0
Monday 15 Sep 2014 23:01
سیاسی بحران سیاسی طریقے سے حل ہونا چاہیئے

نہ پہلے کسی ایک فریق کی حمایت کی ہے نہ آئندہ کرینگے، عاصم سلیم باجوہ

شمالی وزیرستان آپریشن اپنے اہداف حاصل کرتا ہوا کامیابی کیساتھ آگے بڑھ رہا ہے
نہ پہلے کسی ایک فریق کی حمایت کی ہے نہ آئندہ کرینگے، عاصم سلیم باجوہ
اسلام ٹائمز۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی بحران ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج سیاست میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی ملک میں جاری سیاسی بحران میں کسی ایک فریق کی حمایت کر رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فوج کا شروع سے ایک ہی موقف رہا ہے کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اسے سیاسی طریقے ہی سے حل کیا جانا چاہیئے۔ فوج کسی ایک فریق کا ساتھ دینے کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ پوری قوم کی فوج ہے۔ ہم نے نہ پہلے کسی ایک فریق کی حمایت کی ہے نہ آئندہ کریں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ طالبان شدت پسندوں کی پاکستان میں منظم حملے کرنے کی صلاحیت ختم کر دی گئی ہے۔ اب ان کا کوئی ایک مخصوص ٹھکانہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان آپریشن اپنے اہداف حاصل کرتا ہوا کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے لیکن اس کے مکمل ہونے کے بارے میں ڈیڈ لائن نہیں دی جا سکتی،

دیگر ذرائع کے مطابق افواج پاکستان کے ترجمان میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے دو ٹوک بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج سیاسی مسئلے میں کسی فریق کا ساتھ نہیں دے سکتی، یہ پوری قوم کی فوج ہے نہ پہلے کسی فریق کی حمایت کی نہ آئندہ کریں گے، انہوں نے کہا ہے کہ سیاسی مسئلہ سیاسی طریقے سے حل کرنا چاہیئے، فوج سیاست میں ملوث نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شدت پسندوں کی منظم حملے کرنے کی صلاحیت ختم کر دی گئی ہے۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے شدت پسندوں کو بڑا دھچکا پہنچا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے مکمل ہونے کی ڈیڈلائن نہیں دی جا سکتی۔

پیر کو برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی اردو ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق فوج کے ترجمان عاصم باجوہ نے کہا کہ طالبان کی دوسرے درجے کی قیادت ماری اور گرفتار کی جا چکی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن سے ان عسکریت پسندوں کو بہت بڑا دھچکہ پہنچا ہے اور اب طالبان کا کوئی مضبوط ٹھکانہ نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ فضل اللہ اور اسکی کابینہ کے ارکان افغانستان کے علاقے کنڑ میں ہیں، فضل اللہ اور دیگر آپریشن ضربِ عضب شروع ہونے سے قبل فرار ہو گئے تھے۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ ہم نے افغان حکومت سے فضل اللہ اور دیگر کی حوالگی کیلئے بارہا درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کامیابی سے جاری ہے، لیکن اس کے مکمل ہونے کے حوالے سے حتمی ڈیڈلائن نہیں دے سکتے۔ ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل باجوہ نے کہا کہ فوج سیاست میں ملوث نہیں ہے اور نہ ہی ملک میں جاری سیاسی بحران میں کسی ایک فریق کی حمایت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوج کا شروع سےمؤقف ہے کہ مسئلہ سیاسی طریقےسے حل کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 409860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش