0
Wednesday 29 Oct 2014 22:08
استعفوں کی تصدیق کرکے فرض پورا کر دیا

ہمارے اراکین کو رقوم اور وزارتوں کی پیشکش کرکے چھانگا مانگا والی سیاست دہرائی گئی، شاہ محمود قریشی

ہمارے اراکین کو رقوم اور وزارتوں کی پیشکش کرکے چھانگا مانگا والی سیاست دہرائی گئی، شاہ محمود قریشی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا معاملہ ڈیڈلاک کا شکار ہوگیا۔ تحریک انصاف کے اراکین اجتماعی تصدیق کے فیصلے پر برقرار ہیں تو قومی اسمبلی کے سپیکر آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے انفرادی طور پر استعفوں کی تصدیق کرنے پر بضد۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اڑھائی گھنٹے انتظار کیا لیکن سپیکر صاحب نہیں ملے، تحریک انصاف کے ایک ایک رکن نے ڈپٹی سپیکر اور عملے کے سامنے استعفوں کی تصدیق کر دی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم استعفے دے چکے تھے اور مزید تصدیق کی ضرورت نہ تھی، لیکن اس کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے تمام اراکین سپیکر قومی اسمبلی کے نوٹس کے مطابق استعفوں کی تصدیق کیلئے آئے۔ ہم نے سوا چار بجے تک سپیکر قومی اسمبلی کا انتظار کیا لیکن کہا گیا کہ سپیکر نماز پڑھ رہے ہیں، سپیکر کی نماز عصر بھی آج تراویح کی طرح طویل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر کے نہ آنے پر تمام اراکین نے ڈپٹی سپیکر اور عملے کے سامنے استعفوں کی تصدیق کرکے اپنا فرض پورا کر دیا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والوں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، ہمارے ارکان کو وزارتوں اور رقوم کی پیشکش کر کے مسلم لیگ نون اب بھی چھانگا مانگا کی سیاست کر رہی ہے، جمہوریت کے علمبرداروں نے جمہوریت کے ساتھ مذاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمینٹ ہمارا گھر ہے اور ہم اس کا ہمیشہ احترام کرتے ہیں، ڈپٹی سپیکر نے ہمارا نکتہ نظر اچھی طرح سے سپیکر تک پہنچایا، لیکن ہمارا یہ سوال تھا کہ سپیکر صاحب کو ہم سے ملنے میں اجتناب کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کو یہ بتایا گیا تھا کہ استعفے دینے والے اراکین میں سے محض 12 سے 13 اراکین تحریک انصاف کے ساتھ ہیں اور باقی اراکین نے مرضی کے خلاف استعفے دیئے ہیں، جس کے بعد مسلم لیگ نون نے ان اراکین کو رقوم اور وزارتوں کی پیشکش کرکے چھانگا مانگا کی سیاست کو دہرایا۔ ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے فیصلہ کر لیا ہے کہ تمام اراکین مستعفی ہوں گے اور اگر کوئی رکن اس فیصلے کے خلاف جائے گا تو وہ پارٹی سے باہر ہوگا۔ ہم ابتداء سے ہی کہہ رہے ہیں کہ ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا ہے، جعلی مینڈیٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 417140
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش