0
Monday 14 Apr 2014 07:24

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جڈی بل سرینگر میں الیکشن بائیکاٹ مہم

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی جڈی بل سرینگر میں الیکشن بائیکاٹ مہم
اسلام ٹائمز۔ الیکشن بائیکاٹ کے بارے میں عوام الناس کو جانکاری دینے اور بھارتی الیکشنوں سے دور رہنے کی اپیل کرنے کے لئے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی عوامی بیداری مہم کے تحت آج لبریشن فرنٹ کے کئی قائدین اور اراکین نے سرینگر کے علاقے جڈی بل، علمگری بازار، حول، گاسی یار، محلہ شرعی بھٹ وغیرہ کا دورہ کیا اور لوگوں کے درمیان الیکشن بائیکاٹ سے متعلق تحریری مواد تقسیم کیا، اس موقع پر پولیس نے لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین کو چہار اطراف سے گھیرے میں لے کر فرنٹ کے زونل صدر نور محمد کلوال، زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری، غلام محمد ڈار اور شیخ محمد افضل کو گرفتار کرلیا اور کسی تھانہ جڈی بل میں مقید کردیا ہے، لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین نے آج صبح محلہ گاسی یار سے اپنی بائیکاٹ مہم شروع کی اور لوگوں کو بھارتی الیکشن سے دوری بناکر شہداءکے مقدس لہو کو یاد رکھنے، قربانیوں کی قدر کرنے اور بھارت نواز سیاست کاروں اور جماعتوں کے دام فریب میں نہ آنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ جو الیکشن ہماری قربانیوں کی بیخ کنی کرنے کےلئے ہورہا ہو اُس میں ہماری کسی بھی قسم کی شرکت ہر حال میں ناجائز ہے۔

لبریشن فرنٹ کے قائدین و اراکین محلہ محلہ گھومتے رہے اور لوگوں کے ساتھ انفرادی و اجتماعی طور پر ملتے رہے اور انہیں الیکشن اور الیکشنی جماعتوں اور افراد سے دور رہنے کی تلقین کر رہے تھے کہ محلہ شری بھٹ کے نزدیک پولیس نے کئی گاڑیوں نے اُن کے ارد گرد محاصرہ ڈال کر قائدین نور محمد کلوال، بشیر احمد کشمیری،غلام محمد ڈار اور محمد افضل شیخ کو گرفتار کرلیا، اس کے علاوہ پولیس نے صدر ضلع بارہمولہ عبدالرشید مغلو کے گھر پر چھاپہ ڈالا جبکہ زینہ پورہ شوپیان میں فرنٹ کے مقامی ذمہ دار محمد ایوب نایکو کو بھی پولیس تلاشتی پھر رہی ہے، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے فرنٹ قائدین اور کارکنوں کی گرفتاریوں، گھروں پر چھاپوں اور تلاشیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ نام نہاد حکمران اور انکی پولیس فرنٹ کی بائیکاٹ مہم سے خوف زدہ ہوکر بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے اسی لئے فرنٹ قائدین اور اراکین کو مکمل اور مثالی پُرامن الیکشن بائیکاٹ مہم سے روکنے کےلئے گرفتاریوں، قدغنوں، چھاپوں اور تلاشیوں کا سلسلہ دراز کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ریاستی پولیس سربراہ کئی بار دعویٰ کرچکے ہیں کہ کسی بھی مزاحمت کار کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اور پُرامن کاوشوں کی مکمل اجازت ہوگی لیکن آئے روز پولیس اور فورسز خود ہی اپنے بیانات اور دعوؤں کی نفی کرتے ہوئے فرنٹ قائدین اور کارکنوں کو پُرامن سیاسی سرگرمیوں سے روکنے کےلئے گرفتاریوں اور قدغنوں کا سہارا لے رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 372438
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش