QR CodeQR Code

کیا سلمان رشدی کی توبہ قبول ہے؟

15 Aug 2022 21:52

اسلام ٹائمز: سلمان رشدی نے یہ کتاب ایک پروپیگنڈا کے تحت لکھی اور امام خمینی کی بصیرت نے اسے بھانپ لیا اور وقت نے ثابت کیا کہ تینتیس سال گزرنے کے بعد بھی اس مرتد کو اپنے کیے پر کوئی ندامت نہیں۔۔ اور جو گناہ نادانی میں نہ کیا جائے، اسکی توبہ قبول نہیں ہوتی۔ علماء کی بصیرت نے ہمشہ مکتب کی حفاظت کی ہے اور وقت نے ثابت کیا یے کہ خدا نے آیت اللہ، مجتھدین کی صورت میں مکتب تشیع کو بہترین رہنماؤں سے نوازا ہے۔


تحریر: فروا علی

آیت اللّٰہ سیّد علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ کتاب شیطانی آیات کے مرتد مصّنف سلمان رشدی کے مرتد ہونے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی آیت اللّٰہ خمینی (رہ) کا تاریخی فتویٰ اپنی جگہ پر باقی ہے، جسے ہرگز تبدیل نہیں کیا جاسکتا، جیسا کہ خود آیت اللّٰہ خمینی (رہ) نے فرمایا تھا کہ یہ مرتد اگر توبہ بھی کرلے یا اپنے زمانے کا سب سے بڑا زاہد بھی بن جائے، پھر بھی اس کے خلاف فتویٰ اپنی جگہ باقی رہے گا اور مسلمانوں پر فریضہ عائد ہوتا ہے کہ وہ اس فتوے پر عمل کریں۔ ایک سوال جو لوگ پوچھ رہے ہیں کہ اگر سلمان رشدی توبہ کر بھی لے تو بھی فتویٰ اپنی جگہ باقی رہے گا۔؟ قرآن مجید سورہ النساء آیت نمبر 17 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اِنَّمَا التَّوۡبَۃُ عَلَی اللّٰہِ لِلَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ السُّوۡٓءَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ یَتُوۡبُوۡنَ مِنۡ قَرِیۡبٍ فَاُولٰٓئِکَ یَتُوۡبُ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ عَلِیۡمًا حَکِیۡمًا"﴿۱۷﴾ "اللہ کے ذمے صرف ان لوگوں کی توبہ (قبول کرنا) ہے، جو نادانی میں گناہ کا ارتکاب کر بیٹھتے ہیں، پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں، اللہ ایسے لوگوں کی توبہ قبول کرتا ہے اور اللہ بڑا دانا، حکمت والا ہے۔"

سلمان رشدی نے 1988ء میں کتاب شیطانی آیات باقاعدہ ایک پروپیگنڈا کے تحت لکھی تھی، جس کے لکھنے کے بدلے اس نے گیلون ریتکن سے 850000£ وصول کیے، جو کہ اس وقت کی بہت بھاری رقم تھی۔۔ کتاب چھپتے ہی فوراً مختلف زبانوں میں ترجمہ ہونے لگ گئی۔ امام خمینی کے فتویٰ کے بعد سلمان رشدی کی سکیورٹی بہت بڑھا دی گئی۔ وزیراعظم جتنی سکیورٹی ایک مصنف کو فراہم کی جانے لگی، جس کی ایک مہینے کی لاگت کڑوروں میں ہے۔ سلمان رشدی نے یہ کتاب ایک پروپیگنڈا کے تحت لکھی اور امام خمینی کی بصیرت نے اسے بھانپ لیا اور وقت نے ثابت کیا کہ تینتیس سال گزرنے کے بعد بھی اس مرتد کو اپنے کیے پر کوئی ندامت نہیں۔۔ اور جو گناہ نادانی میں نہ کیا جائے، اس کی توبہ قبول نہیں ہوتی۔ علماء کی بصیرت نے ہمشہ مکتب کی حفاظت کی ہے اور وقت نے ثابت کیا یے کہ خدا نے آیت اللہ، مجتھدین کی صورت میں مکتب تشیع کو بہترین رہنماؤں سے نوازا ہے۔


خبر کا کوڈ: 1009337

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1009337/کیا-سلمان-رشدی-کی-توبہ-قبول-ہے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org