QR CodeQR Code

اہلبیتؑ کی شان میں گستاخانہ نصاب کیخلاف خیبر پختونخوا کی ملت جعفریہ کا نمائندہ اجتماع

28 Sep 2022 17:55

اسلام ٹائمز: شیعہ سنی علمائے کرام نے اس فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی متنازعہ مواد پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اسی حوالے سے پشاور میں واقع ملت جعفریہ پاکستان کی عظیم دینی درس جامعہ شہید عارف الحسینی کی انتظامیہ نے صوبہ بھر سے علمائے کرام، شیعہ تنظیموں کے رہنماؤں اور اکابرین کو مدرسہ ہذا میں اکٹھا کیا اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے اس قبیح اقدام کے حوالے سے خیبر پختونخوا بھر کی ملت جعفریہ کی نمائندگی کرتے ہوئے نہ صرف اس حوالے سے حکومت اور متعلقہ اداروں کو واضح پیغام دیا بلکہ فوری طور پر اس مسئلہ کو حل نہ کرنے کی صورت میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا۔


رپورٹ: سید عدیل زیدی

خیبر پختونخوا کے ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے نصاب تعلیم میں گستاخانہ اور انتہائی متنازعہ مواد کی اشاعت اور اس حوالے سے صوبائی حکومت کی طرف سے کسی قسم ایکشن نہ لئے جانے محبان اہلبیتؑ، علمائے کرام سمیت مذہبی حلقوں میں شدید تشویش اور اضطرابی کیفیت پائی جاتی ہے۔ صوبہ کے اسکولوں میں پڑھائی جانے والی جماعت چہارم کی اسلامیات کی کتاب میں نہ صرف تاریخ اسلام بلکہ وطن عزیز پاکستان کی مذہبی نظریاتی بنیادوں کو ہلانے کی کوشش کرتے ہوئے اہلبیت علیھم السلام کی شان اقدس میں انتہائی گستاخانہ سبق تحریر کئے گئے ہیں اور اسی کیساتھ ساتھ دشمنان اہلبیتؑ و اسلام کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا۔ جہاں اس کتاب میں نکاح خواں رسول اللہؐ، حضرت ابو طالب علیہ السلام کی واضح تکفیر کی گئی ہے تو وہیں قاضی شریح جیسے دشمن امام حسینؑ کی مدح خوانی کی گئی ہے۔

شیعہ، سنی علمائے کرام نے اس فرقہ وارانہ سوچ پر مبنی متنازعہ مواد پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اسی حوالے سے پشاور میں واقع ملت جعفریہ پاکستان کی عظیم دینی درس جامعہ شہید عارف الحسینی کی انتظامیہ نے صوبہ بھر سے علمائے کرام، شیعہ تنظیموں کے رہنماوں اور اکابرین کو مدرسہ ہذا میں اکٹھا کیا اور ٹیکسٹ بک بورڈ کے اس قبیح اقدام کے حوالے سے خیبر پختونخوا بھر کی ملت جعفریہ کی نمائندگی کرتے ہوئے نہ صرف اس حوالے سے حکومت اور متعلقہ اداروں کو واضح پیغام دیا بلکہ فوری طور پر اس مسئلہ کو حل نہ کرنے کی صورت میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا۔ یہ اجتماع جامعہ شہید عارف الحسینی کے مہتمم اور سابق سینیٹر علامہ سید جواد حسین ہادی کے زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں پشاور کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان، پاراچنار، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہرہ، کوہاٹ، ہنگو، اورکزئی، نوشہرہ مردان اور دیگر اضلاع سے علماء کرام اور مختلف قومی و مقامی شیعہ تنظیموں کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ 

اس نمائندہ اجتماع میں جامعہ شہید عارف الحسینی کے پرنسپل علامہ نذیر حسین مطہری، علامہ عابد حسین شاکری، علامہ جمیل شیرازی، شیعہ علماء کونسل کے علامہ حمید حسین امامی، مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری، مجلس علمائے شیعہ کے رہنماء علامہ سید عبدالحسین، کوہاٹ سے علامہ سید قیصر الحسینی، تحریک حسینی پاراچنار کے صدر علامہ سید تجمل حسین الحسینی، علامہ عابد حسین جعفری، علامہ اخلاق حسین شریعتی سمیت دیگر علمائے کرام اور اکابرین نے شرکت کی۔ اس موقع پر متنازعہ و گستاخانہ نصاب تعلیم پر شرکائے اجتماع نے کھل کر اپنا اپنا موقف بیان کیا۔ جس کے بعد پریس کانفرنس میں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس میں موقف اپنایا گیا کہ ملت جعفریہ خیبر پختونخوا کے اس نمائندہ اجتماع نے اسلامیات کی کتاب میں نکاح خوان رسول اللہ، حضرت ابو طالب علیہ السلام کی شان میں گستاخی اور انکی تکفیر پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس گھناؤنے فعل کے مجرموں کو فوری گرفتار اور متنازعہ کتب ضبط کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

علمائے کرام نے حضرت ابو طالب علیہ السلام کی شان میں گستاخی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ مملکت خداد پاکستان میں اہلبیت اطہارؑ، امہات المومنین اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم سمیت شعار اللہ کی شان میں گستاخیاں اور ان کی تضحیک معمول کا عمل بن چکی ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے نماز، روزہ اور حج عمرہ سمیت مقدس عبادات کا مذاق اڑایا جارہا ہے، ہم یہ سمجھنے میں برحق ہیں کہ یہ سب کچھ نادانستہ طور پر نہیں ہو رہا بلکہ یہ مذموم کام ایک مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہو ریا ہے جس کے پیچھے ایک باقائدہ لابی ہے اور اس لابی کے پیچھے عالمی اسٹیبلشمنٹ ہے۔ ان گستاخیوں کا بنیادی مقصد انبیائے کرام خصوصاً خاتم النبین رحمت اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تقدس کو (معاذ اللہ) نقصان پہنچانا ہے تاکہ مسلمانوں کی رسول اللہ کے ساتھ ذہنی اور دلی وابستگی کو ختم کیا جاسکے، اس مقصد تک رسائی کے لئے اہلبیت اطہارؑ، امہات المومنین اور صحابہ کرام سمیت شعاراللہ کو نشانہ بنا کر مسلمانوں کی غیرت اور بیداری کو چیک کیا جاتا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ الحمدللہ مسلمانوں کے تمام طبقات بیدار اور غیور ہیں، جو متحد ہوکر ان سازشوں کے خلاف کھڑے ہوچکے ہیں، آج ہم اس اجتماع سے دوٹوک الفاظ میں یہ اعلان کرتے ہیں کہ مملکت خداد پاکستان میں اس طرح کی سازشوں کی کامیابی کے امکانات صفر ہیں، ہم تمام مسالک کے مسلمان مل کر ان سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑے ہوچکے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جماعت چہارم کی اسلامیات کی کتب میں حضرت ابوطالب علیہ السلام کی شان میں گستاخی کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے انکے خلاف توہین مذہب کے قانون کے تحت کارروائی کی جائے اور مذکورہ متنازعہ کتب کو فوری ضبط کیا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاج کی کال دی جائے گی، جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ اس مرحلے پر ہمارا بنیادی مطالبہ ہے کہ تمام نصابی کمیٹیوں میں ملت جعفریہ کو نمائندگی دی جائے تاکہ آئندہ اختلافی مسائل سے بچا جاسکے، سرکاری سطح پر لازمی طور پر شیعہ نمائندگی ہونی چاہیئے، اسی طرح قومی سطح پر اعلیٰ ماہرین کی جائزہ کمیٹی ہونی قائم چاہیئے۔


خبر کا کوڈ: 1016435

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/1016435/اہلبیت-کی-شان-میں-گستاخانہ-نصاب-کیخلاف-خیبر-پختونخوا-ملت-جعفریہ-کا-نمائندہ-اجتماع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org