0
Saturday 9 Aug 2014 18:35

عوامی تحریک کی صفوں میں گلو بٹ داخل، خونریزی کا احتمال

عوامی تحریک کی صفوں میں گلو بٹ داخل، خونریزی کا احتمال
رپورٹ: آئی اے خان

پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب کے خلاف پنجاب پولیس کے ایک اور منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پنجاب پولیس سپیشل برانچ کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب اور اجتماعات کو سبوتاژ کرنے کے لیے چالیس سے زائد جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ سے لیس کیا گیا ہے۔ سپیشل برانچ کی جانب سے مسلم لیگ نواز کی سیاسی مخالف جماعتوں میں گھس کر لڑنے والے افراد جن کو گلو بٹ کا نام دیا گیا ہے، تیار کئے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان سیاسی غنڈوں کو دہشت گردوں اور اشتہاری مجرموں سے برآمد کیا جانیوالا خطرناک اسلحہ بھی فراہم کیا گیا ہے۔ اسلحہ کے علاوہ ان جرائم پیشہ افراد کو نئے موبائل فونز اور نمبرز بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گلو بٹوں کو احکامات دیئے گئے ہیں کہ وہ پاکستان عوامی تحریک میں اپنی جگہ بنائیں اور جھنڈے لہرائیں جبکہ بعض کو پاکستان تحریک انصاف میں رہ کر بعض اقدامات کرنے کے احکامات دیئے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ان گلو بٹوں کو جو فون نمبرز دیئے گئے ہیں ان کے نمبرز میں دو دفعہ 99 کا نمبر آتا ہے اور یہ سرکاری خفیہ فنڈز سے خریدے گئے ہیں اور یہ مختلف نیٹ ورک کے نمبرز ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان گلو بٹوں کے نام محمد شہزاد، امین، فاخر اقبال، سنی عرف لالی گوجرانوالہ، شاہین مسیح، محمد عرف مدنی، امجد نواز جن کا تعلق لاہور سے ہے جبکہ دیگر گلو بٹوں کا تعلق ساہیوال، دو کا دیپالپور ضلع اوکاڑہ، 9 کا تعلق فیصل آباد جبکہ ایک کا تعلق ملتان سے ہے اور ان کی مختلف ذرائع سے اعلیٰ شخصیات سے ملاقاتیں بھی کرائی گئی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز انہیں اسلحہ فراہم کر دیا گیا اور انہیں بعض مخصوص سپیشل برانچ کے اہلکار و پولیس اہلکاروں سے رابطے میں رہنے کے احکامات دیئے گئے ہیں اور ان سب کے ساتھ 20 اہلکار رابطے میں ہیں، یہ اہلکار کئی کئی عرصے سے ملازمت پر نہیں آئے لیکن یہ بعض اعلٰی شخصیات کے گھروں میں کام کر رہے ہیں اور ان کے ذمے ان سے رابطے میں رہنے اور ان کے احکامات دینے اور ان کی ضروریات پوری کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ منصوبے کے مطابق یہ گلوبٹ عوامی تحریک کے اجتماعات میں شامل ہو کر پولیس کو مسلح کاروائی کا جواز فراہم کرنے کے لیے ہنگامہ آرائی کریں گے۔ کسی بھی ہنگامی صورت کیلئے فیڈ کیے گئے مخصوص نمبر سے کال یا مس کال آنے پر یا پولیس افسر کی جانب سے ایک مخصوص اشارے پر گولیاں چلانے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں اور پہلے ہوائی فائرنگ کی جائے گی جس کے بعد کارکنوں یا پولیس اہلکاروں کی ٹانگوں پر گولیاں چلائی جائیں گی اور دس گولیاں چلانے کے بعد وہ موقع واردات سے غائب ہو جائیں گے۔ پنجاب پولیس سپیشل برانچ کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے عوامی اجتماعات میں گلو بٹوں کے شامل ہو جانے کے بعد خونریزی کا احتمال بڑھ گیا ہے۔ دوسری جانب لاہور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے کسی قسم کا کوئی گلوبٹ تیار نہیں کیا گیا اور جو اسلحہ دہشت گردوں و اشتہاریوں سے پکڑا جاتا ہے وہ مال خانے میں موجود ہے۔
خبر کا کوڈ : 403884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش