1
0
Thursday 30 Jun 2022 12:56

اسلام تو کنہیا لال کے ساتھ ہے

اسلام تو کنہیا لال کے ساتھ ہے
تحریر: عظمت علی، لکھنؤ

ملک عزیز ہندوستان میں گذشتہ چند ہفتے سے مذہبی منافرت کا ماحول بنا ہوا ہے۔ بی جے پی رہنماء نوپور شرما کے متنازعہ بیان کے بعد آئے دن کہیں نہ کہیں حالات بگڑے نظر آئے۔ اس نے رسول اسلامﷺ کی شان میں گستاخانہ بیان دے کر پوری دنیا کے مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیا تھا۔ معاملہ کافی سنگین صورتحال اختیار کرتا جا رہا تھا۔ مختلف اسلامی ممالک نے ہندوستان کے سفیروں کو بلا بھیجا اور ہندوستانی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کیا جانے لگا تھا۔ اس وقت بی جے پی نے نوپور شرما کو پارٹی سے بے دخل کرکے معاملے کو سرد کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ احتجاج بھی ہوئے، مگر رفتہ رفتہ حالات معمول پر آنے لگے تھے اور معاملہ قریب قریب سرد خانے میں جاچکا تھا، لیکن گذشتہ روز ایک ایسا واقعہ پیش آگیا، جس نے پورے حالات کو یکسر تبدیل کر دیا۔

اُدے پور، راجستھان میں دو شدت پسند لوگوں نے ایک ہندو شخص کا قتل کر دیا۔ مقتول کو نوپور شرما کے بیان کی حمایت کی بنیاد پر قتل کیا گیا۔ اس قتل کے بعد ہی پورا سوشل میڈیا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف آگ بگولہ ہوگیا، جبکہ ایک منصف مزاج اتنا تو سمجھ ہی سکتا ہے کہ دو آدمیوں کی حرکات سے دین اور مذہب کو نہیں پرکھا جاتا۔ ہر مذہب میں قاتل اور مجرم مل جائیںگے۔ اس طرح تو ہر مذہب ہی برا ہوگیا۔ مذہب کی حقانیت کو ماپنے کا اچھا طریقہ اس کے اصول و ضوابط ہیں۔ اسلام کے لیے قرآن مجید ہے۔ اللہ نے ارشاد فرمایا: "جو شخص کسی بھی نفس کو بغیر خطا و جرم کے قتل کرے، گویا اس نے ساری انسانیت کا قتل کیا۔" یہ اسلام ہی ہے، جس نے کنہیا لال کے انصاف کے لیے ہمیں آمادہ کیا۔ کنہیا کے قتل کے چند گھنٹوں ہی میں امت مسلمہ کے تمام ممتاز قائدین نے اس واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

اسلام تو کنہیا لال کے ساتھ ہے، قاتل کا اسلام سے کوئی رشتہ ناطہ نہیں۔ اسلام افراط اور نہ ہی تفریط کو قبول کرتا ہے۔ اسلام متوسط اور درمیانی مذہب ہے۔ یہاں شدت پسندی نہیں، یہاں عقل و خرد کا کام ہے، جذبات کا نہیں۔ اچھی خبر یہ ہے کہ قاتلوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور حالات پر مکمل نظر ہے۔ کاش مسائل یہاں تک نہ پہنچتے اور حالات کو ابتر بنانے کی ہر سعی پر فوراً ایکشن لیا جاتا تو آج نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔ اس مذہبی جنونی ماحول میں حکومت ہند کو ہر وقت چوکنا رہنا ہوگا، تاکہ بروقت کارروائی اور حالات پر قابو بھی پایا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 1001963
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

محمد شہزاد
Pakistan
خوف خدا کرو نبی پاک کی شان میں گستاخی کرنے والے اور اس کی حمایت کرنے والے کے ساتھ تمہیں اس لئے ہمدردی ہے کہ تمہیں خوف ہے۔ تم کو شرم آنی چاہیئے اس قسم کی تحریر لکھتے ہوئے۔
ہماری پیشکش