اسلام ٹائمز۔ برطانوی حکام اور خفيہ اداروں نے خدشہ ظاہر کيا ہے کہ ملک کے کئی سو مسلمان بيرونِ ملک مسلح جہاد کے لیے چلے گئے ہیں اور ان کی واپسی پر برطانوی سلامتی کو بھی خطرات ہو سکتے ہيں۔ حاليہ برسوں ميں بيشتر برطانوی جہادی شام اور عراق گئے ہیں۔ جبکہ اِس سے قبل وہ صوماليہ اور افغانستان جا چکے ہیں۔ برطانيہ کے مسلمانوں پر بعض حلقے تنقيد کرتے ہیں کہ وہ اپنے اندر موجود شدت پسندوں سے متعلق حکام کو آگاہ نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ عالمی میڈیا نے شام میں برطانوی دہشتگردوں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔