0
Friday 24 Oct 2014 15:44
مختلف واقعات میں معصوم جانوں کا ضیاع قابل افسوس و تشویشناک ہے

عوام عدم تحفظ کا شکار ہے، قانون نافذ کرنیوالے ادراے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں، علامہ ساجد نقوی

واقعات کی تحقیقات اور قاتلوں کو بے نقاب کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، علامہ عارف واحدی
عوام عدم تحفظ کا شکار ہے، قانون نافذ کرنیوالے ادراے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ، ملی یکجہتی کونسل کے سینیئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی اور علامہ عارف حسین واحدی مرکزی سیکرٹری جنرل ایس یو سی پاکستان نے گذشتہ روز مولانا فضل الرحمن پر ہونیوالے خودکش حملے، ہزارہ برادری پر ہونیوالے حملوں سمیت مختلف واقعات میں معصوم جانوں کے ضیاع کو قابل افسوس و تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ محرم سے چند روز قبل دہشت گردی کے واقعات تشویشناک امر ہیں، ان واقعات کے بعد اور اس سے پہلے بھی ریاستی عملداری اور ملک کی امن و امان کی صورتحال زیر سوال ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے، اس ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جتنی بھی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، نیشنل سکیورٹی پالیسی سے لے کر اب تک جتنے اقدامات دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کئے گئے ہیں، ان سب پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے؟ کوئٹہ کا واقعہ بڑا سنگین واقعہ ہے۔ محرم سے پہلے ایسے واقعات کا رونما ہونا تشویشناک امر ہے۔ یہ فرقہ وارانہ مسئلہ نہیں اور نہ ہی سنی یا شیعہ اختلاف سے اس کا کوئی تعلق ہے، یہ خالصتاً ایک تجاوز اور کھلی زیادتی ہے اور اس کے سدباب کے لئے ہر ممکن طریقہ سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔ اس واقعہ کے بعد اور اس سے پہلے بھی ریاستی عملداری، پوری ریاست اور ملک کی صورتحال زیر سوال ہے۔ کراچی سے کوئٹہ اور پارا چنار سے گلگت بلتستان تک پورا ملک جل رہا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ اس صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے دہشت گردی کے تدارک کیلئے ٹھوس اقدامات، جن کی توقع بہت کم ہے، اٹھائے جائیں۔

ادھر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے بھی مولانا فضل الرحمن پر ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جبکہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری پر وقفے وقفے سے ہونیوالے دہشت گردانہ حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک عرصہ سے یہ سلسلہ جاری ہے، جو تھمنے میں نہیں آرہا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت بتائے کہ عوام کے تحفظ کیلئے کونسے اقدامات کئے گئے ہیں، صرف مذمتی بیانات اور دعوؤں سے مسائل حل نہیں ہونگے، عملی اقدامات کرنا ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کرکے حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں اور قاتلوں کو کیفر دار تک پہنچایا جائے۔ آخر میں علامہ سید ساجد علی نقوی اور علامہ عارف واحدی نے کوئٹہ میں ہونے والے واقعہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر بھی دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کیلئے بلندی درجات اور لواحقین و پسماندگان کو تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے انکے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔
خبر کا کوڈ : 416215
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش