0
Friday 3 Oct 2014 16:30
اسلام کا سبق ہے کہ مسلمان وحدت اور اخوت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں

داعش خوارج اور انسانیت کے دشمن ہیں، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، امام کعبہ

داعش خوارج اور انسانیت کے دشمن ہیں، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، امام کعبہ
اسلام ٹائمز۔ سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نےخطبہ حج میں کہا ہے کہ اسلام میں ایک انسان کا دوسرے انسان کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اور حرام قرار دیا گیا ہے، مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی فتنہ و جدل میں پڑے اور فساد برپا کرے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، مسلمان حکمران اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور یہ نہ بھولیں کہ وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔ میدان عرفات میں خطبہ حج کے دوران مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے نفس کو قابو میں رکھیں، اگر انسان اپنے نفس پر قابو نہ رکھ پائے تو وہ بہت پستیوں میں گر جاتا ہے۔ سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اگر انسان اپنے نفس کو چھوڑ دے تو اپنی شہوت کا غلام بن کر رہا جاتا ہے، انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ کی عبادت کرے اور نعمتوں کا شکر ادا کرے، اسلام مسلمانوں کو ایک سبق دیتا ہے کہ وہ وحدت اور اخوت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ 

سعودی مفتی اعظم نے مسلم حکمرانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دین کی سربلندی کی کوششیں کریں، حکمران اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور نہ بھولیں کہ وہ اللہ کے سامنے جوابدہ ہیں، مسلمان حکمران آپس میں تعاون کریں، حکمرانوں پر بڑی ذمے داری ہے کہ وہ تقویٰ اختیار کریں، اپنے عوام کو تعاون کے ساتھ مشکل سے نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں رہ رہے ہیں جو سازشوں کا دور ہے، دین کے دشمن مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔ مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے مسلمانو! اس زمانے کے میڈیا کا معاشرے میں اصلاح لانے کیلئے اہم کردار ہے، عالم اسلام کا میڈیا اپنی ذمے داری ادا کرے، میڈیا کا مقصد یہ ہو کہ وہ معاشرے میں اصلاح اور خیر کا درس دے، مسلم میڈیا کی ذمے داری یہ بھی ہے کہ وہ سچائی اور حق کا علم بلند رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ خارجیوں نے فساد برپا کر رکھا ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ 

شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ داعش خوارج اور انسانیت کے دشمن ہیں، اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا، جنہوں نے لوگوں کی عزتیں لوٹیں، مال لوٹا اور ناحق قتل کیا، ان کا کوئی دین نہیں، بے شک یہ بہت برا عمل ہے، وہ نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ بھی ادا کرتے ہیں پھر بھی ناحق غلط کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ ہی بہترین داعی ہے اور اسی کو پوری انسانیت کو راہ راست پر لانا ہے، آپس میں اتفاق سے رہو اور اختلاف نہ کرو، ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرو۔ سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کے راستے میں ایک دن کا ٹھہرنا دنیا و مافیہا سے بہتر ہے، ہم پر لازم ہے کہ ہر انسان کی جان و مال کی حفاظت کریں، آنے والی نسلوں کو خون خرابے اور فساد سے بچنے کی تلقین کرنی چاہئے، شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ ہمارا دین ہمارا عقیدہ اور تمام دینی تعلیمات فطرت سلیمہ پر مبنی ہیں، ملائکہ، اللہ کی کتابوں اور نبیوں پر ایمان ہر مسلمان کا عقیدہ ہوناچاہئے، ہمارا دین حکم دیتا ہے کہ ہم یقین رکھیں، حضور ﷺخاتم النبیین ہیں، اسلام دین حق اور دین کامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اخوت اور بھائی چارے کا سبق دیتی ہیں۔
 
انہوں نے صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ہر پریشانی میں صبر سے کام لیں، اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے، ہمارا دین انسان کی معاشرتی روحانی اور اخلاقی تربیت کرتا ہے، روحانی تربیت کی مثال 5وقت کی نمازیں ہیں جو ہمیں اللہ سے قریب کرتی ہیں، قرآن پاک میں اللہ فرماتا ہے کہ ہر مشکل وقت میں ہم صبر اور نماز میں پناہ لیں۔ مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا دین ہمیں یہ حکم دیتا ہے کہ ہم صدقہ و خیرات کرتے رہیں، اسلام میں کسی کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اور حرام قرار دیا گیا ہے، اسلام کی تعلیمات میں کوئی پہلو ایسا نہیں چھوڑا جس میں کوئی راہ نہ دکھائی ہو، ایک انسان کا دوسرے انسان کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اور حرام قرار دیا گیا، خطبہ حجتہ الوداع میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پر ایک دوسرے کی جان و مال حرام ہے۔ سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام میں ہر قسم کی فحاشی کو گناہ اور حرام قرار دیا گیا ہے، اللہ ظلم سے بچنے کا حکم دیتا ہے، اللہ کے نزدیک وہی افضل ہے جو تقویٰ میں زیادہ ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ یہی امت انسانیت کو نیکی کی دعوت دیتی ہے اور برائی سے روکتی ہے، شریعت اسلامیہ میں مسلمانوں کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا گیا، حکمران کی اطاعت کا بھی حکم دیا گیا ہے بشرطیکہ وہ اسلامی احکامات پر عمل کر رہا ہو، جب اللہ کا حکم کسی بات میں سامنے آجائے تو ہر مسلمان اس پر عمل کرے، مسلمان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی فتنہ و جدل میں پڑے اور فساد برپا کرے۔ سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ نشہ عقل کو تباہ کر دیتا ہے پھر انسان اور حیوان میں فرق نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ افضل دن یوم عرفہ کا ہے۔ خطبہ حج کے اختتام پر سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے دین اسلام کی سربلندی اور مسلم امہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا کی۔

دیگر ذرائع کے مطاب مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے مسجد نمرہ سے اپنے خطبہ حج میں کہا آج دنیا کے مختلف حصوں میں بے گناہوں کا خون بہایا جا رہا ہے، کسی حق کے بغیر کسی بے گناہ کی جان لینا ظلم عظیم ہے۔ مفتی اعظم نے اپنے خطبہ میں کہا جو کسی بے گناہ کو قتل کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے کسی بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ انہوں نے حدیث قدسی کی روشنی میں یاد دلایا کہ جنگ کے دوران جس نے کلمہ پڑھ لیا اسکا خون حرام ہو گیا۔ مفتی اعظم کا کہنا تھا جو طبقہ معاشرے میں فتنہ فساد پھیلا رہا ہے وہ خوارج ہیں جن کی حضور صلہ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیش گوئی کی تھی۔ خوارج عزتیں لوٹ رہے ہیں اور قتل کر رہے ہیں۔ مسلمان حکمران امت مسلمہ کے اتحاد اور ترقی کے لئے مل کر کام کریں۔ ان کا کہنا تھا موجودہ دور سازشوں کا دور ہے۔ امت مسلمہ میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے۔ مسلم ممالک کا میڈیا سچائی اور حق کا علم بلند کرے۔ مفتی اعظم نے کہا معاشرہ عوام اور حکومت کے ہاتھ میں امانت ہے، تم میں سے جو شخص ذمہ دار بنایا جائے اس سے پوچھا جائے گا۔ اسلامی معاشرے کی ذمہ داری ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے آنیوالی نسلوں کی خون خرابے اور فتنے سے بچنے کی تربیت کرنی چاہیے۔ مفتی اعظم نے کہا اسلامی تعلیمات اخوت، بھائی چارے کا درس دیتی ہیں۔ دین اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ ان کا کہنا تھا آج کا دن رحمتوں کا دن ہے اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 413028
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش