0
Thursday 17 Apr 2014 20:05

گندم کی سبسڈی پر احتجاج کرنیوالی جماعتوں کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے، مہدی شاہ

گندم سبسڈی کے خاتمے کا فیصلہ صوبائی حکومت کا نہیں بلکہ وفاقی حکومت کا ہے
گندم کی سبسڈی پر احتجاج کرنیوالی جماعتوں کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے، مہدی شاہ
 رپورٹ: ایس ٹی ایم، کاظمی

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کی غلط بیانی کی وجہ سے گلگت بلتستان میں احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ انہوں نے گھڑی باغ گلگت میں اپنے جلسے میں (ن) لیگ کے 52 نکاتی ڈیمانڈ کو حل کرنے کے بجائے سیاسی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی قیمت میں اضافے یا کمی کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہے۔ اگر برجیس طاہر اور سیکرٹری شاہد اللہ بیگ اب بھی تحریری طور پر لکھ دیں کہ گندم میں تعین کا اختیار وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے پاس ہے اور صوبے کو خط لکھیں کہ قیمتوں میں کمی کا اختیار میرے پاس ہے تو میں کل ہی عوام کے اس مطالبے کو حل کرونگا اور وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کے متوقع دورہ اسکردو پر اس مسئلے پر بات کرونگا۔
یہ بات انہوں نے منگل کے روز میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انکا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر برجیس طاہر کو سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان شاہد اللہ بیگ صیح طریقے سے بریفنگ نہ دے سکے جسکی وجہ سے وفاقی وزیر برجیس طاہر نے گلگت کے جلسے میں ایسی بات کی اور نوبت یہاں تک آئی کہ گلگت بلتستان کے عوام دھرنے دینے پر اتر آئے۔ وزیراعلٰی سید مہدی شاہ نے کہا کہ سیکرٹری کشمیر افیئرز کی ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ وفاقی وزیر کو حقائق سے آگاہ کرتے اور گلگت کے عوام جلسے میں برجیس طاہر سچائی بتاتے لیکن حقائق سے منافی باتیں کی گئی۔ گندم پر سبسڈی کی قیمت ہی وفاقی حکومت ادا کرتی ہے خواہ وہ سبسڈی گندم کی قیمت پر ہو یا پھر گندم کی ٹرانسپورٹ کرنے پر وفاق ادا کرتا ہے اس میں صوبے کا کوئی کردار نہیں ہے۔

وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ گندم کی سبسڈی پر احتجاج کرنے والے جماعتوں کیلئے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے۔ جب چاہیئے احتجاج کی بجائے مذاکرات کریں۔ پرامن احتجاج جمہوری حق بنتا ہے۔ دفعہ144 کے باوجود احتجاج کیلئے اجازت دے دی ہے۔ مذاکرات کریں تو ایکشن کمیٹی کو حقائق سے آگاہ کرونگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہماری اپنی ہے۔ عوام کے احتجاج کا سن کر میں خود گلگت آیا ہوں تاکہ عوام کے ساتھ ملکر انکے مطالبات پر غور کریں۔ وزیراعلٰی نے کہا کہ میں ان سیاستدانوں اور بیورو کریٹس میں سے نہیں کہ صوبے میں احتجاجی دھرنوں کی اپیل کی بازگشت کو سن کر اسلام آباد میں ڈیرے ڈالنا شروع کر دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے کہا کہ قوم پرست جماعتوں کا گندم سبسڈی کے نام پر اپنا مخصوص ایجنڈا ہے جبکہ دیگر جماعتیں اس ایشو پر سیاست کرنا چاہتی ہیں۔ ان جماعتوں کو چاہیئے کہ وہ اپنے انتخابی منشور میں گندم سبسڈی کو شامل کریں کیونکہ موجودہ سال انتخابات کا سال ہے۔ انتخابی تیاریاں کرنا چاہتے ہیں تو وہ علاقے کے آئینی حقوق پر سیاست کریں۔ وزیراعلٰی سید مہدی شاہ نے مزید کہا کہ گندم سبسڈی ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو کا گلگت بلتستان کے عوام پر ایک ایسا احسان ہے۔ ہمارے سیاسی مخالفین ہمارے خلاف تقریر کرتے ہوئے بھی ہمارے قائد کے احسان کو یاد کرتے ہیں تو ایسے میں ہم عوام کے پرامن احتجاج کو بھی انکا جمہوری حق سمجھتے ہیں لیکن کسی کو بھی ریاست کے خلاف بات کرنے، امن و امان میں خلل ڈالنے اور زبردستی احتجاج کیلئے لوگوں کو سڑکوں پر لانے کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔ جو بھی قانون شکنی کریگا انکے خلاف سخت قانونی کاروائی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 373988
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش