QR CodeQR Code

لاہور کے 4 حلقوں میں ضمنی الیکشن، کہاں کتنے ووٹرز؟

26 Jun 2022 10:03

اسلام ٹائمز: لاہور میں چار حلقوں کیلئے پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 480 رکھی گئی ہے۔ تین حلقوں میں گذشتہ کامیاب ہونیوالے امیدوار حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایک حلقے میں مسلم لیگ (ن) نے اپنا نیا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ ضمنی الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن نے بھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔


رپورٹ: تصور حسین شہزاد

لاہور کے چار حلقوں میں ضمنی الیکشن سترہ جولائی کو ہونے جا رہے ہیں۔ نشستیں چار ہیں جبکہ امیدواروں کی تعداد 42 ہے، جو میدان میں اُتر چکے ہیں۔ لاہور میں چار حلقوں کیلئے پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 480 رکھی گئی ہے۔ تین حلقوں میں گذشتہ کامیاب ہونیوالے امیدوار حصہ لے رہے ہیں جبکہ ایک حلقے میں مسلم لیگ (ن) نے اپنا نیا امیدوار کھڑا کیا ہے۔ ضمنی الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن نے بھی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فہرست کے مطابق پی پی 158 میں کل 15 امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ 4 سیاسی جماعتوں کے امیدوار مدمقابل ہیں۔ تحریک انصاف کے میاں اکرم عثمان، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار رانا احسن، تحریک لبیک کے محمد بلال جبکہ جماعت اسلامی کے عمیر اعوان مدمقابل ہیں۔ 11 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ اس حلقے میں گذشتہ انتخابات میں عبدالعلیم خان کامیاب ہوئے تھے، تاہم ضمنی الیکشن میں انکی جانب سے حصہ نہ لینے کے بعد مسلم لیگ نون نے اپنا امیدوار میدان میں اتارا ہے۔

پی پی 158 کے حلقے کی آبادی 3 لاکھ 47 ہزار 8 سو 3 ہے۔ حلقے میں ٹوٹل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 35 ہزار 8 سو 35 ہے۔ مرد ووٹرز 1 لاکھ 23 ہزار 5 سو 57 جبکہ خواتین ووٹرز 1 لاکھ 12 ہزار 2 سو 78 ہے۔ ٹوٹل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 151 ہے۔ پی پی 167 میں کل 11 امیدوار مدمقابل ہیں۔ 4 سیاسی جماعتوں کے امیدوار جبکہ 9 آزاد امیدوار آمنے سامنے ہونگے۔ تحریک انصاف کے شبیر احمد، مسلم لیگ نون اور پپیلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار نذیر احمد چوہان، تحریک لبیک کے حسنین احمد شہزاد اور جماعت اسلامی کے خالد احمد کے درمیان مقابلہ ہے۔ پی پی 167 کے حلقے کی آبادی 3 لاکھ 70 ہزار 4 سو 20 ہے، جبکہ حلقے میں ٹوٹل ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 19 ہزار 7 سو 92 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 14 ہزار 1 سو 17 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 5 ہزار 6 سو 75 ہے۔ اس حلقے میں 140 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں، جن میں مرد پولنگ اسٹیشن کی تعداد 48 جبکہ خواتین پولنگ اسٹیشن بھی 48 ہیں۔ 44 کمبائنڈ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

اس حلقے سے نذیر احمد چوہان 2018ء کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر کامیاب ہوچکے ہیں، تاہم اس مرتبہ وہ نون لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی پی 168 میں کل 9 امیدوار مدمقابل ہیں۔ 3 سیاسی جماعتوں کے امیدوار آمنے سامنے ہونگے۔ تحریک انصاف کے نواز اعوان، نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ ملک اسد علی کھوکھر جبکہ تحریک لبیک کے احمد حسین عباسی آمنے سامنے ہیں۔ آزاد امیدواروں کی تعداد 6 ہے۔ اس حلقے میں 2018ء کے انتخابات میں تحریک انصاف کی ٹکٹ پر ملک اسد کھوکھر کامیاب ہوئے تھے، لیکن اس مرتبہ وہ نون لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی پی 168 میں حلقے کی آبادی 3 لاکھ 63 ہزار 2 سو 26 ہے۔ حلقے میں ٹوٹل ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 51 ہزار 70 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 83 ہزار 9 سو 84 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 67 ہزار 86 ہے۔ پی پی 168 میں کل پولنگ اسٹیشن 97 ہونگے۔

پی پی 170 میں کل 8 امیدوار مدمقابل ہیں۔ چار سیاسی جماعتوں کے امیدوار آمنے سامنے ہونگے۔ تحریک انصاف کے ملک ظہیر عباس کھوکھر، نون اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار امین ذوالقرنین، تحریک لبیک کے جمیل احمد اور جماعت اسلامی کے وقاص احمد بٹ امیدوار ہیں۔ اس حلقے سے گذشتہ الیکشن میں امین ذوالقرنین پی ٹی آئی کی نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔ اب ضمنی الیکشن میں وہ نون لیگ کے امیدوار ہیں۔ حلقے کی آبادی 3 لاکھ 41 ہزار 6 سو 76 ہے۔ ٹوٹل ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 14 ہزار 2 سو 60 ہے۔ مرد ووٹرز کی تعداد 60 ہزار 4 سو 1 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 53 ہزار 8 سو 59 ہے۔ پی پی 170 میں ٹوٹل پولنگ اسٹیشن 92 بنیں گے۔


خبر کا کوڈ: 1001047

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1001047/لاہور-کے-4-حلقوں-میں-ضمنی-الیکشن-کہاں-کتنے-ووٹرز

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org