0
Tuesday 22 Jul 2014 10:33

اسرائیلی جارحیت، بھارتی پارلیمنٹ میں قرارداد مسترد، اپوزیشن کا احتجاج

اسرائیلی جارحیت، بھارتی پارلیمنٹ میں قرارداد مسترد، اپوزیشن کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا کانگریس پارٹی کی سربراہی والی اپوزیشن نے بھارتی راجیہ سبھا میں غزہ تشدد پر قرارداد منظور کرنے کا مطالبہ حکومت کی جانب سے مسترد کئے جانے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا، ضد پر مصر این ڈی اے حکومت کا کہنا تھا کہ چونکہ ایوان میں اس مسئلہ پر تفصیلی بحث ہوئی، اس لئے اب قرارداد پاس کرنا ضروری نہیں ہے، کانگریس کی سربراہی والی اپوزیشن نے، جس میں بائیں بازو کی جماعتیں، سماج وادی پارٹی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس شامل ہیں، نے غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں سینکڑوں بے گناہ فلسطینیوں کی ہلاکت پر سخت احتجاج کیا، غزہ ہلاکتوں کی مذمت کرنے کیلئے قرارداد پاس کرنے کے علاوہ اپوزیشن کا مطالبہ تھا کہ اسرائیلی سے فوجی ساز و سامان کی خریداری معطل کی جائے جو حکومت نے قبول نہیں کیا، غزہ صورتحال پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے ایوان میں سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے اس سنگین مسئلہ پر ایوان میں بحث کرانے میں تاخیر پر حکومت کی تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ یہ تاخیر فلسطین کے تئیں حکومت کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا نتیجہ تو نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ جہاں اقوام متحدہ غزہ ہلاکتوں پر فکر مند تھا تاہم ہمیں بھارت میں اس مسئلہ پر بحث کرنے میں ایک ہفتہ سے زائد عرصہ لگا کیونکہ حکومت نے ناقابل فہم موقف اپنا رکھا تھا، غلام نبی آزاد نے کہا کہ اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے بھارت فلسطین کے مظلوم عوام کے حق میں آواز اٹھانے والا پہلا ملک ہونا چاہئے تھا تاہم مجھے اس مسئلہ پر حکومت کی جانب سے اپنائے گئے موقف پر افسوس ہے جس نے بحث تک کو ٹالا تھا۔

غلام نبی  آزاد نے کہا کہ اسرائیل نے ہمیشہ سیکورٹی کے نام پر توسیع کاری کی پالیسی اپنائی جس کے نتیجہ میں فلسطینیوں کی زندگی قابل رحم بن گئی ہے، عالمی برادری پر فلسطینیوں کیلئے تنگ ہوتی زمین کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے آزاد نے کہا کہ 1917ء سے فلسطین میں اسرائیل کی فوجی سرکشی جاری ہے جو قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ اگر ہم 1947ء سے اسرائیل اور فلسطین کے نقشوں کا تقابل کریں تو واضح ہوجاتا ہے کہ اسرائیل مسلسل پھیل رہا ہے جبکہ فلسطین مسلسل سکڑ رہا ہے۔ اسرائیل پر توسیعی عزائم والی پالیسی کا جائزہ لینے پر زور دیتے ہوئے آزاد نے کہا کہ اراضی پر قبضہ اور امن کی بحالی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، فلسطین مسئلہ پر عالمی طاقتوں کی خاموشی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 15 برسوں کے دوران ہم نے دیکھا کہ کس طرح ذاتی مفاد، سیاسی یا سفارتی مفاد ان کیلئے اہم بن گئے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کے توسیعی عزائم اور جارحیت پر بڑے طاقتوں کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 400841
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش