0
Wednesday 30 Jul 2014 15:30
صیہونی ریاست کی اقوام متحدہ کے اسکول پر بمباری، 20 افراد شہید

غزہ میں صیہونی حکومت کی وحشتناک کارروائیاں جاری، شہداء کی تعداد 1283 سے تجاوز کرگئی

غزہ میں صیہونی حکومت کی وحشتناک کارروائیاں جاری، شہداء کی تعداد 1283 سے تجاوز کرگئی
اسلام ٹائمز۔ غزہ میں صیہونی حکومت کی وحشت ناک کارروائیاں جاری ہیں اور تازہ حملوں میں 9 بچوں سمیت مزید 23 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ 23 ویں روز فلسطینی شہداء کی مجموعی تعداد 1283 ہوچکی ہے۔ صیہونی طیاروں نے غزہ میں بے گھر افراد کے باغ کو بھی نہ بخشا اور اور فٹ بال کھیلتے بچوں پر بمباری کر دی، جس سے 9 بچے شہید اور 46 زخمی ہوگئے۔ جبالیہ میں صیہونی ٹینکوں کی گولہ باری سے 70 سالہ بزرگ خاتون سمیت 5 افراد شہید ہوگئے۔ بمباری میں حماس کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہانیہ کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ طاقت کے نشے میں چور صیہونی فوج نے خان یونس سمیت مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی، جس میں درجنوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔ ادھر پناہ گزینوں کے کیمپوں پر بھی مسلسل گولہ باری کی گئی، جس سے 11 افراد شہید ہوگئے۔ رات کو ہونے والی بمباری میں بھی بچوں سمیت 30 افراد کو شہید کر دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق بے گھر افراد کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار ہو گئی ہے۔ صیہونی حکومت نے غزہ کے واحد بجلی گھر کو بھی نشانہ بنایا، جس سے اٹھارہ لاکھ افراد بجلی سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد گھر اجاڑنے کے بعد بھی صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کو غزہ میں ایک طویل مدتی کارروائی کرنا پڑے گی۔ اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل بان کی مون نے بچوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے فوجی جنگ بندی کا مطالبہ ایک بار پھر کر ڈالا ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق صیہونی حکومت آبادیوں کو اجاڑنے کے بعد پناہ گزین کیمپوں کے پیچھے پڑ گئی ہے، ایک اسکول پر حملے میں 20 افراد شہید کر دیئے۔ صرف منگل کے دن 128 فلسطینی شہید جبکہ 23 روز سے جاری مظالم میں 1260 سے زائد لوگ جانیں کھوچکے ہیں۔ سلامتی کونسل نے عید پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا تھا، جس کا جواب صیہونی حکومت نے غزہ پر حملے تیز کرکے دیا۔ اب جبکہ غزہ کی کئی آبادیاں ویران ہوچکی ہیں اور کھنڈر کا نظارہ پیش کر رہی ہیں۔ فلسطینیوں کے خون کی پیاسی صیہونی فوجیں، کیمپوں میں پناہ لینے والے نہتے لوگوں اور بچوں کو بھی نہیں چھوڑ رہیں۔ جبالیہ میں اقوام متحدہ کے مرکز پر حملہ کرکے کم از کم 20 افراد شہید کر دیئے۔ 23 روزہ لڑائی میں منگل کا دن فلسطینیوں پر قیامت خیز گزرا، جب صرف ایک دن میں بارود کی مسلسل برسات کرکے اسرائیل نے 128 نہتے افراد کی جانیں لے لیں، جن میں کئی خاندان کے خاندان شامل ہیں اور بڑی تعداد بچوں کی ہے۔
جب رات ہوئی تو اسرائیل کے بم سہنے والا غزہ تاریکی میں ڈوب گیا، کیونکہ غزہ کا واحد پاور اسٹیشن بھی صیہونی تباہی سے نہ بچ سکا۔ یہ تمام کارروائیاں جواب ہے سلامتی کونسل کے اس مطالبے کا جس میں بے پناہ جانی نقصان اور عید کے پیش نظر صیہونی حکومت پر حملے روکنے کے لیے زور دیا گیا تھا۔ صہیونی ریاست ان تمام کاررائیوں کا جواز حماس کے ان راکٹوں کو بتاتی ہے جس میں صیہونی شہریوں کا نہ ہونے کے برابر نقصان ہوا ہے۔ حماس کے عسکری ونگ الاقصٰی بریگیڈ کے کمانڈر نے کسی عارضی حل کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ قبضہ اور غزہ کی ناکہ بندی ختم ہونے تک صیہونی حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ کمانڈر محمد دیف 2012ء کی لڑائی کے بعد پہلی بار منظر عام پر آئے ہیں۔ الاقصٰی نے سرنگ کے ذریعے صیہونی فوج پر کامیاب حملے کی فوٹیج جاری کی ہے، جس میں مقبوضہ فلسطین کے اندر کئی صہیونی فوجی مارے گئے تھے، اب تک 53 اسرائیلی فوجی مارے جاچکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 402193
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش