0
Friday 4 Apr 2014 12:51

4 لاکھ سیکورٹی اہلکار افغان صدارتی انتخابات میں فرائض انجام دیں گے

4 لاکھ سیکورٹی اہلکار افغان صدارتی انتخابات میں فرائض انجام دیں گے
اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے(کل) ہفتہ کوصدارتی انتخاب میں ووٹ ڈالے جائینگے جس میں موجودہ صدر حامد کرزئی 2 مرتبہ صدر منتخب ہونے کے باعث حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، 4 لاکھ اہلکار سیکیورٹی کی ذمے داریاں ادا کریں گے، جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جہاں گاڑیوں کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے۔ جبکہ حساس علاقوں میں پٹرولنگ بھی جاری ہے، صدارتی انتخابات میں ایک کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد حق رائے دہی استعمال کریں گے، 13 لاکھ سے زائد افغان خواتین نے بھی ووٹ رجسٹرڈ کروالیے، ملک بھر میں 28 ہزار 500 پولنگ اسٹیشن قائم، 748 کو حساس ترین قرار دیدیا گیا ہے۔ نیٹو نے افغان شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کے باوجود ہفتے کے روز گھروں سے باہر نکلیں اور ووٹ ڈالیں۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 5 اپریل کوہونے والے افغان صدارتی انتخابات پر دنیا بھر کی نظریں لگی ہیں، خطے میں امریکی فوج کی واپسی کے بعد افغانستان کا مستقبل اور امریکا کی نظر میں اس کے بعد کا افغانستان کیسا ہو گا اور امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان طالبان کے اثر رسوخ سے کتنا آزآد رہے گا اور نئے الیکشن کے بعد افغانستان کی خارجہ پالیسی میں کیا تبدیلی آئے گی اور پاکستان اوربھارت سے اس کے تعلقات میں کیا موڑ آئے گا۔ دوسری طرف انتخابات میں خواتین کے کردار کو مغربی میڈیا خاصی اہمیت دے رہا ہے۔ صوبائی کونسل کی نشستوں کیلیے 2700 سے زائد امیدواروں میں سے 308 خواتین انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں جو افغان انتخابی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے، جن میں نائب صدارتی امیدوار حبیبہ سورابی بھی شامل ہیں۔ افغان صدارتی انتخابات میں 8 امیدوار حصہ لے رہے جن میں اشرف غنی احمد زئی، زلمے رسول اور عبداللہ عبداللہ کو اہم امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔ دیگر امیدواروں میں محمد داود سلطان زئی، قطب الدین جلال، گل آغا شیرزئی اور ہدایت امین ارسلہ شامل ہیں۔ افغان آئین کے مطابق صدر حامد کرزئی تیسری مرتبہ صدر کیلیے منتخب نہیں ہو سکتے۔
خبر کا کوڈ : 368921
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش