QR CodeQR Code

عزادار سے زوار تک، سفرِ عشق(6)

23 Sep 2022 10:54

اسلام ٹائمز: 21 صفر کا دن صرف حرم امیرالمومنین علیہ السلام کی زیارت میں گزرا، البتہ نماز مغربین سے ایک گھنٹہ پہلے دنیا کے قدیم ترین اور طویل قبرستان کی زیارت کو گئے، یہ قبرستان جو کہ وادی السلام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ حرمِ امیرالمومنین علیہ السلام کے داخلی دروازے بابِ طوسی کے بالکل سامنے حرم سے صرف 500 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، کئی کلومیٹر کے ایریا میں پھیلے ہوئے اس قبرستان میں 50 لاکھ سے زائد افراد مدفون ہیں۔ ایک روایت کے مطابق اس قبرستان میں 70 ہزار سے زائد انبیاء کی قبور ہیں۔ یہاں پر حضرت ہود علیہ السلام اور حضرت صالح علیہ السلام جیسے انبیاء کے مقبرے موجود ہیں۔


تحریر: محمد اشفاق شاکر

20 صفر المظفر کی صبح ہے، ہم اپنے سالارِ قافلہ کے مرتب کردہ پروگرام کے مطابق گذشتہ روز کربلائے معلیٰ میں زیارتِ اربعین پڑھنے کے بعد نجف اشرف پہنچ گئے تھے، تاکہ نجف اشرف و گردونواح کی زیارات کو مکمل کرسکیں، کیونکہ اربعین کے بعد رش میں بہت واضح کمی آجاتی ہے، وہ اس طرح کہ 20 صفر کو زیارت اربعین کے فوراً بعد ایرانی زائرین کی بہت بڑی تعداد واپس جلی جاتی ہے اور چونکہ اربعین کے اس عالمی اجتماع میں سب سے زیادہ تعداد ایرانیوں کی ہوتی ہے، اس کے علاوہ عراق کے مقامی زائرین بھی اپنے اپنے گھروں کا رُخ کرلیتے، جبکہ کہ دیگر ممالک سے آئے ہوئے زائرین مختلف زیارتی مقامات نجف، کوفہ، کاظمین، بغداد، سامرہ، اور حلہ وغیرہ کی طرف چلے جاتے ہیں، یعنی عوامی رش کسی ایک مقام پر نہیں رہتا، اس طرح تمام زیارات بآسانی کی جاسکتی ہیں۔

21 صفر کا دن صرف حرم امیرالمومنین علیہ السلام کی زیارت میں گزرا، البتہ نماز مغربین سے ایک گھنٹہ پہلے دنیا کے قدیم ترین اور طویل قبرستان کی زیارت کو گئے، یہ قبرستان جو کہ وادی السلام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ حرمِ امیرالمومنین علیہ السلام کے داخلی دروازے بابِ طوسی کے بالکل سامنے حرم سے صرف 500 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، کئی کلومیٹر کے ایریا میں پھیلے ہوئے اس قبرستان میں 50 لاکھ سے زائد افراد مدفون ہیں۔ ایک روایت کے مطابق اس قبرستان میں 70 ہزار سے زائد انبیاء کی قبور ہیں۔ یہاں پر حضرت ہود علیہ السلام اور حضرت صالح علیہ السلام جیسے انبیاء کے مقبرے موجود ہیں، اس کے علاوہ کئی معروف شیعہ علماء جن میں شہید باقر الصدر، شہید باقر الحکیم، سید علی قاضی طباطبایی. محمد حسین کاشف الغطاء جیسے علماء شامل ہیں، وہ بھی اسی دنیا کے قدیم ترین قبرستان میں دفن ہیں۔

روایات میں دنیا کے اس قدیم ترین قبرستان کی بہت سی فضیلتیں مذکور ہیں، مثلاً یہ کہ یہ قبرستان حرم امیرالمومنین علی علیہ السلام کے جوار میں ہے، یہ ہزاروں انبیاء کا مدفن ہے، کوئی بھی صاحبِ ایمان دنیا کے کسی بھی کونے میں فوت ہو جائے، تو اس کی روح کو وادی السلام میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جب بارش ہوتی ہے اور اس کے قطرے اس قبرستان کے سنگ ریزوں پر پڑتے ہیں تو وہ دُر نجف میں تبدیل ہو جاتے ہیں، جن کو بارش کے فوراً بعد پڑنے والی سورج کی کرنوں میں دیکھ کر اُٹھایا جا سکتا ہے۔ اس قبرستان کی زیارت کے بعد ہماری ملاقات طے تھی آیت اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی صاحب سے۔ حافظ بشیر حسین نجفی کا آبائی وطن پاکستان ہے، جو کہ اعلیٰ دینی تعلیم کے حصول کے لیے نجف اشرف گئے اور پھر وہیں کے ہی ہو رہے۔

مختلف مواقع پر نجف اشرف زیارت کے لئے آنے والے برصغیر پاک و ہند کے زائرین آیت اللہ العظمی حافظ بشیر حسین نجفی سے ضرور ملاقات کرتے ہیں۔ اس ملاقات میں حافظ صاحب زائرین کو جہاں محبت بھری نصیحتیں کرتے ہیں، وہیں ملاقات کے آخر میں ان زائرین کو دُرِنجف کا تحفہ بھی دیا جاتا ہے۔ حافظ صاحب سے ملاقات کے بعد جب حرمِ امیرالمومنین علی علیہ السلام میں واپسی کے لیے جیسے ہی بابِ قبلہ سے داخل ہوئے تو قائد شھید علامہ عارف حسین الحسینی کے فرزند جناب مولانا علی حسین الحسینی سے ملاقات ہوگئی۔ آنے والی کل میں ان شاء اللہ حرم امیرالمومنین علیہ السلام کی کے ساتھ کوفہ اور کوفہ و نجف کے گرد و نواح کی زیارت کا پروگرام ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(جاری ہے)۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


خبر کا کوڈ: 1015888

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1015888/عزادار-سے-زوار-تک-سفر-عشق-6

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org