0
Sunday 23 Nov 2014 21:53
امیر جماعت اسلامی نے آپریشن ضرب عضب کو ڈرامہ قرار دیدیا

امریکہ اور مدینہ میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہو گا، سراج الحق

امریکہ اور مدینہ میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہو گا، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے سہ روزہ اجتماع کے آخری روز اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی نظام اور اسلامی پاکستان کے لئے عوام اٹھ کھڑے ہوں۔ 25دسمبر کو مزار قائد پر اسلامی پاکستان کا روڈ میپ دوں گا۔ ناراض بلوچوں سے بات چیت کر کے انہیں واپس پاکستان لاﺅں گا۔ آپریشن کا ڈرامہ ختم کر کے آئی ڈی پیز کو فورا واپس گھروں کو بھیجا جائے۔ امریکہ پاکستان میں مداخلت بند کرے، بھارت نے اگر جارحیت کی تو بڑا ملک ہونے کے ناطے انہیں بڑا نقصان ہو گا۔ ہم امریکہ اور ورلڈ بینک کی مداخلت کو بھی مسترد کرتے ہیں، ﷲ کی زمین پر ﷲ کا نظام اور حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان کو ماڈل ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ میں سیاستدانوں کے پاس جا کر اس بات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کروں گا کہ آئیں ہم مل کر اسلامی پاکستان اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کشمیر کے امیر عبدالرشید ترابی، امیر پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر، جماعت اسلامی سندھ کے امیر معراج الہدیٰ صدیقی، کے پی کے کے امیر پروفیسر ابراہیم اور بلوچستان کے امیر عبدالمتین اخون زادہ نے بھی خطاب کیا۔

اختتامی تقریب میں وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک، سپیکر کے پی کے اسد قیصر، نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو، ڈاکٹر عبدالحی بلوچ، کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، غیر ملکی مندوبین سمیت مسیحی، ہندو اور سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ ہمیں اب امریکہ اور مدینہ میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہو گا۔ پاکستان میں دو طبقے ہیں، ایک ظالم اور دوسرا مظلوم، ہمیں مظلوموں کا ساتھ دینا ہو گا، ظالم ایک دوسرے کا احتساب نہیں کرتے بلکہ احتساب کے نام پر مذاق کرتے ہیں۔ اسلامی حکومت حقیقی احتساب کرے گی۔ قوم کی لٹی دولت واپس لائے گی، پاکستان کو فلاحی ریاست بنا کر دم لیں گے، آئین پر مکمل عمل درآمد کرائیں گے، آج تک آئین پر مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا، ملک سے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کریں گے، ایسی پالیسی بنائیں گے جس سے پاکستان امامت اور خلافت کا مرکز بن جائے۔ ذریعہ تعلیم قومی زبان ہو گی۔ اشرافیہ کی تعلیم پر سے اجارہ داری ختم کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ظالم طبقہ اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، عوام جب چوروں کو ووٹ دیتے ہیں تو چوری کیسے ختم ہو گی، جب کرپٹ لوگوں کو ووٹ دیںگے تو کرپشن کیسے ختم ہو گی، ظالموں کو ووٹ دیںگے تو ظلم کیسے ختم ہو گا؟ عوام کو بیدار ہونا ہو گا۔ امیر جماعت اسلامی نے دعویٰ کیا کہ عدل و انصاف کا نظام صرف جماعت اسلامی دے سکتی ہے، ہمارے پاس ٹیم اور ویژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ این آر او کے تحت اب تک چھ ہزار کیس ارکان اسمبلی اور بیوروکیٹس پر بنے ہیں۔ میں قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ان چھ ہزار کیسوں میں سے کوئی کیس جماعت اسلامی کے ارکان پر بنا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم غربت مہنگائی بیرروزگاری کے خلاف جہاد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے کشمیریوں کے ساتھ غداری کی ہے مگر اٹھارہ کروڑ عوام کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ موجودہ حکمران بھارتی حکمرانوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتے۔ یہ صرف ہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مودی صاحب اگر آپ میں عقل ہو تو ہم سے لڑنے کی بجائے غربت بیروزگاری سے لڑو۔ انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ بلوچ آزاد بلوچستان بنانا چاہتے ہیں سندھی سندھو دیش بنانا چاہتے ہیں، پختون پختونستان بنانا چاہتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ یہ لوگ پاکستان سے نہیں ظالموں سے آزادی چاہتے ہیں۔ اسلام آباد کی پالیسیوں سے آزادی چاہتے ہیں۔ اسلام آباد کے ظالمانہ اور منافقانہ رویے نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنایا تھا، استحصالی نظام کی وجہ سے لوگ زندگی پر موت کو ترجیح دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزدودوں کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے۔ ہم اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔ اگر کسی نے مزدور پر ظلم کیا تو میں خود اس کے گریبان پر ہاتھ ڈالوں گا۔ جاگیرداروں نے کسانوں کو غلام بنا رکھا ہے۔ میں کسانوں کے ساتھ ہوں۔ آپ شریعت کا ساتھ دیں میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو جس نے امریکہ کے حوالے کیا ہم اس کا احتساب کریں گے اور ہر وہ طریقہ استعمال کریں گے جس سے وہ پاکستان واپس آ سکے۔ امریکہ نے عافیہ صدیقی کو نہیں اٹھارہ کروڑ عوام کو اغوا کیا ہے۔ جس قانون کے تحت ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑا گیا تھا اسی قانون کے تحت ڈاکٹر عافیہ کو بھی واپس لایا جائے۔ انہوں نے اجتماع کے شرکاء سے کہا کہ آپ وعدہ کریں کہ آپ مجھے نئے سو ووٹر دیں گے۔
اگر آپ نے مجھے ایک کروڑ ووٹر دیئے تو میں آپ کو ایک فلاحی اور اسلامی ریاست دوں گا۔ اجتماع کے شرکاء جھوٹ بولنے غیبت کرنے اور حرام کھانے سے توبہ کریں اور وعدہ کریں کہ آئندہ زندگی میں ان تین گناہوں سے بچیں گے۔
خبر کا کوڈ : 421067
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش