0
Thursday 23 Oct 2014 17:25
دھرنا ختم نہیں ہوا، دائرہ کار ملک بھر میں پھیلا دیا گیا ہے

ملاازم اور ضیاء ازم نہیں چلے گی، ملک سے فرقہ واریت، دہشتگردی اور تکفیریت کا خاتمہ کر دینگے، علامہ طاہرالقادری

دھرنے نے پاکستان کے کروڑوں لوگوں کے ذہنوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے
ملاازم اور ضیاء ازم نہیں چلے گی، ملک سے فرقہ واریت، دہشتگردی اور تکفیریت کا خاتمہ کر دینگے، علامہ طاہرالقادری
اسلام ٹائمز۔ ایبٹ آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی بلکہ اب شروع ہوئی ہے۔ کارکن دھرنے پر تنقید پر کان نہ دھریں۔ ہم نے نئی حکمت عملی وضع کی ہے۔ یہ فیصلہ کمانڈر کا ہوتا ہے کہ اپنی مرضی کا محاذ چُنے۔ کمانڈر نے جنگ نہیں چھوڑی بلکہ اپنی حکمت عملی بدلی ہے۔ محرم میں کارکنوں کو انقلاب کی تیاری کا وقت دے رہا ہوں۔ طاہر القادری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنا ختم کرنے کیلئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ایک ماہ تک مشاورت کی گئی تھی۔ ہمیں کسی کے اتفاق اور اختلاف سے فرق نہیں پڑتا۔ کون درست ہے اور کون غلط، اس کا فیصلہ کرنے کا حق عوام کو ہے۔ نام نہاد دانشور اس بات کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ تنقید کرنے والے دھرنا شروع کرتے وقت بھی ہم سے متفق نہیں تھے۔ دھرنا ختم نہیں ہوا بلکہ اس کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلا دیا گیا ہے۔ میں اپنے گھر نہیں جائوں گا، اب شہر شہر دھرنا ہوگا۔ دھرنا سٹیٹس کو کا مرنا ثابت ہوگا۔ اس نظام کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے نے پاکستان کے کروڑوں لوگوں کے ذہنوں میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ دھرنے کی کامیابی نے پورے ملک کو انقلاب کی کامیابی سے روشناس کرایا۔ ڈیل کی ہوتی تو آج جلسہ گاہ میں اتنا بڑا اجتماع نہ ہوتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بھکر کا دھرنا اگر مینار پاکستان کا منظر پیش نہ کرے تو تحریک ختم کرنے کا اعلان کر دوں گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نےدھرنے ختم کرنے اور ڈیل سے متعلق تمام الزامات کو مسترد کرتے کہا ہے کہ دھرنا ملک گیر کرنے کا فیصلہ اپنی چاہت کے ساتھ کیا، اگر کوئی ہمارے پیچھے ہوتا تو دھرنے کو ملک گیر کرنے کا فیصلہ نہ کرتے اور نواز حکومت کا سات دن میں کام ہوگیا ہوتا، ان کا کہنا تھا کہ کمانڈر نے جنگ نہیں چھوڑی حکمت عملی تبدیل کی ہے، جو لوگ اسلام آباد نہیں آسکے، ان کے پاس شہر شہر پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ بیٹنگ کا وقت ختم ہوگیا، اب باؤلنگ کیلئے نکلے ہیں، آل راونڈر ہوں، بیٹنگ اور بولنگ کی تمام ٹیکنیکس اپناوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمارے اور ہم ان کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، پروپیگنڈا رد کرتا ہوں۔

اپنی جماعت کا منشور پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ عوامی تحریک کی حکومت آئی تو ہزارہ کو کاغان ناران تک سوئٹزلینڈ بنا دیں گے، ہر غریب کا علاج مفت ہوگا، جس کی آمدنی پندرہ ہزار سے کم ہے، اس کی بجلی اور پانی کا نصف بل حکومت برداشت کریگی، ہر بےگھر کو گھر ملے گا، بے روزگار کو روزگار ملے گا۔ علامہ طاہر القادری نے کہا کہ قائداعظم کا ویژن اس ملک میں پیدا کیا جائیگا، ملک میں ملا ازم اور ضیاء ازم نہیں ہوگی، صرف جناح ازم ہوگی، اس ملک سے فرقہ واریت، دہشتگردی اور تکفیریت کا خاتمہ کر دینگے۔ پی اے ٹی کے سربراہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیاں ہونے سے پہلے الیکشن کمیشن کے چاروں ممبر مستفی ہوجائیں، الیکشن کمیشن کیلئے مک مکا نہیں ہونے دیں گے، چاروں ممبر اگر مستفی نہ ہوئے تو الیکشن کمیشن کا گھیراؤ کیا جاسکتا ہے اور اس پر اے پی سی بھی بلاسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 416123
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش