0
Thursday 30 Jun 2022 23:58

جنرل ندیم رضا کا اہم دورہ ایران

جنرل ندیم رضا کا اہم دورہ ایران
رپورٹ: سید عدیل زیدی

افواج پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے ایک وفد کے ہمراہ برادر اسلامی ملک ایران کا اہم دورہ کیا، اس دوران انہوں نے ایران کی سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں، جن میں دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے سمیت اہم امور خاص طور پر خطہ کی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس رپورٹ میں جنرل ندیم رضا کے اس دورہ کی تفصیلی رپورٹ قارئین کیلئے پیش کی جا رہی ہے۔ جے سی ایس سی جنرل ندیم رضا ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری کی باضابطہ دعوت پر تہران پہنچے، انہوں نے اپنے دورہ تہران میں ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری سے اہم ملاقات کی۔ جس میں علاقے میں امن و سلامتی اور دو طرفہ و مشترکہ تعاون کی توسیع کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس اہم ملاقات میں جنرل ندیم رضا نے اپنے دورہ تہران پر خوشی کا اظہار کیا۔

علاوہ ازیں جنرل ندیم رضا نے ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کیساتھ اہم ملاقات کی، ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ملاقات میں ایرانی صدر نے پاک، ایران مشترکہ سرحدی علاقوں کی سکیورٹی صورتحال کو مزید بہتر بنانے پر پاکستانی حکومت اور فوج کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان اچھے تعلقات نے سرحدی علاقوں کی سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغاستان میں دو دہائیوں سے زائد امریکیوں اور نیٹو افواج کی موجودگی سے اس ملک میں تباہی اور قتل کے سوا کوئی فائدہ نہیں ملا اور ضروری ہے کہ طالبان تمام نسلی اور سیاسی گروہوں کی شرکت سے ایک جامع حکومت کے قیام سے افغانستان میں امن، سلامتی اور ترقی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ ملاقات میں جنرل ندیم نے کہا کہ پاکستانی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین کی حیثیت سے ہمیشہ میری سوچ یہی رہی ہے کہ ایران پاکستان کا قریبی دوست ہے اور گذشتہ ایک ماہ میں پاکستانی حکام کیجانب سے ایران کے متعدد سفارتی دورے اس بات کی دلیل ہیں کہ ہمیں ایران سے تعلقات بڑھانے میں بہت دلچسبی ہے۔

جنرل ندیم رضا نے منگل کے روز اپنے وفد کے ہمراہ ایرانی سپاہ پاسداران کے کمانڈر جنرل حسین سلامی سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر جنرل سلامی نے پاکستان کی سکیورٹی کو ایران کی سکیورٹی قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں، خاص طور پر مشترکہ سرحدوں کی سکیورٹی اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستانی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور تاریخی مشترکات کا حوالہ دیا۔ جنرل سلامی نے کہا کہ ہم دو مسلم قوم اور ملک ہیں، جن کو ایک مشترکہ خدا، پیغمبر اور آسمانی کتاب ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان ایک پرانی ثقافت ہے، جو دونوں قوموں کو ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ انہوں نے دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہم ان مشترکات کے سوا امت مسلمہ کے رکن کی حیثیت سے ہمارے مشترکہ دشمن ہیں۔ جنرل سلامی نے غاصب صیہونی حکومت کو عالم اسلام اور انسانیت کا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ جو اسرائیل کا اصل حامی ہے، اسلام کا بنیادی دشمن بھی ہے۔

انہوں نے گذشتہ برسوں میں پاکستانی فوج کے اہم کمانڈروں کے ساتھ ملاقاتوں کا حوالہ دیتے کہا کہ ان ملاقاتوں سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ ہمارے پاکستانی فوج کے ساتھ اچھے اور برادرانہ تعلقات ہیں اور ہم اسے نقصان پہنچانے والی ہر چیز سے مقابلہ کریں گے۔ اس ملاقات میں جنرل ندیم رضا نے دونوں ممالک کے درمیان موجود مشترکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام میں تفرقہ دشمن کی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ جنرل ندیم نے مشترکہ سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے انٹیلی جنس اور مشترکہ مشقوں  کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس کے علاوہ ایران کے دورے پر آئے ہوئے اعلیٰ پاکستانی فوجی وفد نے بانی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) کے مزار پر حاضری دی اور پھول چڑھا کر ان کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس کے علاوہ جنرل ندیم نے اپنے وفد کے ہمراہ قم المقدسہ میں بی بی فاطمہ معصومہ (س) کے روضہ اقدس پر بھی حاضری دی اور وہاں نماز بھی ادا کی۔ افواج پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے برگیڈیئر جنرل امیر آشتیانی کیساتھ بھی اہم ملاقات کی۔

اس ملاقات میں ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک کو ثالثی فریقین کیجانب سے باہمی تعلقات کی توسیع میں خلل ڈالنے پر چوکس رہنا ہوگا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ترجیح علاقائی اور بالخصوص پڑوسی ممالک سے تعلقات کا فروغ ہے۔ انہوں نے حالیہ سالوں میں پاک، ایران مشترکہ سرحدوں کی سلامتی کو بہتر بنانے اور اقتصادی تعلقات کی ترقی میں کیے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی بھی مطلوبہ صورتحال سے بہت دور ہیں اور اس میں کوئی شک نہیں کہ کشیدہ حالات میں ایران اور پاکستان کے درمیان دفاع کے مختلف شعبوں میں تعاون مغربی ایشیائی خطے میں سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر جنرل ندیم رضا نے دونوں ممالک کے دفاعی حکام کے درمیان باہمی ملاقاتوں کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کیساتھ تعاون کے مزید شعبوں کی تلاش میں ہیں، انہوں نے ایران کی دفاعی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے علاقائی امن اور استحکام کے سلسلے میں دفاعی، سکیورٹی اور فنی شعبوں میں ایران سے تعاون کی تیاری کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے فروغ کی ضروت پر زور دیا اور ایرانی وزیر دفاع کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
خبر کا کوڈ : 1002062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش