0
Monday 21 Apr 2014 23:18

بلوچستان، بجلی نادہندگان کے ذمے ایک کھرب 3 ارب سے زائد کے بقایا جات

بلوچستان، بجلی نادہندگان کے ذمے ایک کھرب 3 ارب سے زائد کے بقایا جات

رپورٹ: این ایچ حیدری

وفاقی حکومت وزارت پانی و بجلی کی خصوصی ہدایات پر کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) نے صوبہ کے اُن تمام علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں سے صارفین کی جانب سے بلوں کی مد میں وصولی نہیں ہو رہی ہے۔ اس وقت کمپنی کے تمام نادہندہ صارفین کے ذمے مارچ 2014ء تک مجموعی طور پر واجب الادا رقم ایک کھرب اور 3 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اس مذکورہ رقم میں سے صرف زرعی صارفین کے ذمے تقریباً 81 ارب روپے، صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے تقریباً 5 ارب 20 کروڑ روپے، وفاقی حکومت کے ذمے 59 کروڑ 44 لاکھ روپے، جبکہ گھریلو، کمرشل اور دیگر صارفین کے ذمہ بقایا جات تقریباً 6 ارب 12 کروڑ روپے تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ زرعی ٹیوب ویل سبسڈی کی مد میں وفاقی اور صوبائی حکومت نے تقریباً 10 ارب 20 کروڑ روپے علیحدہ دینے ہیں۔ اِس سلسلے میں چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئر بلیغ الزمان نے وفاقی حکومت کی ہدایت کی روشنی میں کیسکو کے تمام سرکلوں میں چار ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ جو پورے صوبہ میں نادہندگان کے خلاف کارروائی کرنے کے علاوہ انکی بجلی بھی منقطع کرے گی۔ یہ تمام ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر ریکوری کی رپورٹ کمرشل آفیسر (کیسکو) کو پیش کریں گی۔

علاوہ ازیں ریکوری نہ کرنے والے متعلقہ افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ اس لئے تمام افسران کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صوبہ بھر میں ناہندگان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی جاری رکھیں۔ علاوہ ازیں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے کیسکو مجسٹریٹ کلاس I بھی مختلف علاقوں میں کارروائی کرے گا۔ بجلی چوروں کو الیکٹرسٹی ایکٹ 1910 کے تحت موقع پر جرمانہ اور سزائیں دینے کے علاوہ اُنھیں جیل بھی بھیج دیا جائے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اِس وقت صارفین کے ذمے بقایا جات تقریباً صوبہ بلوچستان کے سالانہ بجٹ کا آدھا حصہ بنتا ہے۔ خصوصاً زرعی صارفین کی جانب سے ماہانہ 6 ہزار روپے بھی جمع نہ کرانے کی شرح مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے اُن کے بقایا جات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جو کہ نہ صرف کمپنی کیلئے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں، بلکہ زرعی صارفین کے لئے بھی کئی مسائل پیدا کر رہے ہیں۔ زرعی صارفین کے ذمے واجب الادارقم تقریباً 81 ارب روپے ہیں۔ جن میں سے سبسڈی کی مد میں وفاقی اور صوبائی حکومت نے تقریباً 10 ارب 20 کروڑ روپے دینے ہیں، جبکہ باقی 71 ارب روپے زرعی صارفین نے ادا کرنے ہیں۔ زرعی صارفین کو 6 ہزار روپے ماہانہ کی ریلیف مہیا ہونے کے باوجود بھی صرف 30 فیصد زمیندار بل جمع کرا رہے ہیں۔

زمینداروں کی جانب سے بقایا جات جمع نہ کرنے کی وجہ سے کیسکو مالی بحران کا شکار ہونے کے علاوہ بجلی کے جاری ترقیاتی منصوبے بھی بروقت مکمل کرنے میں بھی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ صوبائی حکومت کے وہ تمام ذیلی محکمے جو کیسکو کے نادہندہ ہیں۔ اُن میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ 3 ارب 82 کروڑ، بلوچستان لوکل گورنمنٹ اینڈرورل ڈیویلپمنٹ 2 کروڑ 49 لاکھ روپے، بلوچستان کمیونیکشن اینڈ ورکس 2 کروڑ 47 لاکھ، بلوچستان پولیس 13 کروڑ 37 لاکھ، بلوچستان ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ 43 کروڑ 58 لاکھ، بلوچستان کمشنرز 3 کروڑ 72 لاکھ، بلوچستان ڈپٹی کمشنرز 7 کروڑ، ایگری کلچر 2 کروڑ 28 لاکھ، فشریز ایک کروڑ 94 لاکھ، محکمہ ایریگیشن اینڈ پاور تقریباً 3 کروڑ، بلوچستان بلڈنگز 2 کروڑ 61 لاکھ، محکمہ صحت 25 کروڑ، سوشل ویلفئیر ایک کروڑ 29 لاکھ، محکمہ واسا 10 کروڑ 68 لاکھ، میونسپل کارپوریشن کوئٹہ تقریباً 2 کروڑ، میونسپل کمیٹی سبی 63 لاکھ، میونسپل کمیٹی لورالائی ایک کروڑ 11 لاکھ، ٹاؤن کمیٹی ڈیرہ اللہ یار تقریباً 2 کروڑ، ٹاؤن کمیٹی گوادر ایک کروڑ 14 لاکھ، ڈسٹرکٹ کونسل گوادر 3 کروڑ 12 لاکھ، جنگلات 33 لاکھ، ہوم ڈپارٹمنٹ 23 لاکھ، جیل خانہ جات 82 لاکھ، لائیو اسٹاک 93 لاکھ، پاپولیشن پلاننگ 32 لاکھ روپے کے بقایا جات شامل ہیں۔

اِس وقت صوبہ میں وفاقی حکومت کے ذیلی محکمے جو کیسکو کے نادہندہ ہیں، اُن میں سینٹرل ایکسائز لینڈ کسٹم ایک کروڑ 30 لاکھ، کمشنر افغان رفیوجز 39 لاکھ، میٹرولوجیکل 86 لاکھ روپے، پی ٹی سی ایل 6 کروڑ 71 لاکھ، پوسٹ آفس 2 کروڑ 92 لاکھ، نیشنل ٹیلی کام 92 لاکھ، محکمہ نادرا ایک کروڑ 62 لاکھ، پاک پی ڈبلیو ڈی تقریباً 30 لاکھ، این ایل سی 4 کروڑ 46 لاکھ، نیشنل ہائی وے 24 لاکھ، نیشنل بینک 75 لاکھ، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ایک کروڑ 28 لاکھ، پلانٹ پروٹیکشن تقریباً 80 لاکھ، فیڈرل شریعت کورٹ 46 لاکھ، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ 93 لاکھ، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی 36 لاکھ، گوادر پورٹ اتھارٹی 41 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔ کیسکو بذات خود بجلی خریدنے اور پھر بیچنے والی ایک کمپنی ہے۔ جو کسی بھی صارف کو بغیر ادائیگی کے بجلی فراہم نہیں کرسکتی۔ اسی لئے کیسکو نے اپنے تمام نادہندہ صارفین خصوصاً زرعی صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بل مقررہ وقت پر ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ذمے تمام واجب الادا بقایا جات فوری طور پر ادا کرکے اپنے اس قومی ادارے کو بچائیں۔

خبر کا کوڈ : 375186
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش