0
Wednesday 10 Aug 2022 09:09

لاہور، یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر، عزاداروں کا پرسہ

لاہور، یوم عاشور کے جلوس اختتام پذیر، عزاداروں کا پرسہ
رپورٹ: تصور حسین شہزاد

دنیا بھر کی طرح لاہور میں بھی یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ یوم عاشور پر لاہور میں سیکڑوں چھوٹے بڑے ماتمی جلوس برآمد ہوئے۔ علمائے کرام اور ذاکرین عظام نے واقعہ کربلا کے محرکات، سیرت اہلبیتؑ اور فلسفہ شہادت بیان کیا۔ نثار حویلی سے مرکزی جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے سیدہ کو لال کا پرسہ دیا۔ غم حسینؑ میں نوحہ خوانی اور گریہ و زاری کی گئی۔ جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جہاں شام غریباں برپا ہوئی۔ ذاکرین نے کربلا میں امام حسینؑ اور ان کے اصحاب کی شہادت کے بعد ان کے حرم اور بچوں کے مصائب بیان  کئے۔
افضل ہے کُل جہاں سے گھرانہ حسینؑ کا
نبیوں کا تاجدار ہے ناناﷺ حسینؑ کا

یوم عاشور پر امام بارگاہ المرتضیٰ پانڈو سٹریٹ سے تعزیہ کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ جلوس عالمگیر رو ڈ، بلاک سیداں، نوری بلڈنگ چوک، سراج بلڈنگ اور نیلی بار سے ہوتا ہوا امام بارگاہ بلتستانیہ پہنچا۔ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا واپس اپنی منزل پر اختتام پذیر ہوگیا۔ امام بارگاہ گلستان زہرا ایبٹ روڈ پر مجلس عزاء پربا ہوئی۔ علامہ سخاوت علی قمی نے اہلبیتؑ اطہار کے فضائل و مصائب بیان کئے۔ عزاداروں نے ایبٹ روڈ پر نماز ظہرین ادا کی۔ مجلس کے بعد خلیفہ سید شبر زیدی نے خاک کربلا سے بنی تسبیح کی زیارت کرائی۔

ماڈل ٹاؤن میں امام بارگاہ نجم الحسن نقوی سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے ماتم اور نوحہ خوانی کی۔ عزاداروں نے گرینز کرکٹ اکیڈمی میں نماز ظہرین اداء کی۔ علامہ علی رضا نقوی نے امامت کرائی۔ جلوس جامعتہ المنتظر سے ہوتا ہوا واپس اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
بس اک پل کی تھی حکومت یزید کی
صدیاں حسینؑ کی ہیں زمانہ حسینؑ کا

ادارہ منہاج الحسینؑ جوہر ٹاؤن سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ مولانا محمد سبطین اکبر نے نماز ظہرین کی امامت کرائی جبکہ علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر نے شہادت امام حسین علیہ السلام پر روشنی ڈالی۔ جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس ادارہ منہاج الحسینؑ میں پہنچ کر نماز مغرب کے وقت اختتام پذیر ہوا۔ نماز مغربین کے بعد مجلس شام غریباں برپا ہوئی۔ علامہ گلفام حسین ہاشمی نے مصائب بیان کئے۔ ادھر گلبرگ میں حضرت امام حسین روڈ پر مجلس شام غریباں برپا ہوئی۔ علامہ مصطفیٰ مہدی نے نواسہ رسولﷺ پر ڈھائے جانیوالے مظالم بیان کئے۔ احسن علی نے سوز و سلام پیش کیا۔ حضرت امام حسین ؑ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانی کی یاد میں امام بارگاہ امامیہ کالونی سے شبیہ ذوالجناح اور تعزیہ کا جلوس برآمد ہوا۔ عزاداروں نے نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ جلوس  حسین چوک، میلاد چوک سے ہوتا ہوا گول مسجد پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جامعہ عروۃ الوثقی میں اعمال روز عاشورا کا اہتمام کیا گیا، قاری محمد جواد باہنر نے اعمال کروائے جبکہ علامہ نصیرالحسن رجائی نے نماز ظہرین کے بعد مجلس عزا سے خطاب کیا اور شہادت امام حسینؑ بیان کی۔ بعد از مجلس نوحہ خوانی اور ماتم کیا گیا۔ سید علی دیب رضوی، علی رضا کربلائی اور جبران حسن نے نوحہ خوانی کی جبکہ نماز مغربین کے بعد مجلس شام ٖغریباں برپا ہوئی۔ علامہ سید جواد نقوی نے مجلس شام غریباں سے خطاب کیا۔

دھرم پورہ سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ جلوس صدر پھاٹک سے ہوتا ہوا واپس اپنی منزل پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ سمن آباد میں امام بارگاہ درپنجتن میں مجلس عزا منعقد ہوئی۔ سید مرتجز رضوی نے اہلبیتؑ کے فضائل و مصائب بیان کئے۔ شبیہ تابوت کی برآمدگی پر عزاداروں نے نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ جعفریہ کالونی میں امام بارگاہ حسینیہ زینبیہ سے شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ جلوس خدا بخش روڈ سے ہوتا ہوا مختار روڈ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ عزاداروں نے غم حسینؑ میں نوحہ خوانی اور ماتم کیا۔ علی رضا آباد علاقہ نواب صاحب سے بھی شبیہ ذوالجناح کا جلوس برآمد ہوا۔ 10 محرم الحرام کے روز لاہور میں 227 مجالس عزا منعقد ہوئیں جبکہ عزاداری کے 47 جلوس نکالے گئے۔ سکیورٹی کیلئے 10 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ پولیس کو رینجرز اور پاک فوج کی معاونت بھی حاصل تھی۔ جلوسوں کی پل، پل نگرانی کیلئے 900 سے زائد کیمرے نصب کئے گئے تھے جبکہ سیف سٹیز اتھارٹی میں بھی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔

آئی جی پنجاب نے بھی کنٹرول روم قربان لائن کا دورہ کیا۔ ٹریفک کی روانی کیلئے وارڈنز نے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔ لیڈی وارڈنز بھی راستوں کی رہنمائی کیلئے موجود تھیں۔ ادھر چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل اور آئی جی پنجاب نے کربلا گامے شاہ کا دورہ کیا۔ مرکزی جلوس کے روٹ پر انتظامات دیکھے۔ امن کمیٹی کے ممبران اور جلوس کے منتظمین سے ملے۔ کمشنر لاہور محمد عثمان اور سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے انتظامات پر بریفنگ لی۔ کمشنر محمد عثمان نے امن کارواں کی قیادت بھی کی۔ ڈی آئی جی آپریشنز افضال احمد سمیت دیگر افسران ہمراہ تھے۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے ٹھوکر نیاز بیگ امام بارگاہ کا دورہ کیا۔ جلوس کی سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

ڈی سی عمر شیر چٹھہ، اسسٹنٹ کمشنر سٹی عدنان رشید، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شاہد عباس بھی ہمراہ تھے۔ یوم عاشور کے جلوس ختم ہوتے ہی شہر میں موبائل فون سروس بحال کر دی گئی۔ رات کے 12 بجتے ہی ڈبل سواری پر بھی پابندی ختم ہو گئی۔ سکیورٹی کے پیش نظر بند میٹرو بس بھی آج سے بحال کر دی گئی ہے۔ آغا شاہ حسین قزلباش نے یوم عاشور کی اختتامی دعا کرائی۔ یوم عاشور پر سرکاری ہسپتالوں میں ریڈ الرٹ رہا۔ ایمرجنسی میں  ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس سمیت تمام انتظات کئے گئے تھے۔ وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی نے میو ہسپتال ایمرجنسی کا دورہ کیا۔ پروفیسر محمود ایاز نے آرتھو پیڈک، آئی سی یو اور آپریشن تھیٹرز میں انتظامات دیکھے۔
خبر کا کوڈ : 1008414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش