2
0
Thursday 22 Mar 2012 11:49

عالمی کاروان برائے آزادی القدس اور صیہونیت کیخلاف دوسری تحریکوں سے اسرائیل اور اس کے گماشتے خوفزدہ ہیں، سلیم غفوری

عالمی کاروان برائے آزادی القدس اور صیہونیت کیخلاف دوسری تحریکوں سے اسرائیل اور اس کے گماشتے خوفزدہ ہیں، سلیم غفوری

سلیم غفوری عالمی مارچ ٹو یروشلم کی انٹرنیشنل کمیٹی کے فعال رکن ہونے کے ساتھ ساتھ استعماری طاقتوں اور صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کے لئے سرگرم عمل این جی او، انٹرنیشنل یونین آف یونیفائیڈ امہ کے سیکرٹری جنرل کے فرائض بھی سر انجام دے رہے ہیں۔ گلوبل مارچ ٹو یروشلم کی ایران آمد کے موقع پر جناب سلیم غفوری نے اسلام ٹائمز سے خصوصی گفتگو کی ہے، جس کا احوال پیش خدمت ہے۔ 


اسلام ٹائمز: یروشلم کو یہودیانے کے اقدام بارے فرمائیں۔؟
سلیم غفوری: جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اسرائیل ساٹھ سال سے یروشلم پر قابض ہے اور دنیا بھر سے یہودیوں کو لا کر یروشلم میں غیر قانونی طور پر آباد کر رہا ہے۔ یروشلم کو یہودیانے کے اس منصوبے پر اسرائیل بہت تیزی سے عمل پیرا ہے اور اس سلسلے میں یہودیوں کے لئے نئی نئی بستیاں تعمیر کی جا رہی ہیں باالخصوص مغربی کنارے (ویسٹ بینک) کے علاقے میں زیادہ سے زیادہ یہودیوں کو لا کر آباد کیا جا رہا ہے۔ اس عمل کا بنیادی مقصد صرف اور صرف یہ ہے کہ فلسطین کی مسلم اکثریت کو کسی نہ کسی بہانے سے اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے، بیس سال قبل عالمی استعماری طاقتوں نے یروشلم کو یہودیانے کی کوششیں شروع کی تھیں جو کہ آج تک جاری ہیں۔ گزشتہ تین چار سال میں اس منصوبے میں بہت تیزی آئی ہے اور اسرائیلی حکومت کی جانب سے پوری دنیا کے یہودیوں کو یروشلم میں رہائش اختیار کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں دنیا بھر سے یہودی اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر یروشلم کی جانب ہجرت کر رہے ہیں۔ 

اسلام ٹائمز: صیہونی میڈیا دنیا کو ایک تاثر دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ اس تحریک کے پس پردہ حکومت ایران کارفرما ہے، اس بارے میں آپ کیا کہیں گے۔؟
سلیم غفوری: یہ تاثر درست نہیں ہے یہ محض اسرائیلی پروپیگنڈا ہے کہ ایران اس تمام تحریک کے پیچھے ہے۔ دراصل بات یہ ہے کہ دنیا کی بیداری ان استعماری طاقتوں اور اسرائیل کے لئے خطرہ ہے۔ گلوبل مارچ ٹو یروشلم اور اسی طرح کی دوسری تحریکوں سے اسرائیل خوفزدہ ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے اور اس کے غیرانسانی محاصرے کے خلاف فریڈم فلوٹیلا کی قربانیوں نے پوری دنیا کی توجہات فلسطین میں ہونے والے اسرائیلی مظالم کی جانب مبذول کرائیں, جس کے بعد دنیا کی بہت سی تحریکوں میں بیداری پیدا ہوئی اور انہوں نے اسرائیل کے خلاف اتحاد بنایا ہے اور یہ مختلف اقوام اور مذاہب سے تعلق رکھنے والی یہ انسانی اور انصاف پسند تحریکیں گلوبل مارچ ٹو یروشلم کے ذریعے اسرائیل کے خلاف علم احتجاج بلند کر رہی ہیں اور کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی ہمیشہ سے یہ پالیسی رہی ہے کہ وہ استعمار ی طاقتوں کے خلاف دنیا بھر کے مظلومین کی حمایت کرتا ہے چنانچہ ایران کے قائدین نے دنیا بھر کے مسلمان حکمرانوں جیسا لاتعلقی کا رویہ اختیار نہیں کیا بلکہ ایران کے عوام اور قائدین نے کھل کر اس عالمی تحریک کی حمایت کی ہے۔ گلوبل مارچ ٹو یروشلم میں دنیا بھر سے مندوبین شرکت کر رہے ہیں، جن کا تعلق مختلف ادیان سے ہے، جن میں عیسائی، سکھ، ہندو، غیر مذہب۔ کاروان آزادی القدس ایک عالمی کاروان ہے۔ 

اسلام ٹائمز: آپ کے خیال میں اس مارچ کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔؟
سلیم غفوری: 30 مارچ کو گلوبل مارچ ٹو یروشلم کے دنیا بھر سے آنے والے قافلے اسرائیلی بارڈر کو چاروں اطراف سے گھیر لیں گے، یعنی چار ممالک میں اسرائیلی بارڈر پر مظاہرہ کیا جائے گا، جن میں اردن، مصر، شام اور لبنان شامل ہیں۔ دنیا کے مختلف حصوں میں اس دن اسرائیلی اور امریکی سفارتخانوں کے سامنے بھی زبردست مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان مظاہرین کے تین ہی مطالبے ہیں۔ 

1۔ یروشلم جو تینوں الہامی مذاہب (دین ابراہیمی) کا اہم ترین مرکز ہے، اسے یہودیانے ( صیہونیت کے غلبے) سے روکا جائے۔
 2۔ گزشتہ ساٹھ سال میں جن 50 لاکھ فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر کے مہاجر بنا دیا گیا ہے اور وہ مختلف ہمسایہ ممالک اور مہاجر بستیوں میں کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں، انہیں واپس اپنی مادر وطن میں آباد ہونے کا حق دیا جائے۔ 
3۔ سرزمین انبیاء فلسطین سے صیہونیوں کا جبری قبضہ ختم کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 147411
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
very good efforts of muslims, GOD help u.DOWN with USA & Israel
United States
gucci 2791 glasses اسلام ٹائمز - عالمی کاروان برائے آزادی القدس اور صیہونیت کیخلاف دوسری تحریکوں سے اسرائیل اور اس کے گماشتے خوفزدہ ہیں، سلیم غفوری
gucci handbags outlet http://www.gucci-handbags-clearance.com
ہماری پیشکش