0
Sunday 17 Feb 2013 13:44

جو ملت بھی تین بنیادی مراحل ایمان، ارادہ اور عمل سے گزرے گی، منزل کو پہنچ جائیگی، ڈاکٹر قاسم جعفری

جو ملت بھی تین بنیادی مراحل ایمان، ارادہ اور عمل سے گزرے گی، منزل کو پہنچ جائیگی، ڈاکٹر قاسم جعفری
ڈاکٹر قاسم جعفری اسلامی جمہوری ایران کی مجلس شورٰی اسلامی (پارلیمنٹ) کے رکن ہیں۔ آپ ایرانی پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے چیئرمین بھی ہیں۔ ڈاکٹر قاسم جعفری کی پاکستان آمد کے موقع پر ''اسلام ٹائمز'' نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور چند دیگر موضوعات پر ان سے گفتگو کی ہے، جو پیش خدمت ہے۔

اسلام ٹائمز: پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ کریں۔؟

ڈاکٹر قاسم جعفری: گیس پائپ لائن منصوبے میں ہماری طرف سے کوئی مشکل درپیش نہیں ہے۔ ایران کیطرف سے ہم نے آفر دی ہوئی ہے، پاکستانی دوستوں کو کوشش کرنی چاہیے اور اس پراجیکٹ کو کامیاب کرنا چاہیے۔

اسلام ٹائمز: آخری میٹنگ میں کیا پیش رفت ہوئی ہے، ڈاکٹر ولایتی نے بھی کچھ روز قبل پاکستان کا دورہ کیا۔؟

ڈاکٹر قاسم جعفری: پچھلے دس سالوں سے یہ موضوع چل رہا ہے۔ ڈاکٹر ولایتی، وزارت خارجہ اور وزارت تیل اور گیس اس پراجیکٹ پر زور و شور سے کام کر رہی ہے۔ پاکستان کو چاہیے کہ اپنے قومی مفادات کو ترجیح دے اور دوسروں کے دباؤ میں نہ آئے۔ اگر اس طرح پاکستان دوسروں کا دباؤ قبول کرے گا تو یہ پراجیکٹ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکے گا۔ اپنے قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے اس پراجیکٹ پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ میں کشمیر کی طرف گیا، جہاں میں نے دیکھا کہ بہت سے جنگل ہیں جنہیں کاٹا جا رہا ہے۔ پوچھا تو معلوم ہوا کہ گیس نہ ہونے کے سبب ان درختوں کو جلاتے ہیں تو یہ سن کر میرا دل جلا کہ یہ جنگل آہستہ آہستہ ختم ہوجائیں گے اور اللہ نے جو آپ کو ایک قدرتی خوبصورتی دی ہوئی ہے، وہ جلد ختم ہو جائے گی۔ تو یہ سوچ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ لوگ ایندھن کی کمی کے باعث لکڑی جلا رہے ہیں۔

اسلام ٹائمز: ای سی او کا فورم جس کے تحت حال ہی میں ای سی او ممالک کے ممبر پارلیمان پر مشتمل ایک ای سی او پارلیمانی اسمبلی تشکیل دی گئی ہے، کیا اس فورم کو غیر جانبدار ممالک کی تنظیم کی مانند فعال کیا جاسکتا ہے۔؟
ڈاکٹر قاسم جعفری: میں نے اپنی تقریر میں بھی یہ بتایا کہ ہم اس وقت ایمان، ارادہ اور عمل کے لئے تیار ہو جائیں۔ اگر ایسا نہ ہوا، ہم نے عملی اقدامات نہ اٹھائے، تو یہ صرف نشستن، گفتن، برخاستن ہی ہوگا۔ میں آپ کو خوش کروں، آپ مجھے خوش کریں، لیکن عملی اقدامات کچھ نہ ہوں تو یہ نقصان دہ ہوگا۔ اگر انہوں نے مخلصانہ طریقے سے ایمان، ارادہ اور عمل کو اپنایا تو مسلمانوں پر غیروں کا پریشر کم ہوسکتا ہے۔

اسلام ٹائمز: ایران نے حال ہی میں ایک زندہ مخلوق کو خلا میں بھیجا، اس سے قبل ڈرون ٹیکنالوجی میں خود کفالت حاصل کی، لیکن پاکستان پر ڈرون حملے جاری ہیں، اس تناظر میں پاکستانی حکومت و قوم کے لئے کیا پیغام دیں گے۔؟

ڈاکٹر قاسم جعفری: آپ کے سوال میں جواب پوشیدہ ہے۔ قرآن کہہ رہا ہے کہ
الَّذينَ جاهَدوا فينا لَنَهْدِيَنَّهُمْ سُبُلَنا
جو حرکت کرے گا اس کو راستہ دکھائیں گے اور یقیناً ہم راستے ان کو دکھاتے ہیں جو خود حرکت کرتے ہیں۔ ایمان پہلی شرط ہے، ارادہ دوسری اور عمل تیسری۔ اگر بیٹھیں گے اور صرف باتیں کریں گے تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ایران میں ایک اخبار نے کارٹون شائع کیا، اور اس کے نیچے لکھا کہ ہزاروں میٹنگ کے مقابلے میں ہم ایک میٹنگ کر رہے ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ نئی نسل میدان میں آئے گی اور موجودہ صورتحال کو تبدیل کرے گی، حکومتی سطح پر یہ کام فقط باتوں میں ہوتا رہا تو اس کا نتیجہ نہیں نکلے گا۔ تیونس کے ایک شاعر نے پینتیس سال قبل ایک شعر کہا
ولا بد للیل ان ینجلی ولا بد للقید ان ینکسر
اگر کوئی ملت آگے بڑھنے کا ارادہ کرلے تو کوئی طاقت حتٰیٰ کہ قضا و قدر بھی اس کا راستہ نہیں روک سکتیں۔
اسی طرح اقبال نے بھی کہا
می رسد مردی که زنجیر غلامان بشکند
دیده ام از روزن دیوار زندان شما

تین بنیادی مراحل ایمان، ارادہ اور عمل۔ جو بھی ملت ان تین مراحل سے گزرے گی، وہ یقیناً اپنی منزل کو پہنچ جائے گی۔

اسلام ٹائمز: شام پر اسرائیل کے حالیہ حملے اور مسلمان ریاستوں کے اس مسئلے میں کردار پر روشنی ڈالیں۔؟
ڈاکٹر قاسم جعفری: اسرائیل و امریکہ نے ہمیشہ مسلمانوں کے تفرقے سے خوب فائدہ اٹھایا ہے اور مسلمان ممالک پر حملے کئے ہیں۔ استعمار کا طریقہ واردات یہی ہے کہ ایک صلح کرنے والے بندے کو بلاتے ہیں۔ وہ صلح کے عنوان سے آتا ہے، اور پھر آپس میں لڑوا دیتے ہیں۔ آج دشمن ہمارے تفرقے سے استفادہ کر رہا ہے۔ قرآن نے تفرقے سے منع کیا ہے اور فرمایا
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعاً وَلا تَفَرَّقُوا
ولا تنازعوا فتفشلوا وتذهب ريحكم

جب ہم تفرقے میں پڑ جائیں گے تو کمزور پڑجائیں گے اور ہر کوئی ہم پر حملہ آور ہو جائے گا۔ امام خمینی (رہ) نے اسی تناظر میں فرمایا تھا کہ اگر تمام مسلمان ایک ایک بالٹی پانی کی اسرائیل پر ڈالیں تو اسرائیل بہہ جائے۔ یہ ایک ضرب المثل ہے۔ اگر ہم اسلام کا پیغام لیکر اٹھیں تو پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرسکتے ہیں۔ اسلام کا پیغام روشن اور واضح ہے اور ہمارے پیغمبر (ص) رحمت اللعالمین بن کر تشریف لائے۔ اسلام ٹائمز کا پیغام بھی اسلام ہے۔ آپ سے امید کرتے ہیں کہ آپ اسلام کا روشن اور واضح پیغام لوگوں تک پہنچائیں گے۔ آج جب میں قائداعظم یونیورسٹی کے طلباء سے گفتگو کر رہا تھا تو ان کے چہرے سے یہ بات عیاں ہو رہی تھی کہ وہ میری بات کو تسلیم کر رہے ہیں۔ پاک فطرت حق بات ماننے کے لئے ہر دم تیار رہتی ہے۔ امریکہ اور استعماری طاقتیں ڈرتی ہیں کہ یہی اسلام کا پیغام لوگوں کے کانوں تک نہ پہنچ پائے۔
خبر کا کوڈ : 240021
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش