1
0
Saturday 22 Feb 2014 14:57

منور حسن کا بیان، جماعت اسلامی، مولانا مودوی اور قاضی صاحب

منور حسن کا بیان، جماعت اسلامی، مولانا مودوی اور قاضی صاحب
تحریر: ندیم عباس 
 
افسوس، افسوس صد افسوس وہ جماعت جو اسلام کے نعرہ پر قائم ہوئی، جس کی اسلام نافذ کرنے کے لیے پونے صدی کی طویل جدوجہد  ہے، جس کا آغاز مولانا مودودی جیسی صاحب علم شخصیت نے کیا، وہ مودوی جس کے تذکرے کے بغیر عصر جدید کی اسلامی تحریکوں کا ذکر نامکمل رہتا ہے، آج ان کو اس جہان فانی سے کوچ  ہوئے مدت گذر گئی، مگر مشرق و مغرب میں ان کے علم کا چرچا ہے،   ان کی فہم و فراست ضرب المثل ہے، اسلام اور مسلمانوں کے لیے ان کی خدمات شاندار ہیں، ان کی سوچ کی وسعت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب شاہ ایران نے آیت اللہ خمینی کو جلا وطن کیا تو سرزمین پاکستان سے سب سے زیادہ شدید ردعمل ابولاعلٰی مودودی کا تھا، جنہوں نے شاہ کو احتجاجی مراسلہ بھجوایا کہ خمینی اسلام کی جدوجہد میں تنہاء نہیں، ہم ان کے  ساتھ ہیں۔ آج عالم اسلام کے گوشے گوشے میں چلنے والی اسلامی تحریکیں ان کی شخصیت کو رول ماڈل قرار دیتی ہیں، ان کا لکھا لٹریچر دھڑا دھڑ  ترجمہ ہو کر مسلمان تحریکوں کی رہنمائی کر رہا ہے، میں ایک کانفرنس میں شریک تھا، جہاں مختلف ممالک سے نوجوان آئے ہوئے تھے، جب ان کو پتہ چلتا کہ میں پاکستان سے آیا ہوں تو مجھ سے ملاقات کرتے اور سید مودوی کا ذکر ضرور کرتے۔

قاضی صاحب عظیم شخصیت تھے، انہوں نے جماعت اسلامی کو مسجد و مدرسہ کی جماعت سے نکال کر عام مسلمانوں کی جماعت بنایا، تمام مسالک میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے لیے دن رات کام کیا، اسلام اور مسلمانوں کا درد ان  کے دل کا روگ تھا، جہاں بھی عالم اسلام کو کوئی مسئلہ درپیش ہوتا، قاضی صاحب تڑپ جاتے، ان کو کئی بار دیکھا، ان کو دیکھ کر ان کی باتیں سن کر ایمان تازہ ہوجاتا تھا، انہیں کے دور میں جماعت نے بے شمار کامیابیاں حاصل کیں۔ 
آج قاضی صاحب اور سید مودودی کی جماعت کے امیر منور حسن صاحب ہیں۔ بقول اقبال
میراث میں آئی ہے انہیں مسند ارشاد
زاغوں کے تصرف میں عقابوں کے نشیمن

جن کو آج تک اس بات کا پتہ نہ چل سکا کہ حق پر امام حسین ؑ ہیں یا یزید؟ میں یہ سمجھتا ہوں کہ جماعت اسلامی اب انحطاط کی آخری حدوں کو چھو رہی ہے، کہاں وہ دور کہ عالم اسلام کے مسائل کا حل پیش کر رہے تھے، کہاں یہ حال؟ اے کاش مولانا مودودی کے لٹریچر کا مطالعہ کیا ہوتا، انہوں نے جس طرح واقعہ کربلا کو پیش کیا، اگر آپ نے امام حسینؑ کی تحریک کو نہیں سمجھا تو آپ کی جدوجہد فضول ہوگی، کیونکہ اس کے بغیر آپ اسلام ہی نہیں سمجھ سکتے، اس کے بغیر آپ کو اموی اسلام ملے گا، جس میں یزید جیسے لوگ خلیفہ بنتے ہیں، جن سے ہمارے موجودہ حکمران لاکھ درجے بہتر ہیں۔ نظریاتی طور پر مستحکم اور نظریئے کا واضح نہ ہونا کسی بھی تحریک کے لیے موت کی علامت ہوتی ہے، منور حسن صاحب نہ تو پاکستانی فوج کے سپاہیوں کو شہید کہا جائے یا نہ کہا جائے اس میں کلئیر ہیں اور نہ ہی حسین و یزید میں سے کون حق پر اس میں کلئیر ہیں، میرے خیال میں جماعت اسلامی کو جتنا نقصان انہوں نے پہنچایا ہے، اتنا نقصان کسی اور نے نہیں پہنچایا۔ ہم جماعت کی شوری سے دست بستہ گزارش کریں گے کہ جماعت کو مزید نقصان اور قوم کو مزید کنفیوژن سے بچانے کے لیے منور حسن صاحب سے جوب طلب کیا جائے۔ نواسہ پیغمبر کی شان میں انکی بے حرمتی سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ 

بہت عرصہ پہلے میں کسی محفل میں موجود تھا، جس میں انقلاب اسلامی ایران کے کامیاب ہونے اور پاکستان میں اس سے پرانی اسلامی تحریک ہونے کے باوجود اس تحریک کے ناکام ہونے کی بات ہو رہی تھی، وہاں کسی بزرگ نے فرمایا تھا ایران کا انقلاب عاشورہ کی حسینی تحریک کی وجہ سے کامیاب ہوا، پاکستان کی اسلامی تحریک کے پاس عاشورا اور کربلا نہیں، جس کی وجہ سے یہ تحریک کامیاب نہیں ہوسکی، اس دن بھی یہ بات میرے دل کو لگی تھی اور آج بھی یہ بات مجھے سو فیصد حقیقت کے قریب لگی ہے۔ خواجہ معین الدین اجمیری کے اس بے مثال شعر پر ختم کرنا چاہوں گا
شاہ است حسین      بادشاہ است حسینؑ
دین است حسین ؑ     دین پناہ است حسین ؑ
سرداد نہ داد دست در دست یزید
حقہ کہ بنائے لا الہ  است  حسینؑ
خبر کا کوڈ : 354339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
جماعت اسلامی وہ جماعت ہے جس نے پاکستان کو پیدائش سے قبل قتل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی اور جب سے پاکستان کا قیام عمل میں آیا ہے مسلسل اسکی تاریخ، تمدن، ثقافت کو ہندوانہ رسم و رواج قرار دے کر اسکا قتل جائز قرار دے رہی ہے۔ اسکے علاوہ کبھی افغان جہاد اور کبھی کشمیر جہاد کے نام پر مسلمانوں کو مسلمانوں کے مدمقابل لا کر انہیں مروا رہی ہے۔ اسلام کے نام پر یزیدی افکار و ثقافت کا پرچار کرنے والی اسی جماعت اسلامی کی ہی شاخ جبھتہ النصر شام کے شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے اور مصر کی اخوان المسلمین جس نے شیخ حسن شحاتہ جیسے عظیم فقیہ کا قتل کروایا۔
جماعت اسلامی دین کے نام پر مہذب شکل و شباہت رکھنے والے قاتلوں کی جماعت ہے جو مختلف ممالک میں مختلف ناموں سے قوموں کی فکر، نظریات، تھذیب و تمدن اور ثقافت کا قتل کرتی ہے، جسکی وجہ سے طالبانی یعنی سفیانی شریعت کی رہ ہموار ہوتی ہے جو معصوم شہریوں کے گلے کاٹنا جائز سمجھتی ہے۔
ہماری پیشکش