0
Tuesday 15 Jul 2014 15:46

فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت القدس کانفرنس کا انعقاد، ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی شرکت

فلسطین فاؤنڈیشن کے تحت القدس کانفرنس کا انعقاد، ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ فلسطین فاؤنڈیشن آف پاکستان کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شامل مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں، انسانی حقوق کی تنظیموں کے رہنماؤں اور دیگر نے کہا ہے کہ فلسطین میں گذشتہ 3 برس کے دوران 1600 سے زائد بچوں کو تشدد کرکے اور انہیں جلا کر شہید کردیا گیا ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اب تک خاموش ہیں، غزہ کو غزوہ میں تبدیل کرکے ہی اس مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی اس معاملے پر خاموش ہے اور ملامتی کانفرنس تک اس کا کردار رہ گیا ہے، آنے والے جمعہ کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا اور اس روز تمام مساجد میں مذمتی قراردادیں پیش کی جائیں گی، ہم امریکہ کو قتل کریں یا نہ کرے امریکا ہمیشہ ہمیں قتل کرتا رہے گا، فلسطنیوں کے سب سے بڑے قاتل ضیاء الحق کو اس ملک کا سربراہ بناکر او آئی سی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دلائی گئی، تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں ایک ایسا لشکر تشکیل دیں جو غزہ میں جاکر اسرائیل کے خلاف جہاد کریں، پیپلز پارٹی بدھ کو کراچی میں پریس کلب کے باہر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی کا انعقاد کرے گی، فلسطین فاؤنڈیشن غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں ایک عظیم ریلی کا انعقاد کرکے اس مظلوم بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا ثبوت دیں۔

زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی، پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ امین شہیدی، سینیٹر علامہ عباس کمیلی، پاکستان سنی تحریک کے محمد شاہد غوری، جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، جمعیت علماء اسلام کے قاری عثمان، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سلیم ضیاء، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ صادق رضا تقوی، مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، جماعۃ الدعوہ کراچی کے امیر مزمل ہاشمی، تحریک انصاف کے عالمگیر خان، شیعہ ایکشن کمیٹی کے مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ قاضی احمد نورانی، محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، پائلر کے کرامت علی، اظہر علی ہمدانی، صدیق مرزا، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر سمیت دیگر نے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ ہم امریکہ کو قتل کریں یا نہ کریں امریکا ہمیشہ ہمیں قتل کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 1974ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے تیل کو ہتھیار بنانے کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے سب سے بڑے قاتل ضیاء الحق کو اس ملک کا سربراہ بنا کر او آئی سی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ اور جنگ عالمی سامراج سے ہے اور اس کا سب سے بڑا ہتھیار ہمارا اتحاد ہے، جو ہر صورت قائم رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں مسلمانوں کا قتل عام آپسی جنگیں استعمار کی چالیں تھی جو بھائی کو بھائی سے لڑوا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اتحاد کو یقینی بنانے کے لئے ہم مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کررہے ہیں اور اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے تحت فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کراچی پریس کلب کے باہر بدھ کے روز عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی جائے گی، جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین کے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور تمام پاکستانیوں کو اس مظلومیت سوز اور فلسطنیوں پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملکی سطح پر مہم کا آغاز کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو کراچی میں یوم القدس کے بڑے مظاہرے میں بھی تمام جماعتیں اپنے لوگوں کو لے کر اس میں شامل ہوں۔ ایم کیو ایم کے رہنما علی رضا عابدی نے کہا کہ 2006ء سے 2008ء کے دوران بڑے پیمانے پر بمباری پر بھی اقوام متحدہ خاموش رہی اور اب تک خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پیش کردہ قرارداد پر عمل کرنا اور اس عملی طور پر حکومت کو منظور کروانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ الطاف بھائی نے اقوام متحدہ کو ایک خط بھی تحریر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فاؤنڈیشن غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں ایک عظیم ریلی کا انعقاد کرکے اس مظلوم بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا ثبوت دیں۔ سنی تحریک کے مرکزی رہنما محمد شاہد غوری نے کہا کہ فلسطین کی آزادی سب سے پہلے عمر فاروق کے دور میں ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کا شرمناک کردار دنیا کے سامنے آچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو مسلمانوں ہر ظلم نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں، خواتین، بچوں پر حملے قابل مذمت ہے، امریکا نے اسرائیل کی حمایت کرکے اپنا مکرہ چہرہ سب کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان ایک امن کانفرنس کا انعقاد کرے اور تمام اسلامی ممالک کے سربراہان کو اس میں مدعو کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا میڈیا بھی فلسطینیوں کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔

سینیٹر علامہ عباس کمیلی نے کہا کہ جنگ میدانوں میں لڑی جاتی ہے لیکن عوام پر شہری علاقوں میں بمباری کرنا کہاں کا انصاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم پر جو بھی خاموش ہے اسرائیل کا حمایتی ہے چاہے وہ مسلم ممالک ہوں یا دیگر ممالک ہوں، یہ سب اسرائیل کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کے ٹھیکیداروں کی ایماء پر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام شام میں شکست کے بعد مسلمانوں کے ساتھ یہ گھناؤنی سازش ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم ظلم ہے اور ظالموں کا اس کا حساب دینا ہی پڑے گا۔ جے یو پی کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی نے کہا کہ فلسطین فاؤنڈیشن کی یہ آل پارٹیز کانفرنس کے ذریعے آج ہم دنیا کے عالمی امن کے ٹھیکیداروں کا ضمیر جھنجوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی اس معاملے پر خاموش ہے اور ملامتی کانفرنس تک اس کا کردار رہ گیا ہے۔ پائلر کے کرامت علی نے کہا کہ فلسطینی عوام پر ظلم کرنے والوں کے ساتھ وہ تمام حکمران شامل ہیں جو مسلمان حکومتوں پر قابض ہیں۔ کوئی بھی مسلم ملک عملاً فلسطین سے اظہار ہمدردی نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سابق ڈکٹیٹر ضیاء الحق اس ملک میں فلسطنیوں کے بڑے قاتل تھے، جو بعد ازاں اس ملک کے سربراہ بنے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور فلسطین فاؤنڈیشن سرپرست کمیٹی کے رکن اظہر علی ہمدانی نے کہا کہ آج پوری امت مسلمہ فرقوں اور قومیتوں میں بکھر گئی ہے۔ آج اگر تمام حکومت مسلمہ بن جائیں تو اسرائیل اور امریکہ سمیت کسی بھی اسلام دشمن قوت کی کوئی حیثیت نہیں رہتی۔ آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما صدیق مرزا نے کہا کہ یہودی فلسطنیوں پر مظالم کے لئے روزانہ 8 ملین ڈالرز اور امریکہ اس کے علاوہ اسرائیل کو مدد کررہا ہے جبکہ فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے مالی مدد تو درکنار ان سے اظہار یکجہتی کے لئے بھی مسلم ممالک اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کوئی کام نہیں کررہی ہیں۔ عوامی مسلم لیگ پاکستان کے رہنما محفوظ یار خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ پاکستان ایک بڑا اسلامی ملک ہے یہاں کی تمام سیاسی قوتوں کو مل کر آواز بلند کرنی ہوگی۔

مجلس وحدت مسلمین کے علامہ صادق رضا تقوی نے کہا کہ غیر سرکاری سطح پر امت مسلمہ کے لئے آواز بلند کرنا سرکاری سطح سے بہتر ہے اور فلسطین فاؤنڈیشن آف پاکستان اس کی ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم و ستم کے خلاف علماء کرام فتوے دیں اور ان فلسطنیوں سے اظہار یکجہتی کریں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سلیم ضیاء نے کہا کہ اس بربریت کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں کچھ ہوجائے تو ان کے سفیر اور وزیر دور بھاگ کررہے ہوتے ہیں لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مسلمانوں کے ساتھ دنیا میں کہی بھی ظلم ہورہا ہو تو عالمی طاقتیں مجرمانہ خاموشی اختیار کرلیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی جو اس وقت اپنی اہمیت کھو چکی ہیں ان کو ایک بار پھر اپنی اہمیت کو اجاگر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پہلے ہی روز اپنے اس موقف کو واضح کردیا ہے کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ یوم القدس پر عام تعطیل کی بجائے حکومتی سطح پر تمام سرکاری دفاتر میں یوم القدس کے حوالے سے تقریبات کا انعقاد کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں اور حکومت کو امریکہ، اقوام متحدہ اور مسلم ممالک سے بات کرنی ہوگی اور فلسطنیوں کے خلاف برسر پیکار اسرائیل کے خلاف ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری نے کہا کہ اے این پی کا ہمیشہ سے یہ موقف واضح ہے کہ عالمی انسانی حقوق کے مسائل پر ہم سب سے آگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسرائیلوں کی جانب سے نہتے فلسطنیوں پر بربریت کی مذمت کرتے ہیں اور ہم فلسطین فاؤنڈیشن کی ہر مہم اور احتجاج میں ان کے ساتھ ہیں۔

جماعۃ الدعوہ کراچی کے امیر مزمل ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے کہا کہ غزہ کو غزوہ میں تبدیل کرکے ہی اس مسئلہ کو حل کیا جاسکتا ہے اور اس کے لئے پوری امت مسلمہ کو ایک ایسا لشکر تشکیل دینا ہوگا جس کے تحت ممالک مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ تحریک انصاف کے عالمگیر خان نے کہا کہ آج ہم بحثیت قوم تقسیم ہوئے ہیں اور ہم صرف احتجاج اور نام نہاد فوٹو سیشن تک محدود ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحثیت قوم ہم اس ملک اور یہاں کے حکمرانوں کو پہلے درست کریں پھر کسی فورم پر جائیں۔ مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں ایک ایسا لشکر تشکیل دیں جو غزہ میں جاکر اسرائیل کے خلاف جہاد کریں۔ پاکستان عوامی تحریک کے ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، تحریک انصاف کے فردوس شمیم نقوی، جے یو آئی کے قاری عثمان، مسلم لیگ (ن) کے نہال ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کردہ قراردادوں میں کہا گیا کہ یہ آل پارٹیز کانفرنس غزہ پر ناجائز و غاصب نسل پرست صہیونی ریاست اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ کی مذمت کرتی ہے۔ اس یک طرفہ جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینی بچوں، نوجوانوں اور خواتین کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتی ہے۔ غزہ سمیت پورے فلسطین کے مظلوم و مستضعف عوام سے اظہار یکجہتی کرتی ہے اور ان سے وعدہ کرتی ہے کہ ہم تا آخر ان کے حق کی حمایت میں ثابت قدم اور ڈٹے رہیں گے۔ غزہ یا مغربی کنارے کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ فلسطین پر ایک نسل پرست دہشت گرد صہیونی تحریک کا ناجائز تسلط اور غاصبانہ قبضہ مسئلہ فلسطین کی جڑ ہے اور اس فاسد جڑ کو اکھاڑے بغیر فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ کل جماعتی کانفرنس مطالبہ کرتی ہے کہ فلسطین کی آزاد ریاست قائم کی جائے جس کا دارالحکومت القدس شریف ہو۔ صہیونی دہشت گردوں پر جنگی جرائم کے مقدمات قائم کرکے ان پر عالمی عدالت میں مقدمہ چلاکر سزا دی جائے۔ دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے والے فلسطینیوں کو ان کے اصل وطن فلسطین میں فوری طور پر واپس لاکر آباد کیا جائے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین، امریکا، عرب لیگ اور او آئی سی فلسطینیوں کی مدد نہ کرنے پر دنیا کے عوام سے معافی مانگیں اور یہ یقین دلائیں کہ فوری عملی اقدامات کے ذریعے ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کو سخت سزا دیں گے اور فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حقوق ان کو لوٹائیں گے۔ یہ کل جماعتی کانفرنس پاکستان کے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ عالمی یوم القدس میں بھرپور شرکت کریں اور فلسطین فاؤنڈیشن کے دیگر اجتماعات میں بھی بھرپور شرکت کرکے فلسطینیوں سے یکجہتی کا اظہار کریں۔ اقوام متحدہ اسرائیل کی رکنیت منسوخ کردے کیونکہ یہ ناجائز نسل پرست دہشت گرد ریاست اقوام متحدہ کی رکنیت کی شرائط کی اہلیت نہیں رکھتی۔
خبر کا کوڈ : 399556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش