0
Wednesday 22 Oct 2014 00:44

ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں شامل ہونا ناممکن ہے، الطاف حسین

ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں شامل ہونا ناممکن ہے، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کسی بھی قیمت پر دوبارہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں شامل نہیں ہوگی۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو ٹیلی فون کرکے ان کی خیریت دریافت کرنے کے ساتھ موجودہ صورتحال پر گفتگو بھی کی۔ اس موقع پر الطاف حسین کا کہنا تھا کہ تمام سیکٹرز، زونوں اور اضلاع کے کارکنوں، تمام تنظیمی ونگز اور دیگر شعبہ جات کا پارٹی کی قیادت، رابطہ کمیٹی اور دیگر ذمہ داران پر سخت دباؤ ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت میں کسی بھی قیمت پر دوبارہ شامل نہ ہوا جائے بلکہ حکومت میں دوبارہ شمولیت کا سوچنا بھی سو فیصد نامناسب عمل ہوگا۔ اس سے قبل ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر اراکین رابطہ کمیٹی، سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، ایم کیو ایم کی مختلف تنظیمی کمیٹیوں اور نائن زیرو کے شعبہ جات کے ارکان کو الطاف حسین نے ’’ہجرت اور مہاجر‘‘ کے موضوع پر لیکچر بھی دیا۔ 

الطاف حسین نے کہا کہ کوئی بھی قوم جزو واحد نہیں ہوتی بلکہ مختلف ذیلی قومیتوں یا ذیلی شناختوں کا مجموعہ ہوتی ہے، مثال کے طور پر سندھ میں رہنے والے خود کو سندھی کہتے ہیں لیکن وہ بھی مختلف قوموں، قبائل اور گروہوں پر مشتمل ہیں جن کی اپنی اپنی ذیلی شناختیں اور زبانیں ہیں اور ان میں سے بیشتر باہر سے آکر سندھ میں آباد ہوئیں، اسی طرح مہاجر بھی 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد ہجرت کرکے بہت بڑی تعداد میں سندھ میں آکر آباد ہوئے جن کی اپنی شناخت ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد نے مزید کہا کہ جب سندھی ہونے کے باوجود مختلف قبائل کی شناخت پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہوتا تو پھر سندھ میں آباد مہاجروں کی اپنی شناخت پر اعتراض کیوں کیا جاتا ہے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سومرو، مہر، کھوسو، لغاری، جونیجو، سید اور بلوچ ہونے کے باوجود سندھی ہو سکتا ہے تو پھر کوئی مہاجر ہونے کے باوجود سندھی کیوں نہیں ہوسکتا۔
خبر کا کوڈ : 415847
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش