0
Tuesday 19 Aug 2014 11:34

افغان حکام کا پاکستان کیخلاف عسکریت پسندوں کی مالی امداد کا الزام

افغان حکام کا پاکستان کیخلاف عسکریت پسندوں کی مالی امداد کا الزام
اسلام ٹائمز۔ افغانستان نے پاکستان پر عسکریت پسندوں کو مالی مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک پیشہ ور افراد کو30 ہزار روپے ماہانہ دے کر افغانستان میں لڑنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی کی زیر صدارت صدارتی محل میں قومی سلامتی کونسل کا اجلاس میں پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کی افغانستان میں تخریبی سرگرمیوں کے بارے میں وزارت دفاع کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا کہ پاکستان پیشہ ور افراد کو 30 ہزار روپے ماہانہ دے کر افغانستان میں لڑنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ اجلاس میں غیر ملکی افواج کے ہاتھوں شنداد میں بمباری کے نتیجے میں افغان شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار افسوس کیا گیا۔ اجلاس میں غیر ملکی افواج سے مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر افغان شہریوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ دریں اثنا صوبے ہلمند میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ ضلع گریشک میں ایک گاڑی جس پر عام شہری سوار تھے بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑی تباہ جبکہ 3 افراد جاں بحق ہو گئے جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ دوسری طرف افغان فورسز نے مشترکہ فوجی کارروائیوں میں57 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کارروائیاں صوبہ کنٹر، ننگرہار، لغمان، قندھار، میدان وردک، خوست، پکتیا، گور اور کپیسا میں کی گئیں علاوہ ازیں افغان انٹیلی جنس نے افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر دارالحکومت کابل میں مربوط حملوں کی سازش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ کابل میں یوم آزادی کے موقع پر حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشتگردوں کے3 گروپوں کو پکڑ لیا گیا ہے، افغان انٹیلی جنس نے دیسی ساختہ دھماکا خیز ڈیوائس سے بھری گاڑی، ایک خودکش جیکٹ، 10 مقناطیسی بم اور 5 بی ایم ون راکٹ برآمد کیے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 405512
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش