہیں، الیکشن میں کیا ہونا ہے، الیکشن کب ہونا ہے، کس پارٹی نے کیسے وارد ہونا ہے، اس حوالہ سے بیان دینا قبل از وقت ہو گا۔

اسلام ٹائمز: خیبر پی کے میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور ایک خاص فرقہ کے افراد کو آئے روز قتل کیا جارہا ہے، اسکی روک تھام کے لئے کے پی کے حکومت کو کیا تجویز دینا چاہیں گے۔؟

سید حامد شاہ: یہ پاکستان حکومت کی نااہلی ہے کہ خفیہ ہاتھ کو بے نقاب کرنے میں ناکام رہی، بیرونی طاقتیں پاکستان کو تباہ کرنا چاہتی ہیں، عالمی طاقتوں کی سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت یہ تمام کام انجام پا رہے ہیں۔ ضیاء دور کے بعد سے مخصوص فرقہ کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے۔

اسلام ٹائمز: نوجوان طبقہ جو سیاسی میدان میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتا ہے، اسکو کیا پیغام دینا چاہیں گے۔؟

سید حامد شاہ: نوجوانوں کو اس ملک کی فلاح اور بقا کے لئے جلد از جلد میدان میں آنا ہوگا، قربانی دینا ہوگی، اس میں شک نہیں ہے کہ پاکستانی نوجوان انتہائی ذہین ہیں لیکن انہیں آگے آنے کے لئے مواقع میسر نہیں آرہے۔ جس کی بڑی وجہ پاکستان میں معرض وجود میں آنے سے اب تک چند خاندانوں کی سیاست ہے۔ پاکستان کا اقتدار چند خاندانوں کی وراثت بن چکا ہے اور انہی خاندانوں کے لوگ آگے آرہے ہیں۔ غریب آدمی کو اس ملک میں اس وقت تک موقع نہیں مل سکتا جب تک خانگی اور جاگیردارانہ نظام کو ختم نہیں کیا جاتا۔

اسلام ٹائمز: اس جاگیردارانہ نظام کے خاتمہ کے لئے کیا فارمولا لگایا جائے۔؟
سید حامد شاہ: عوامی شعور میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، عوام نے تحریک انصاف کو ووٹ دیا حالانکہ پی ٹی آئی کے پاس اس درجے کی منجھی ہوئی قیادت موجود نہیں تھی، یہ علامت ہے اس بات کہ عوام تبدیلی چاہتی ہے، 2018ء کے انتخابات کا رنگ کچھ اور ہی ہوگا۔

اسلام ٹائمز: وی آئی پی کلچر کو پاکستانی عوام نے مسترد کر دیا ہے، کیا یہ کلچر عوامی نمائندوں کو عوام سے دور نہیں کرتا جارہا۔؟

سید حامد شاہ: وی آئی پی کلچر جمہوریت کے لئے زہر قاتل ہے، جمہوریت تقاضا کرتی ہے کہ عوام کی امنگوں کا احترام کیا جائے، کسی ایک خاندان کو پروٹوکول دینا جمہوریت نہیں بادشاہت ہے جس کے خلاف دھرنے جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 411811
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

نہ ان کی کوالیفیکیشن بتائی گئی ہے، نہ ان کا کوئی فیملی پس منظر، یہ کیا انٹرویو ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
ہماری پیشکش